اور مجھ سے فرمایا گیا ہے کہ تو یکسو ہو کر اپنے آپ کو ٹھیک ٹھیک اس دین پر قائم کر دے ، اور ہرگز ہرگز مشرکوں میں سے نہ ہو۔ اور اللہ کو چھوڑ کرکسی ایسی ہستی کو نہ پکار جو تجھے نہ فائدہ پہنچا سکتی ہے نہ نقصان۔ اگر تو ایسا کرے گا تو ظالموں میں سے ہوگا۔اگر اللہ تجھے کسی مصیبت میں ڈالے تو خود اس کے سوا کوئی نہیں جو اس مصیبت کو ٹال دے، اور اگر وہ تیرے حق میں کسی بھلائی کا ارادہ کرے تو اس کے فضل کو پھیرنے والا بھی کوئی نہیں ہے۔ وہ اپنے بندوں میں سے جس کو چاہتا ہے اپنے فضل سے نوازتا ہے اور وہ درگزر کرنے والا اور رحم فرمانے والا ہے۔اے محمد ؐ، کہہ دو کہ”لوگو، تمہارے پاس تمہارے رب کی طرف سے حق آچکا ہے۔ اب جو سیدھی راہ اختیار کرے اس کی راست روی اسی کے لیے مفید ہے، اور جو گمراہ رہے اس کی گمراہی اسی کے لیے تباہ کن ہے۔ اور میں تمہارے اوپر کوئی حوالہ دار نہیں ہوں“۔اور اے نبی، تم اس ہدایت کی پیروی کیے جاؤ جو تمہاری طرف بذریعہ وحی بھیجی جا رہی ہے، اور صبر کرو یہاں تک کہ اللہ فیصلہ کر دے، اور وہی بہترین فیصلہ کرنے والا ہے۔
ا ل ر۔ فرمان ہے، جس کی آیتیں پختہ اور مفصّل ارشاد ہوئی ہیں ایک دانا اور باخبر ہستی کی طرف سے،: کہ تم نہ بندگی کرو مگر صرف اللہ کی۔ میں اس کی طرف سے تم کو خبردار کرنے والا بھی ہوں اور بشارت دینے والا بھی۔ اور یہ کہ تم اپنے رب سے معافی چاہو اور اس کی طرف پلٹ آؤ تو وہ ایک مدّتِ خاص تک تم کو اچھا سامانِ زندگی دے گا اور ہر صاحب فضل کو اس کا فضل عطا کرے گا۔لیکن اگر تم منہ پھیرتے ہو تو میں تمہارے حق میں ایک بڑے ہولناک دن کے عذاب سے ڈرتا ہوں۔
سورہ یونس آیت نمبر105تا109 اور سورہ ہود 01 تا03 تفہیم القرآن سید ابو الاعلیٰ مودودی ؒ
حیا ء ایمان کا حصہ ہے!!
ایک دفعہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم ایک انصاری شخص کے پاس سے گزرے اس حال میں کہ وہ اپنے ایک بھائی سے کہہ رہے تھے کہ تم اتنی شرم کیوں کرتے ہو۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس انصاری سے فرمایا کہ اس کو اس کے حال پر رہنے دو کیونکہ حیاء بھی ایمان ہی کا ایک حصہ ہے۔
(صحیح بخاری)
اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے!!
حضرت ابوامامہ رضی اللہ عنہ نے کہا: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:”آدم کے بیٹے! بے شک تو (ضرورت سے) زائد مال خرچ کر دے، یہ تیرے لیے بہتر ہے اور تو اسے روک رکھے تو یہ تیرے لیے برا ہے اور گزر بسر جتنا رکھنے پر تمھیں کوئی ملامت نہیں کی جائے گی اور خرچ کا آغاز ان سے کرو جن کے (خرچ کے) تم ذمہ دار ہو، اور اوپر والا ہاتھ نیچے والے ہاتھ سے بہتر ہے۔“
(صحیح مسلم)
نبی صلی اللہ علیہ وسلم کی وہ دعا جو آخرت کے لئے محفوظ ہے!!
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”ہر نبی کو ایک دعا حاصل ہوتی ہے (جو قبول کی جاتی ہے) اور میں چاہتا ہوں کہ میں اپنی دعا کو آخرت میں اپنی امت کی شفاعت کے لیے محفوظ رکھوں۔“
(صحیح بخاری)
پریشانی و تکلیف کے وقت کی دعا!!
نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو جب کوئی کام سخت تکلیف و پریشانی میں ڈال دیتا تو آپ یہ دعا پڑھتے: ”اے زندہ اور ہمیشہ رہنے والے! تیری رحمت کے وسیلے سے تیری مدد چاہتا ہوں“۔
(صحیح ترمذی)