اے وادی پُر جوش ہم چُپ تو نہیں ہیں
اے وادی پُر جوش قسم تیری مجھے ہے
دلدوز کہانی تیری وفاؤں کی سنی ہے
ہے وعدہ تیری خاک سے ہم چُپ تو نہیں ہیں
مٹی میں تیری خونِ شہیداں جو ملا ہے
انمول سے انمول تیرا ہر پھول کھِلاہے
دل چیر گیا ظلم سے جو تجھ پہ ہوا ہے
ہے وعدہ تیری خاک سے ہم چُپ تو نہیں ہیں
سارا جہاں اس خون سے ہوجائے گاجَل تھل
جنت تجھے کہتے تھے بنا کیوں یہاں مقتل
ہر فصل تیری رُک گئی اور بہہ گیا کاجل
ہے وعدہ تیری خاک سے ہم چُپ تو نہیں ہیں
پیروں کی زمین ہے تیرا ہر کھیت ہے مخمل
خاموش تیرے جنگل اور روتا ہوا ہے ڈل
دیودار چٹانوں پہ دیتے یہ صداہیں
ہے وعدہ تیری خاک سے ہم چُپ تو نہیں ہیں
فرصت اگر دی سانس نے دیکھیں گے ہم آزاد
پڑھ لیں گے ترانہ تیرا ہوں گے یہاں دل شاد
مشکل کی گھڑی آگئی تھوڑا سا سفرہے
ہے وعدہ تیری خاک سے ہم چُپ تو نہیں ہیں
اے وادی پُر جوش قسم تیری مجھے ہے
دلدوز کہانی تیرے وفاؤں کی سنی ہے
ہے وعدہ تیری خاک سے ہم چُپ تو نہیں ہیں
شبیر احمدتانترے (چارلی)