پروفیسر آمنہ قاسم
میرے بچو
جو ظلم وبربریت فلسطین میں جاری ہے اس پہ ہم سب غم زدہ ہیں
دل خون کے آنسو روتا ہے مگر یہ یاد رکھو کہ تخریب میں بھی تعمیر کے پہلو موجود ہیں۔پوری دنیا جنجھوڑ ڈالی گئی ہے۔مشکل کے ساتھ آسانی ہے۔بظاہر شر میں خیر موجود ہے۔
مایوسی کو اپنے اوپر حرام سمجھو
درد سے،کرب سے سوز کشید کرو


میں نے کوشش کی کہ اللہ اور اس کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی محبت تمھارے رگ وپے میں اتر جائے،اللہ تمھارامقصود اور محمدﷺ تمھارے رول ماڈل بن جائیں
زندگی کی شب تاریک کو روشن کرنے والے ستارے۔۔۔میرے آنسو۔۔میری رہنمائی کرتے رہے اور میں دعائیں مانگتی رہی تمھارے لیے۔تمھیں یاد ہو گا کہ صبح ناشتے کے دوران میں تمھیں اقبال کے اشعار سناتی اور ان کا مفہوم سمجھاتی۔عدیس میرے بیٹے تم نے ایک دفعہ کہا تھا ” امی جان ہمیں شعر وشاعری پسند نہیں”۔۔تم نے تو اپنے بھول پن میں کہہ دیا کہ۔۔۔ تمھاری عمر ہی اسوقت 13 برس تھی،مگر میں نے چپکے چپکے آنسو بہائے تھے۔اللہ نے ہمیشہ ان آنسووں کی لاج رکھی اور پھر ایک دن تم نے کہا” امی جان میں کلیات اقبالؒ پڑھتا ہوں اور مجھے علامہ اقبالؒ کی کئی نظمیں یاد ہیں اور میں نے اسی وقت تمھارا امتحان لینا شروع کر دیا اورجب تم سو فیصد کامیاب ہوگئے تو میں نے تمہیں شاباش دی
اور پھر تم سے چھپ کر آنسو بہائے تھے ۔۔۔مگر یہ خوشی کے آنسو تھے۔
عدیس احمد،بلال احمد اور ہشام عبداللہ میرے پیارے بچو!
علامہ اقبال کی ساری شاعری ہی قرآن وسنت کے رنگ سے مزین ہے مگر ارمغان حجاز نچوڑ ہے۔اس میں ”ابلیس کی مجلس شوری” پڑھو۔ڈاکٹر اسراراحمدؒ کا ایک لیکچر بھی ہے اس پر وہ سنو۔اگر ایک نشست میں مشکل ہو تو قسطوں میں سن لو۔یہ نظم پڑھ کر تمھیں پورا شیطانی کھیل سمجھ میں آجائے گااور ابلیس کو جو خوف ہے نا کہ
عصر حاضر کے تقاضاوں سے ہے لیکن یہ خوف
ہو نہ جائے آشکارا شرع پیغمبر کہیں
تو میرے خیال میں وہ وقت آگیا ہے کہ محمد صلی اللہ علیہ وسلم کی شریعت کودنیا کے تمام انصاف پسند انسانوں کے سامنے آشکار کرنے کیلئے تن من دھن کی بازی لگا دی جائے۔
خیر مشرق میں ہو یا مغرب میں اسے تلاش کر کے اپنی طاقت بنانا اور پھر اس طاقت سے شر کا سر کچل دینا ہماری ذمہ داری ہے ۔۔۔تم جس جس میدان میں علم حاصل کر رہے ہو اس میں پختگی پیدا کرو اور اس علم کا پرچم لے کر حیات کارزار میں نکلو،چراغ مصطفوی کی روشنی سے اپنے آپ کو منورکرتے ہوئے آگے بڑھتے جاو،شرار بو لہبی بجھتا چلا جائے گا۔مجھے امید ہے کہ روز محشر جب رسول خداﷺ کی قدم بوسی کی توفیق ملے گی اور میری آنکھوں سے خوشی کے آنسو گریں اور اس کی وجہ ان شا ء اللہ تم ہو گے۔
تمھاری ماں
آمنہ قاسم