عزام فاروقی
مقبوضہ کشمیر کے عوام پر ظلم و جبر کا ایک اور سال بیت گیا ۔76برس کے عرصے میںبھارت نے مقبوضہ علاقے میں عالمی قوانین کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیاں کی ہیں،حالانکہ کشمیر بین الاقوامی سطح پر ایک تسلیم شدہ تنازع ہے جو سات دہائیوںسے اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے ایجنڈے پر حل طلب ہے ۔چھہتر سال میںبھارت نے کشمیر میں خون کی ہولی کھیل کر مجبور و محکوم پانچ لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہیدکرکے چنگیز اور ہلاکو خان کو بھی مات دی ہے۔ گذشتہ چونتیس برسوں میں97 ہزارکے قریب کشمیری مسلمان بھارتی بربریت کی بھینٹ چڑھ چکے ہیں،22ہزارخواتین بیوہ اور 1لاکھ8ہزا بچے یتیم ہوئے۔ 11ہزار عفت مآب خواتین کی آبروریزی کی گئی اور 1لاکھ10ہزار رسے زائد ہائشی مکانات کو راکھ کا ڈھیر بنادیا گیا،جنگلات اور سیب کے باغات کاٹ کر عوام کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔لوٹ مار اور قتل و غارت ،عوام کی جائیددادیں ضبط کرنا،معصوم کشمیریوں پر جھوٹے الزام عائد کرکے ان پر فرد جرم عائد کرنا،کشمیریوں کو اپنے علاقوں سے بے دخل کرنا اور انہیں ملازمتوں سے بلاجواز برطرف کرنے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔

سال2023میں پانچ سو لوگوں کی جائیدادوں کو ضبط کیا گیا ہے جن میںحزب المجاہدین کے سپریم کمانڈر سید صلاح الدین احمدکے دو بیٹوںکی جائیدادوں سمیت درجنوں حریت پسندوں کی جائیدادیں بھی شامل ہیں۔اس ظلم و ستم کے باوجود ،بے سروسامانی کے عالم میں نولاکھ قابض و جابر بھارتی فوج کے سامنے کشمیری قوم اپنے جائز حق، حق خودارادیت کے لیے سات دہائیوں سے جس ہمت ،جرأت اور استقامت کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے اس کی مثال تاریخ میں کم ملتی ہے ۔سال 2023ء کے دوران مجاہدین کی قلیل تعداد نے اللہ کی ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے بھارتی افواج کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھیں ۔ مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان سو سے زائد خونین معرکے ہوئے جن میں86مجاہدین کشمیر نے لڑتے ہوئے86 دشمن کے سامنے سرینڈر کی پیش کش کو ٹھکرایا اور اپنی گردنیں کٹوانے میں فخرسمجھا،اپنا گرم گرم لہو تحریک آزادی کشمیر کی آبیاری کے لیے نچھاور کیا۔ان شہداء میںحزب المجاہدین سے وابستہ مجاہدین باسط امین بٹ عرف حمزہ ساکنہ فرصل کولگام ،ثاقب احمد لون ولد محمد رجب عرف موسیٰ ساکنہ باووراکولگام ، مجاہد کمانڈرعاقب مشتاق بٹ عرف تمیم داری ولد مشتاق احمدساکنہ ملنگ پورہ پلوامہ ، اعجاز احمد بٹ عرف حنظلہ ولد غلام محمد بٹ ساکنہ پستونہ ترال سمیت درجنوں مجاہدین شامل ہیں جنہوں نے اپنے خون کے آخری قطرے تک دشمن کا مقابلہ کیااور داد شجاعت دیتے ہوئے ایک سنہری تاریخ رقم کرگئے۔گذشتہ برس کے آغاز میں حزب کے جانثاروں نے سرینگر کے عیدگاہ علاقے میں ایک کارروائی کے دوران بھارتی فوج کی ایک پارٹی پر گرینیڈپھینکا جس کے نتیجے میں کئی اہلکار ہلاک وزخمی ہوگئے۔ضلع سری نگر کے بلیوارڈ علاقے میں ایک اور کارروائی کے دوران حزب المجاہدین سے وابستہ مجاہدین نے بھارتی فوجی گاڑی کو گرینیڈ حملے کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تین بھارتی فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔ سال 2023 ء کے دوران مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین جھڑپوں کے دوران مجاہدین کی کاری ضربوں سے ایک JCO اور چار آفیسروںسمیت50بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ ایک JCOاور چار آفیسروں سمیت74 فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔روز بہ روز بھارتی فوجی ذہنی دبائو کا شکار ہورہے ہیں، بھارتی ا فواج اور ان پر براجمان آفیسراں میں تلخیاں عروج پر ہیں ،بھارتی فوجی اپنے آفیسروں کا حکم ماننے سے انکار کرتے ہیں اور خود کشی کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیںجس کی وجہ سے بھارتی فوج میں خود کشیوں کا رجحان بڑھ رہا ہے ۔گذشتہ برس 23بھارتی فوجیوں نے اپنی ہی سروس رائفلوں سے خود پر فائرنگ کرکے خود کشیاں کیں اوراپنی زندگیوں کا خاتمہ کردیا۔یہ خودکشیاں اس بات کی غمازہیںکہ بھارتی فوج نفسیاتی طور پر کتنی مفلوج ہوچکی ہے ۔صرف دس سال سے زائد عرصے کے دوران 589 بھارتی فوجی اہلکار کشمیر میں خودکشی کرچکے ہیں۔گذشتہ سال کے دوران مجاہدین نے بھارتی فوج کے خلاف اسلحہ چھینے کی کئی کو ششیں کیں اورکئی ہتھیار چھینے میں کامیاب ہوئے ۔حادثات کے دوران گذشتہ سال ایک JCO سمیت36 بھارتی فوجی ہلاک جبکہ 44اہلکار زخمی ہوئے۔بھارتی فوج نے گذشتہ برس اپنی ظالمانہ کارروائیوں کو جاری رکھتے ہوئے جعلی معرکوں اور حراست میں لے کر ایک خاتون سمیت 26 عام نہتے شہریوں کو شہید کیا۔ بھارتی ایجنسی این آئی اے اور بھارتی فوج نے مشترکہ طورمحاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران درجن کے قریب صحافیوں سمیت گذشتہ سال 3319 عام شہریوں کو گرفتارکیا ان گرفتار شدگان میں بزرگ اور جوان و بچے بھی شامل ہیں۔ بڑی تعداد میں حریت کارکنوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ اور دیگر کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا ِ، بے بنیاد الزامات لگا کرانہیںکشمیر اور بھارت کی جیلوں میں سلاخوں کے پیچھے سڑنے کے لئے ڈال دیا گیاجہاں نہ ان کی کوئی شنوائی ہورہی ہے نہ کوئی میڈیکل ایڈ فراہم کیا جاتاہے ۔بھارتی فوج و پولیس نے عام معصوم شہریوں کو عسکری پسند قراردے کر66نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ بھارتی فوج نے معرکوں کے دوران گن پائوڈر ،ماٹر گولوں کی شلنگ اور آگ لگا کرایک مسجد اورایک دارالعلوم سمیت 36مکانات کوخاکستر کیا۔بھارتی فوج سرچ آپریشنز کے دوران جان بوجھ کر عوام پر اندھا دھند فائرنگ اور شلنگ کر کے 64شہری زخمی کئے۔نامعلوم افراد کی فائرنگ سے دس غیر ریاستی باشندے ہلاک ہوئے جن میں آٹھ ہندو بھی شامل ہیں۔مقبوضہ وادی کشمیرکے مختلف علاقوں سے 58لاشیں برآمد کرلی گئیںجن میں متعدد لاشیں گولیوں سے چھلنی ہوچکی تھیں۔ گذشتہ سال کے دوران 28نوجوان لاپتہ ہوگئے ہیں جن کا ان کے گھر والوںکوان کے بارے میں کوئی واقفیت نہیںہے کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیں،انہیں زمین نگل گئی یا آسمان کھاگیا ۔ ،گذشتہ سال2023 ء میں دشمن کے زرخرید ایجنٹوں نے بزدلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے حزب المجاہدین کے ایک مایہ ناز کمانڈر امتیار عالم کو اسلام آباد کے کھنہ علاقے کے برما ٹائون میں نماز مغرب ادا کرنے کے بعد مسجد سے نکلتے ہوئے ان کے سینے میں کئی گولیاں پیوست کرکے شہید کردیا۔76 برسوں سے بالعموم اور گذشتہ پانچ برسوں سے بالخصوص بھارت نے مذموم عزائم کے حصول کے لئے اپنے خزانوں کے دہانے ہر وقت کھلے رکھے ہیں ۔ سنگین حالات کے باوجود مظلوم و مجبور کشمیری قوم دشمن کے سامنے اللہ کے بھروسے پر آزادی کی جد وجہد کو جاری رکھے ہوئے ہے اس کے لئے فقیدالمثال قربانیاں دی جا چکی ہیں اورآج بھی دے رہی ہے۔اللہ تعالی مظلوم کشمیریوں کی ان لازوال اور فقیدالمثال قربانیوں کے طفیل ملت مظلومہ کو ایک دن ضرور آزادی نصیب کرے گااور دشمن رسوا ہوکر رہے گا ۔ان شااللہ