مقبوضہ کشمیر کےضلع کولگام اورسرینگر میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین خونین معرکے
حزب المجاہدین کےچیف آپریشنل کمانڈر ابو عبیدہ سمیت چھ مجاہدین راہ حق میں شہید،متعدد بھارتی فوجی ہلاک و زخمی
مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں قابض بھارتی فوج کے ہمراہ بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے( این آئی اے) کے چھاپے۔۔۔درجنوں کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط
ہمایوں قیصر
18 نومبر 2024۔۔۔ بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ کے علاقے جانبازپورہ بنرمیں ایک محاصرے کے دوران ایک عام شہری کو گرفتارکرلیاجبکہ ایک اور نوجوان کو ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں تلاشی مہم کے دوران گرفتارکرلیا گیا۔بھارتی پولیس نے نوجوانوں کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لئے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں گرفتارشدگان کا تعلق حریت پسندوں کے ساتھ ہے ۔
19 نومبر 2024۔۔۔بھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ کے علاقے اونتی پورہ میں کالے قانون کے تحت خانقاہ ترال میں عوامی ا تحاد پارٹی کے رہنماء ایڈوکیٹ غلام نبی شاہین اور ڈاڈ سر ہ میں محمد جہانگیر آہنگر کی رہائش گاہوں پرچھاپے مار کراہم دستاویزات ضبط کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
20 نومبر 2024۔۔۔ ضلع جموںکے نواحی علاقے مٹھی ٹائون شپ میں قابض انتظامیہ نے کشمیری پنڈتوں کی 12دکانوں کو مسمار کر کے انہیں ذریعہ معاش سے محروم کردیا ہے ۔
21 نومبر 2024۔۔۔ بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے(این آئی اے) نے بھارتی فوجیوں کے ہمراہ مختلف علاقوں کپواڑہ، ریاسی، ڈوڈہ، ادھم پور، رام بن اور کشتواڑ میں چھاپے مارے۔ایجنسی نے ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں معروف کشمیری تاجر منیر احمد بانڈے کو گرفتار کیا۔
22 نومبر 2024۔۔۔ ضلع بارہمولہ میں پولیس نے دو صحافیوں معیب الحق ساکن سوپور اور سہیل خان ساکن دلنہ بارہمولہ کو گرفتار کر کے انکے خلاف مقدمہ درج کر لیاہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ گرفتار کیے جانے والے صحافیوں نے فائرنگ کے ایک واقعے کے حوالے سے غلط رپورٹنگ کرنے کی کوشش کی ہے۔
22 نومبر 2024۔۔۔جموں خطے کے ضلع کشتواڑ کے علاقے مغل میدان میں عوام میں خوف وہراس پھلانے کیلئے اورظلم وتشدد کو ایک ہتھکنڈے کے طور پر استعمال کر کے ظالم بھارتی افواج نے چار بے گناہ شہریوں سجاد احمد، عبدالکبیر، مشتاق احمد اور معراج الدین کو اپنے کیمپ میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا اورانہیں نیم مردہ حالت میں چھوڑدیا۔
23 نومبر 2024۔۔۔ بھارتی پولیس نے بارہمولہ کے علاقے میں رفیق احمد خان ساکن بونیارکے دو رہائشی مکان اور تین گاڑیوں جن کی کل مالیت 1.72 کروڑ روپے ہے کوغیرقانونی طورپر ضبط کیا ہے۔
24 نومبر 2024۔۔۔ ضلع راجوری کی ایک مقامی عدالت نے ایک حکم نامے کے تحت میاں بیوی سمیت 14 افراد کو اشتہاری مجرم قرار دے کر ان کی جائیدادیں ضبط کرنے کی راہ ہموار کردی ہے ۔ حکم نامے میں لارکوٹی سے تعلق رکھنے والے محمد اسلم اور ان کی اہلیہ، حکم جان، صحبت علی، محمد شریف، محمد اقبال اور نورانی شامل ہیں۔ ان کے علاوہ کنڈی کے خادم حسین، گورا سرکری کے محمد اعظم اور گلزار، پیری کے غلام حسین ،گکھروٹ کے منیر حسین ،پنجناڑا کے محمد شبیر ، دھرسکری کے کالا اورکنتھول کے زبیر حسین کا نام بھی شامل ہے۔


25 نومبر 2024 ۔۔۔ بھارتی پولیس نے جموں خطے میں وادی کشمیر اور دیگر بیرونی مسلمانوں کو مکان کرایہ پر فراہم کرنے کے الزام میںمقامی مالک مکان فرمان علی، عاصمہ لطیف، محمد شکیل، ذاکر حسین اور اعظم کے خلاف مقدمات درج کیے ہیں۔
26 نومبر 2024 ۔۔۔ ضلع پونچھ کے سرحدی علاقے گائوں کیرنی سے28سالہ خاتون فاطمہ بی بی لاپتہ ہوگئیں۔ضلع کٹھوعہ کے علاقے قردوہ کے قریب ایک پولیس اہلکار کی کارسڑک سے پھسل کر گہری کھائی میں جاگری جس سے وہ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔ راجوری میں علاقے چوہدری ناڑ میں واقع بھارتی فوج کے گڈ ول پبلک سکول کے ہوسٹل میں ایک سترہ سالہ کشمیری طالب علم عرفان احمد کوپُراسرار طورپر مردہ حالت میںپایاگیا ہے۔بھارتی افواج نے راجوری اور ادھمپور اضلاع کے علاقوں تھنہ منڈی، درہل، کالاکوٹ، منجاکوٹ، بسنت گڑھ، رائے چک، کدواہ، پونارا، لودھرا اور سانگ میں چھاپوں کے دوران گھروں میں لوٹ مار کی اور متعدد دستاویزات کو قبضے میں لے لیا۔ بھارتی فوجیوں نے کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، گاندربل، اسلام آباد، شوپیاں، پلوامہ اور کولگام اضلاع کے مختلف علاقوں میں تلاشی مہم کے دوران بہت سے نوجوانوں کو گرفتارکرکے ان سے پوچھ گچھ کی اور مکینوں کو ہراساں کیا،ان کی اہم دستاویزات، الیکٹرانک آلات، نقدی اور بینکوں کی دستاویزات بھی ضبط کرلیں۔بھارتی پولیس نےسرینگر کے بیشتر علا قوں میںکالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت کم سے کم 30 افراد کو گرفتار کر کے انہیں وادی کشمیر سے باہر کی جیلوں میں منتقل کر دیا۔
27 نومبر 2024 ۔۔۔ ضلع گاندربل میں سڑک کے ایک حادثے میں فوجی قافلے کا ایک ٹرک الٹنےکے نتیجے میںبھارتی فوج کے دو اہلکار زخمی ہو گئے۔بھارتی پولیس نے ضلع اسلام آباد کے علاقے سری گفوارہ میںچھاپے کے دوران محمد امین ملک کی ایک کنال اراضی اور دو منزلہ رہائشی مکان ضبط کر لیا۔
28 نومبر 2024۔۔۔ضلع کٹھوعہ کے علاقے میں بھارتی افواج نےمحاصرے کے دوران درجنوں نوجوانوں کو حراست میں لیا ہے۔ بھارتی فوجیوں نے نوجوانوں کی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کیلئے ان پر مجاہدین کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کردیا ہے ۔
29 نومبر 2024۔۔۔ جموں خطے کے ضلع پونچھ کےسرحدی علاقے شاہ پور میں بارودی سرنگ پھٹنے کے نتیجے میںایک مزدور محمد قاسم کا پائوں زخمی ہوگیا۔بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں مزید دو سرکاری ملازمین محکمہ ہیلتھ اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے وابستہ عبدالرحمان نائیکواور محکمہ سکول ایجوکیشن کے معلم ظاہر عباس کو نوکریوں سے برطرف کر دیا ہے۔ان کی برطرفی کا جواز فراہم کرنے کیلئے ان پر عسکری تحریک کے ساتھ روابط رکھنے کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ضلع کشتواڑ میں بھارتی پولیس حکام نے ایک کریک ڈائون کے دوران 13آزادی پسند کشمیریوں بشمول شاہنواز کانت، نعیم احمد، محمد اقبال، شاہنواز، جاوید حسین گری، بشیر احمد مغل، غازی الدین ، ستار دین، امتیاز احمد، شبیر احمد، محمد رفیق ، مظفر احمد اور آزاد حسین کی جائیدادوں کو ضبط کر لیا ہے۔
30 نومبر 2024۔۔۔بھارتی پولیس نےضلع سانبہ کے علاقے رکھ بروٹیاں سے تعلق رکھنے والے غلام رحمانی پرا من وامان کے لئےسنگین خطرات پیدا کرنے کا الزام لگا کرگرفتارکرکےکٹھوعہ کی ضلعی جیل میں نظر بند کر دیا ہے۔بھارتی تحقیقاتی ادارے ( این آئی اے) اور بھارتی افواج نے سرینگر میں محاصرے اور تلاشی کارروائی کے دوران بٹہ مالو او ر ایچ ایم ٹی میں اوبیس ریاض ڈار اور ساحل احمد بٹ کے گھروں کی تلاشی کے دوران اہم دستاویزات ، موبائل فون اور لیپ ٹاپ قبضے میں لیے۔
1 دسمبر 2024 ۔۔۔ ضلع سرینگرکے علاقے نوگام میں ایک نوجوان مدثر اشرف ڈار ساکن پلوامہ نمبلہ بل پامپورکی لاش ایک دریا سے برآمدکرلی گئی۔جبکہ ضلع کولگام کے علاقے کھڈونی میں بھی ایک عدم شناخت بوسیدہ لاش برآمد ہوئی ہے۔
2 دسمبر 2024۔۔۔ بھارتی حکام نے مقبوضہ جموں وکشمیرکے جموں خطے میں بھارتی افواج کی دو اضافی بٹالین تعینات کردی ہیں جو پہلے بھارتی ریاست اڑیسہ میں نکسل مخالف آپریشنوں میں مصروف تھیں۔ ضلع اسلام آباد کےسری گفوارہ علاقے لونی پورہ میں میں بھارتی حکومت نے ایک اور کشمیری فردوس احمد بٹ کا ایک کنال دس مرلے اراضی پر مشتمل دومنزلہ مکان کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یواے پی اے)کے تحت ضبط کیاہے۔
3 دسمبر 2024۔۔۔ سرینگر کے مضافاتی علاقے داچھی گام میں مجاہدین اور بھارتی فوجیوں کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک مجاہدجنید احمد بٹ نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔ ضلع ادھمپور کے علاقے میں بھارتی پولیس نے دو خواتین مریم بیگم ساکن لودھرا بسنت گڑھ،ارشاد بیگم ساکن رائے چک کو عسکری گروپوں کو لاجسٹک مددفراہم کرنے کے الزام میں گرفتارکرلیا۔
4 دسمبر 2024۔۔۔ ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں نامعلوم مسلح افراد کی فائرنگ کے نتیجے میں ایک بھارتی فوجی شدید زخمی ہوگیا۔
6 دسمبر 2024۔۔سرینگر کے نواحی علاقے ہروان میں ایک بھارتی فوجی جسوندر سنگھ دوران ڈیوٹی حرکت قلب بند ہو جانے کے باعث ہلاک ہو گیا۔ بھارتی پولیس نے بارہمولہ کے علاقے سوپور میں محمد سبحان خان کے رہائشی مکان کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت ضبط کرلیا ہے۔ضلع شوپیاں کے علاقے ملہورہ میں حریت کارکن سجاد احمد کے سسر عبدالمجید کے دو منزلہ رہائشی مکان کو بھی ضبط کرلیا گیاہے۔بھارتی پولیس نے سرینگر شہر کے علاقے چھانہ پورہ میں تلاشی کارروائی کے دوران ایک شہری مدثر احمد وانی کو کالے قانون کے تحت گرفتار کرکے اس کی زیر ملکیت دو گاڑیاں ضبط کرلی ہیں۔
7 دسمبر 2024۔۔۔سرینگر کے نٹی پورہ علاقے میںبھارتی پولیس نے عبدالحمید نامی شہری کی رہائش گاہ پر چھاپے کے دوران کئی اہم دستاویزات ضبط کی ہیں۔ بھارتی پولیس نے ضلع اسلام آبادکے علاقے بجبہاڑہ میں ریاض احمد ڈار، محمد یوسف ریشی، سبزار احمد میر، محمد شفیع ڈار اور عبدالحمید چوپان کے رہائشی مکانات ضبط کیے اوراس کے علاوہ 3گاڑیاں جن کی مجموعی مالیت 4.3کروڑ روپے ہے ،بے بنیاد الزامات کے تحت اپنے قبضے میں لے لیں۔
8 دسمبر 2024۔۔۔ ضلع ادھم پور کے ہیڈ کوارٹر میں کالی ماتا مندر کے قریب سے ایک آپسی تصادم کے دوران دو پولیس اہلکاروںنے ایک دوسرے پر گولیاں چلائیںجس کے نتیجے میں دونوں پولیس اہلکار ہلاک ہوگئے۔
9 دسمبر 2024۔۔۔ ضلع پونچھ کے سرحدی علاقے منڈی سواجیان کے قریب گشت کے دوران بارودی سرنگ کے دھماکے میں ایک بھارتی فوجی حوالدار سبھاش ہلاک ہوگیا۔ضلع پونچھ کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج نے تلاشی مہم کے دوران پانچ عام شہریوں کو گرفتارکرلیا۔
10 دسمبر 2024۔۔۔ بھارتی ریاست ہریانہ میں بین الاقوامی گیتا فیسٹیول کے دوران ہندو انتہاپسندوں نے سرینگر سے تعلق رکھنے والے ایک کشمیری تاجرپر حملہ کیا،اس کے سامان کو تہس نہس کردیااوراسے تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں وہ شدید زخمی ہوگیا۔

11دسمبر 2024۔۔۔ ضلع پونچھ کے علاقے مینڈھرمیںبھارتی فوج نے انتالیس سالہ محمد سلیم پر فائرنگ کر دی جس کے نتیجے میں وہ زخمی ہوا۔ بھارتی فوجیوں نے ایک اور شہری 34سالہ مرتضی کو بہیمانہ تشدد کرکے شدید زخمی کیا۔
12 دسمبر 2024۔۔۔ بھارتی پولیس نے بزرگ کشمیری حریت قائد سید علی گیلانی کے گھر پرسرینگر کے علاقے حیدر پورہ میں چھاپہ مارا ۔پولیس اہلکاروں نے سید علی گیلانی کے کمرے کی خاص طور پر تلاشی لی اور کمرے میں موجود انکی کتب اور اہم دستاویزات ضبط کر لیں۔ضلع راجوری کے علاقے انجنوالی منجاکوٹ میں بھارتی فوج کے ایک حوالدار اندیش کمار نے خودکشی کرلی۔بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے’’این آئی اے ‘‘نے بھارتی فوج کے ہمراہ بارہمولہ ،ریاسی، بڈگام اور اسلام آباد اضلاع کے کئی علاقوں میں چھاپے مارے ،گھر گھر تلاشی اور لوگوں کو ہراساں کیا ۔ بھارتی فوج نے ضلع پونچھ میں سرحدی علاقے نور کوٹ گائوںمیںمحاصرے اور تلاشی کارروائی کے دوران 18 سالہ نوجوان محمد صادق کو گرفتار کر لیا۔
13دسمبر 2024۔۔۔ بھارتی انتظامیہ نے ضلع کولگام کے رہائشی مشتاق احمد بٹ کارہائشی مکان غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ’’یو اے پی اے ‘‘ کے تحت ضبط کردیا ہے۔انتظامیہ نے جائیدا د کی ضبطی کا جواز پیش کرنے کے لئے مشتاق احمد بٹ پر گھر میں مجاہدین کو پناہ دینے کا الزام عائد کردیا۔ضلع ادھم پور کے علاقے اومارہ موڑ کے قریب ایک بھارتی فوجی اہلکارکار کی ٹکر سے ہلاک ہو گیاجبکہ متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔ضلع ادھمپور میں پراسرار طورپر ایک کشمیری نوجوا ن احمد یعقوب کی لاش برآمد ہوئی ہے ۔
15 دسمبر2024۔۔۔سرینگر کے علاقے رنبیرگڑھ میںبھارتی پولیس نے محمد یونس وانی ولد محمد مقبول وانی کا ایک رہائشی مکان بے بنیاد الزامات پر ضبط کر لیا۔بھارتی پولیس نے سرینگر میں دو نوجوانوں کو جھوٹے الزامات پر گرفتار کر لیا۔دونوں نوجوانوں کی شناخت بشیر احمدبٹ اور طیب احمد شیخ ولد مرحوم محمد شفیع شیخ کے طور پر ہوئی ہے، دونوں سرینگر کے رہائشی ہیں۔بھارتی انتظامیہ نےضلع ڈوڈہ میں مجاہدین کو خوراک اور پناہ گاہ فراہم کرنے کے ایک جھوٹے الزام میں سات کشمیریوں کے خلاف چارج شیٹ داخل کردی ہے۔ ضلع پلوامہ کے رتنی پورہ علاقے میں ایک سڑک حادثے کے دوران بھارتی پولیس کے دواہلکار زخمی ہوگئے۔
19دسمبر 2024۔۔۔ ضلع کولگام کیڈ ربہی باغ علاقے میں حزب المجاہدین سے وابستہ مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک خونریز معرکہ پیش آیا جو چھ گھنٹے تک جاری رہا۔معرکے میں حزب المجاہدین کے چیف آپریشنل کمانڈر فاروق احمد بٹ المعروف ابو عبیدہ ولد عبدالغنی ساکن خان پورہ یاری پورہ کولگام اپنے چار ساتھیوں مشتاق احمد ایتوعرف فیضان بھائی ساکن محمد پورہ کولگام،یاسر جاوید بٹ عرف مومن بھائی ولد جاوید احمد بٹ ساکن خان پورہ یاری پورہ کولگام،عرفان یعقوب عرف انس ولد محمد یعقوب لون ساکن ہاورہ کولگام اور عادل حسین حجام عرف احمد بھائی ولد غلام محمد حجام ساکن کھانڈے پورہ کولگام جام شہادت نوش کرگئے جبکہ جھڑپ میں بھارتی فوجی کے متعدد اہلکا رہلاک و زخمی ہوئے۔