مت سمجھو ہم نے بھلادیا

مرحوم عبد المجید ملکؒ انتہائی سلیم الفطرت اورنیک سیرت انسان تھے

آزادی کشمیر کی تحریک کوریاست گیرتحریک بنانےمیں کلیدی کردارادا کیا

صوبہ جموں میں عسکری و سیاسی جدوجہد کومنظم کرنے میں پیش پیش رہے

ملک عبد المجید حزب المجاہدین کے ڈویژنل کمانڈرجموں رہے ہیں

اویس بلال

سہل بن حنیف رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا جو شخص اللہ تعالیٰ سے صدق دل سے شہادت مانگتا ہے اللہ تعالیٰ اس کو شہادت کے مراتب پر پہنچا دے گا اگر چہ وہ اپنے بستر پر ہی جان جاں آفریں کے حوالے کردی۔لائق صد مبارک ہے وہ شخص جو شہادت کا راستہ اختیار کر لیتا ہے اس راہ پہ چلتے ہوئے وہ اللہ کی نگاہوں میں مسعود ہوجاتا ہے ۔اللہ تعالیٰ دنیا میں اس کے لئے زمین وآسمان کے خزانے کھول کے رکھ دیتا ہے اور ایک ایسی حقیقت ہے کہ جسے راہ حق میں نکلے ہوئے مجاہدین سے زیادہ کوئی نہیں سمجھ سکتا کہ کس طرح اللہ تعالیٰ نا قابل تصور راستوں اور ذرائع سے ان کی مدد کرتا ہے پھر جب راہ حق کے اس راہی کو کفار کے خلاف لڑتے ہوئے اپنی مطلوبہ مراد مل جاتی ہے یعنی قتل کیا جاتا ہے یا اسے طبعی موت آتی ہے یا اس دوران کسی حادثے کے نتیجے میں فوت ہو جاتا ہے تو وہ شہید کا رتبہ عظیم پاتا ہے اور اللہ تعالیٰ نے اخلاص کے صلے میں اس کے لئے اجر عظیم کا ذمہ لیا ہے اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے اور جو اپنے گھر سے اللہ و رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف ہجرت کے لئے نکلے پھر راستے میں ہی اسے موت آجائے اس کا اجر اللہ کے ذمے واجب ہوگیا ۔اللہ بہت بخشش فرمانے والا اور رحیم ہے ۔ گزشتہ ماہ حزب المجاھدین کے سابق کمانڈر پونچھ کل جماعتی حریت کانفرنس کے راہنما ملک عبد المجید ؒ اس دنیائے فانی سے کوچ کر گئے انا للّٰہ وانا الیہ راجعون اللہ تعالیٰ ان کی مغفرت فرمائے ،کروٹ کروٹ جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے آمین۔ان کی نماز جنازہ میں کل جماعتی حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ کے رہنماوں کے علاوہ سماجی اور سول سو سائٹی سے وابستہ افراد نے شرکت کی۔کنوینئر آل پارٹیز حریت کانفرنس جناب غلام محمد صفی، جناب یوسف نسیم،جناب فاروق رحمانی،جناب محمود احمد ساغر و دیگر حریت راہنماؤں نےپریس کے نام اپنے اپنے بیانات میں عبد المجید ملک کے انتقال پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ۔ مرحوم ملک صاحب نے 1990میں بھارت مخالف عسکریت میں شمولیت اختیار کی ۔دس سال تک عسکری تنظیم حزب المجاھدین کے کمانڈر رہے ۔ 2000میں کل جماعتی حریت کانفرنس میں شمولیت اختیار کی اور اسی پلیٹ فارم سے جدو جہد جاری رکھی۔ ممتاز حریت پسند رہنما ملک عبد لمجید کا تعلق مقبوضہ جموں وکشمیرضلع راجوری کے خوبصورت گاؤں درہال ملکاں سے تھا ۔وہ بھارتی جبرو ستم سے تنگ آکر 4 جنوری 1995 کو اپنے قریبی تحریکی دوستوں جن میں مشتاق احمد میر اور شہباز ملک شامل تھے کے ہمراہ ہجرت کر کے آزاد کشمیر آگئے۔ موصوف مقبوضہ کشمیر میں سرکاری ملازم تھے اور ملازمین یونین کے ضلعی صدر کے طور پر بھی اپنی خدمات دیتے رہے۔ علاقہ کی نامور شخصیت ان کے والد گرامی محمد عبداللہ ملک بھی ان کی جدائی سے چند سال قبل داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔ مرحوم ملک صاحب ایک دانشور، محب وطن،ِ پاکستان سے بے پناہ محبت بلکہ عشق کرنے والے رہنما تھے ۔ انہوں نے بھارتی فوجی قبضہ کے خلاف تادمِ مرگ علمِ بغاوت بلند کیے رکھا اور بے پناہ مشکل حالات میں بھی کبھی پائےاستقلال میں لغزش نہ آئی۔مرحوم عبد المجید ملک کو 10جون2021کو فالج کا اٹیک ہوا جس سے وہ جسمانی طور پر مکمل معذور ہو گئے تھے مرحوم چار پانچ سال تک بستر پر موت وزندگی کی کشمکش میں رہے ۔ مرحوم ملک عبد المجید ہجرت کے وقت پہلی بیوی دو بیٹے تین بیٹیاں سمیت مقبوضہ جموں و کشمیر میں رہ گئی تھیں۔

مرحوم نے 2000 میں بیس کیمپ میں دوسری شادی کی تھی۔یہاں مرحوم کے سوگواروں میں دو بیٹیاں اور ایک بیوہ ہے ۔ ان کی یاد میں حریت کانفرنس آزاد کشمیر کے دفتر پر ایک پروقار تقریب ہوئی ،جس میں مرحوم کو شاندار الفاط میں خراج عقیدت ادا کیا گیا ۔ سابق حریت کانفرنس کنوینئر سید یوسف نسیم نے ان کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا یقیناً ہم سےایک ایسا ساتھی رخصت ہو کر اپنے مالک حقیقی کے ساتھ ملا ہے جن کا تحریک آزادی میں کردار سنہری حروف سے لکھا جائے گا۔ نہایت ہی مشکل ترین حالات میں عبد المجید ملک نے اس تحریک آزادی کے سیاسی و سفارتی اور خاص کر عسکری محاذ پر جو کردارادا کیا وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے ۔ انہوں نے اس جموں ریجن کو فعال بنایا اور آزادی کشمیر کی تحریک کوریاست گیرتحریک ثابت کرنے میں کلیدی کردارادا کیا ۔کچھ لوگوں کا ماننا تھا کہ یہ وادی کشمیر کی تحریک ہے ۔بعض لوگ کہہ رہے تھے کہ یہ بیس کیمپ کی تحریک ہے لیکن ملک عبد المجید اور اس کے ساتھیوں نے جموں ریجن کو جس انداز سے اس تحریک کا حصہ بنایا یہ بہت مشکل کام تھا۔ حریت کانفرنس کو منظم کرنے میں بیس کیمپ میں ان کا جو رول رہا ہے وہ ہمارے لئے مشعل راہ ہے۔ ایک کمیٹیڈ اور ویژنری ساتھی کی حیثیت سے انہوں نے نہایت دلجوئی سے اپنا کام انجام دیا اللہ تعالیٰ ان کے درجات بلند فرمائے۔ لاکھوں لوگوں کی قربانیوں کی برکت سے آزادی نصیب فرمائے ۔حریت راہنماراجہ شاہین نے اس موقع پر کہا کہ شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے۔

لہو جو ہے شہید کا وہ قوم کی زکوٰۃ ہے۔ شہید عبد المجید ملک ایک تاریخ ساز شخصیت کے مالک تھے جو اب ہم میں موجود نہیں رہے ۔شہید ملک کی تحریک آزادی میں گرانقدر خدمات ہیں ۔آپ مقبوضہ جموں ضلع پونچھ درہال سے تعلق رکھتے تھے انہوں نے تحریک آزادی کو منظم کرنے کے لئے بیش بہا قربانیاں دیں ۔صوبہ جموں میں عسکری و سیاسی جدوجہد کومنظم کرنے میں پیش پیش رہے ۔انہوں نے اپنے خاندان کی اس روایت کو برقرار رکھا جنہوں نے اپنے وطن کی آزادی کے لیے65,47ر 1971میں بھی اپنی جانوں کی قربانی دی ۔شہید ملک عبد المجید نے اپنے خاندان کے اس خواب کو شرمندہ تعبیر کرنے کے لئے رواں تحریک میں اپنے آپ کو پیش کیا اور ہر محاذ پہ چاہے وہ عسکری محاذ ہو،یا سیاسی محاذ ہو ،کشمیر کاز کے لئے بڑھ چڑھ کر حصہ لیا ۔ہم ایک بہترین اور اچھے ساتھی سے محروم ہوچکےہیں۔ان کی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی ۔ ۔حریت راہنما زاہد صفی نے انہیں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ عبد المجید ملک نے سیاسی و عسکری ہر فورم پر ہندوستان کے خلاف آواز بلند کی، ملک صاحب کی تمنا تھی کہ کشمیر کا الحاق پاکستان کے ساتھ ہو۔ ملک صاحب کشمیر کا الحاق پاکستان کے ساتھ کرانا چاہتے تھے ۔ان کا عقیدہ تھا کشمیر بنے گا پاکستان ۔عبد المجید ملک نے جو شمع روشن کی اللہ تعالیٰ ہمیں توفیق دے کہ اس شمع کی ہم حفاظت کریں ۔حریت راہنما ملک اسلم نے خراج عقیدت اداکرتے ہوئے کہا کہ عبد المجید ملکؒ کا تحریک آزادی کشمیر کے حوالے سے اہم کردار رہا ہے۔ صوبہ جموں میں ملک عبد المجید نے حزب المجاھدین کے ڈویژنل کمانڈر کی حیثیت سے تحریکی ذمہ داریوں کو سنبھالااور بعد میں سیاسی محاذ پر مسئلہ کشمیر کو اجاگر کرتے رہے۔محمود اختر قریشی ایڈووکیٹ سپریم کورٹ وائس چیئرمین و کنوینر جموں کشمیر پیر پنجال پیس فاؤنڈیشن نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ موصوف کو یقین تھا کہ تحریک آزادی اس مقام پر پہنچ چکی ہے کہ بھارتی فوجی قبضہ اور مظالم ریاست جموں کشمیر کی آزادی کو نہیں روک سکتے۔ مرحوم کی آزادی کشمیر کے تئیںجدوجہد اور لازوال قربانیوں کو ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔ ہم پر لازم ہے کہ تحریک کے اس مشن کو اسی شدومد سے تا تکمیل جاری رکھا جائے۔

متحدہ جہاد کونسل کے چیرمین اورحزب المجاہدین کے سربراہ سید صلاح الدین احمد نے پریس کے نام جاری ایک بیان میں مرحوم کو زبردست خراج عقیدت ادا کرتے ہوئے کہا کہ مرحوم عبد المجید ملک انتہائی سلیم الفطرت نیک سیرت انسان تھے ۔ مرحوم کی جدائی انتہائی تکلیف دہ ہے تاہم یہ حقیقت عیاں اور واضح ہے کہ ہر ذی روح کو اس دنیا سے رخصت ہونا ہے مرحوم عبد المجید ملک پیپلز موومنٹ کے کنوینیر تھے مظلوم کشمیری عوام کی نمائندگی کرنے میں ان کی گرانقدر خدمات ہیں ۔مسلہ کشمیر کو اجاگر کرنے کے لئے جو انتھک محنت کی ہے اسے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا ۔