محمد احسان مہر
عالمی برادری کی صف میںہم جس طرح سیدھے سادھے اور بھولے انداز میں کھڑے ہیں،اور سب کچھ میسر اور موجود ہونے کے باوجود بھی بے دست و پاء اور بے بسی کی تصویر بنے نظر آرہے ہیں ،اس صورتحال سے نکلنے کے لیے ہمیں 2بھائیوں کے قصے کو سمجھنے کی ضرورت ہے، ایک کمبل،گائے اور کھجور کا درخت جن کا مشترکہ اثاثہ تھا۔۔۔لیکن بڑے بھائی نے بڑی صفائی سے ان کے استعمال کا کچھ اسطرح کا حل نکالاکہ ان کے تمام تر فوائد اس کو ہی حاصل ہوتے،اور چھوٹے بھائی کے ہاتھ میں کچھ بھی نہ آتا۔۔۔کمبل کے استعمال کاحق سارادن چھوٹے بھائی کو حاصل تھا،اور لاڈلے ،پیارے چھوٹے بھائی کو دل بہلانے کے لیے چھوٹے سینگوں ،لمبے کانوں اور خوبصورت آنکھوں والی گائے کا چہرہ حصے میں آیا۔۔۔اسی طرح چھوٹے بھائی کا خیال رکھتے ہوئے ،اسے مشقت سے بچانے کی خاطر کھجور کے تنے کا نیچے والا حصہ دیا گیا۔۔۔انصاف کے نام پر اس طرح کی معاشرتی ناانصافیوں سے ہی معاشرے میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے ،ظاہر ہے یہاں بھی اس کے منفی اثرات سامنے آنا لازمی امر تھا،اور یہی ہوا، ایک سرد رات کمبل نہ ملنے کی وجہ سے چھوٹے کوبخار ہو گیا ،ڈاکٹر کے پوچھنے پر اس نے تمام روئیداد سنا دی کہ کس طرح اس کا استحصال کیا جا رہا ہے ،وہ کہے جا رہا تھا کہ سارادن میں کمبل کو صاف ستھرا اور سنبھال کر رکھتا ہوں لیکن رات کو مجھے کمبل لے کر سونے کی اجازت نہیں ،میں گائے کی دیکھ بھال ،پانی اور اس کے چارے کا انتظام کرتا ہوں لیکن بڑابھائی دودھ دھو کر اکیلا ہی پی جاتا ہے،اسی طرح کھجور پکنے کے موسم میں وہ پھل توڑ کر اکیلا ہی مزے اڑاتا ہے،لیکن دیکھنے میں ہم دونوں برابر کے حصہ دار ہیں ،میں اس کا منہ دیکھنے کے سوا کر بھی کیا سکتا ہوں ؟

پیشے کے لحاظ سے ڈاکٹر کوئی ماہر آدمی معلوم ہوتا تھا،میڈیسن دیتے ہوئے بولا آپ یہ کھائیں بخار اتر جائے گا ،اور پریشان ہونے کی ضرورت نہیں اس کا حل تو آپ کے اپنے ہاتھ میں ہے،بس آپ نے تھوڑی سی ہمت کرکے پہلے کمبل کو دن بھر پانی میں بگھوئے رکھنا ہے ،اس وقت تک جب تک آپ کا بھائی مل جل کر کمبل کے استعمال پر راضی نہ ہو جائے،اور وہ جب بھی گائے کا دودھ دھونے لگے آپ گائے کو پکڑ کر کبھی ادھر کبھی اْدھر چلتے رہنا وہ خود ہی آپ کو نصف دودھ دینے پر بھی راضی ہو جائے گا ،رہی بات کھجور کے درخت کی ،توجب کھجوریں پک جائیںاور وہ اْوپر جا کر پھل اتارنے لگے ،آپ کلہاڑا لے کر نیچے کھجور کے تنے کو کاٹنا شروع کر دو،وہ ہر حال میں آدھی کھجوریں بھی آپ کو دینے پر راضی ہو جائے گا ۔
عالمی حالات و واقعات کے تناظر میں دیکھا جائے تو پاکستان بھی اسی طرح کی صورتحال کا سامنا کر رہا ہے ،اور تاریخ کے ایک فیصلہ کن دوراہے پر کھڑا ہے،ملکی اور بین الاقوامی حالات اس نہج پر پہنچ چْکے ہیںکہ بحیثیت قوم ہمیں اپنی روایات برقرار رکھتے ہوئے فعال اور فیصلہ کن کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے ،پاکستان آج جن بحرانوں کا سامنا کر رہا ہے ان سے کامیابی سے عہدہ برآںہونے کے لیے ضروری ہے کہ وسائل کے منصفانہ اور اس کے صیح استعمال پر کسی قسم کاسمجھوتہ نہ کیا جائے،پاکستان ایک زرعی اور معدنیات سے مالامال ملک ہے لیکن 76سال سے نااہل حکمرانوں کا وسائل پر قابض رہنا آج بھی کشکول اٹھائے آئی،ایم،ایف کے در پر کھڑا رہنے کی بڑی وجہ ہے،پاکستانی قوم ان بھولے لوگوں کے ہاتھوںاقتدار اور وسائیل کی بندر بانٹ 7دہائیوں سے دیکھ رہی ہے ،اگر اب بھی پاکستان کے استحکام اور عوام کی فلاح وخوشحالی کے لیے اس مکروہ روش کو ترک نہ کیا گیا تو عوام کی طاقت سب بگڑے ہوئے مزاج اور قبلہ درست کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔
٭٭٭