ضلع کولگام دیوسر،داچھی گام اور اوڑی میں خونریزمعرکے ۔۔۔
8مجاہدین شہید،دوبھارتی آفیسروں سمیت متعددبھارتی فوجی ہلاک جبکہ درجن سے زائداہلکارزخمی
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کی ظالمانہ کارروائیاں جاری ۔۔۔۔۔۔پانچ عام نہتے شہری شہید
ہمایوں قیصر
16 جولائی2025۔۔۔ضلع بڈگام میں کالے قانون کے تحت قابض انتظامیہ نے ضلع کے علاقوں ہروانی ، چیوہ اورکھاگ سے تعلق رکھنے والے منظور احمد چوپان کا دو منزلہ رہائشی مکان، محمد یوسف ملک کا دومنزلہ مکان اور05 کنال13مرلہ اراضی اور بلال احمد وانی کی 19.5مرلہ زرعی اراضی سمیت تین جائیدادیںضبط کی ہیں۔ضلع بانڈی پورہ میں بھارتیہ جنتا پارٹی سے وابستہ ایک سرپنچ معراج راتھر کی غنڈہ گردی کے خلاف لوگوں نے زبردست احتجاج مظاہرہ کیا۔ضلع کے علاقے سنبل میں بڑی تعداد میں ٹپر مالکان اور ٹھیکڈار سڑکوں پر نکل آئے اورسرپنچ معراج راتھر کے خلاف نعرے لگائے۔
17 جولائی 2025۔۔۔ضلع بانڈی پورہ کے سنبل علاقے میں بھارتی فوج کی گاڑی نے جان بوجھ کر ایک پی ایچ ڈی سکالر ڈاکٹر زبیرکو ٹکر ماردی جس کے نتیجے میں وہ شدیدزخمی ہوااور دوران علاج وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے شہید ہو گیا ہے ۔علاقے کے عوام میں اس واقعہ کے حوالے شدید غم وغصہ پایا گیااور عوام نے مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث لوگوں کو سزادے کرمقتول کو انصاف فراہم کیاجائے۔
18 جولائی 2025۔۔۔ بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور کے علاقے کرال ٹینگ میں تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک کشمیری شہری عرفان احمد انتوکی رہائش گاہ پر چھاپہ مارا ۔یاد رہے عرفان احمد انتو غیر قانونی طورپر جیل میں قید ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ عرفان آزادی پسند تنظیم مسلم لیگ کا کارکن ہے ۔پولیس نے چھاپے کے دوران ان کے گھر سے اہم دستاویزات ، موبائل فون اور لیپ ٹاپ قبضے میں لے لیے۔ آپریشن کے دوران عرفان کے اہلخانہ کو ہراساں بھی کیاگیا ۔بھارتی پولیس نے ایک روزقبل عابدنبی نامی ایک اور کشمیری کو بھی مسلم لیگ کا کارکن قراردیتے ہوئے اسکے گھر پر چھاپہ مارا تھا ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کومسلسل دوسرے جمعہ کو بھی گھر میں نظر بندرکھا اور انہیں بھارتی پولیس نےسرینگر کی تاریخی جامع مسجد میں نماز جمعہ ادا کرنے کی اجازت نہیں دی گئی ۔
20 جولائی2025 ۔۔۔مقبوضہ کشمیرمیںضلع کشتواڑ کے علاقے چھاتروسنگپورہ میں بھارتی فوج کی سرپرستی میں قائم نام نہاد ولیج ڈیفینس گارڈزکے اہلکارسندیپ کمارنے گھر میں موجود اپنی بھابھی پر گولی چلاکر اسے ہلاک کردیا۔مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی فوج نے مختلف اضلاع سرینگر، بڈگام، پلوامہ اور گاندر بل میں حریت پسند کشمیریوں کے خلاف اپنی ظالمانہ کارروائیاں جاری رکھتے ہوئے ایک درجن کے قریب افراد کو گرفتار کر لیا ۔گرفتارشدگان پرمختلف ایپس کا استعمال کرنے اور سوشل میڈیا کے ذریعے وادی کشمیر سے باہر رابطے رکھنے کا الزام ہے ۔

21 جولائی 2025 ۔۔۔ بھارتی پولیس نےکالے قانون ’’یو اے پی اے ‘‘ایک چھاپے کے دوران ضلع اسلام آباد کے علاقے گنشی بل سے منیب مشتاق شیخ نامی ایک نوجوان کو گرفتارکرلیا۔ بھارتی حکومت نے نصب کردہ چہرے کی شناخت کے نظام (FRS)کی مدد سےنوجوان کو گرفتارکرلیا ہے۔پولیس کادعویٰ ہے کہ شناخت ہونے پر مشتاق کو فوری طور پر گرفتارکیا گیا اور مزید تصدیق کے لیے تھانہ پہلگام منتقل کر دیا گیاجبکہ بھارتی پولیس نے مزید دو افراد محمد طاہر اور حفیظ اللہ کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتارکیاہےجنہیں گرفتارکرنے کے بعدکٹھوعہ ڈسٹرکٹ جیل اور بھدرواہ جیل منتقل کر دیا گیا ہے۔
23 جولائی 2025۔۔۔ ضلع بانڈی پورہ کے علاقے گڈورہ میں بھارتی فوج نےطارق احمد، بلال احمد اور مدثر احمد کو گرفتار کرلیا۔بھارتی افواج نےگرفتارشدگان سے اسلحہ اور گولہ بارود برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
25 جولائی2025۔۔۔مقبوضہ کشمیر کے ضلع پونچھ کے علاقے کرشناگھاٹی میں بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکارللت کمار ہلاک جبکہ ایک آفیسر(جے سی او) سمیت دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے ربن سوپور میں بھارتی پولیس نے این آئی اے کے ہمراہ جاوید احمد ڈار کی تین کنال اور تین مرلہ اراضی اوررہائشی مکان کالے قانون ”یو اے پی اے “ کے تحط ضبط کر لیا ہے۔ایک اور الگ کارروائی کے دوران بھارتی پولیس نے ضلع کپواڑہ کے علاقے بٹہ پورہ ہیہامہ میں متوالی پسوال نامی شہری کی 2کنال 14مرلہ اراضی، کپواڑہ ضلع کے علاقے کرناہ میں عبدالحمید شیخ کی 3کنال 6مرلہ ، خوشحال پٹھان کی 18مرلہ جبکہ اسی ضلع کے علاقے نواگبرا میں منظور احمد شیخ کی 2کنال اور 9مرلہ اراضی کالے قانون ” یو اے پی اے“ کے تحت ضط کر لی ۔ سرینگر کے علاقے پانتھ چوک میںپولیس کا ایک ہیڈ کانسٹیبل اس وقت زخمی ہوا جب وہ اپنی سروس رائفل کی صفائی کر رہا تھا ۔ زخمی ہونے والا ہیڈکانسٹیبل سابق رکن اسمبلی کی رہائش گاہ پر بطور سیکورٹی گارڈ تعینات تھا۔ضلع جموں کے علاقے میں بھارتی پولیس نے کشمیری نوجوان محمدپرویز احمد کو ضلع کے نواحی علاقے سورے چک پھلیاں منڈل ستواری میں تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک جعلی مقابلے میں شہید کردیا۔ذرائع کے مطابق نوجوان پولیس نے پرویز کو بلا جواز طورپراس وقت شہید کیا جب وہ اپنے دوستوں کے ہمراہ ستواری میں موٹر سائیکل پر جارہاتھا۔ سیاسی جماعتوں اور سول سوسائٹی کے کارکنوں نے جموں کے علاقے سورے چک میں بھارتی پولیس کے ہاتھوں 21 سالہ نوجوان محمد پرویز کی شہادت کے واقعے کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا اورواقعے کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
27 جولائی 2025۔۔۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے بجبہاڑہ میں ایک بھارتی فوجی اہلکارسنتوش چوہان نےاچانک بیہوش ہونے کے بعد دم توڑدیا۔
28 جولائی 2025 ۔۔۔ضلع کپواڑہ میں بھارتی فوجیوں نے علاقے کرال پورہ سےایک نوجوان ولی محمدمیرکو گرفتار کرلیا ۔ ضلع سرینگرکے علاقے داچھی گام علاقے میںمجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک معرکہ پیش آیا جس کے نتیجے میں تین مجاہدین کمانڈر سلیمان شاہ، ابوحمزہ اورجبران بھائی نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔ سرینگر کے ایک پہاڑی علاقےڈھگون میں بھارتی فوجیوں نے خانہ بدوش گوجر قبائلیوں کو وحشیانہ تشدد کا نشانہ بنایاہے۔راجوری سے تعلق رکھنے والے محمد لیاقت، محمد اعظم، شوکت احمداور عبدالقادر کوایک نئے قائم کردہ فوجی کیمپ چالیس سے زائد اہلکاروں نے شدید تشدد کا نشانہ بنایا جس کے نتیجے میں تینوں افراد لہو لہان ہوئے جبکہ ان میں محمد لیاقت کی ٹانگ لاٹھیاںبرسنے کے دوران ہی ٹوٹ گئی۔
30 جولائی 2025 ۔۔۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے خطہ لداخ کے لیہ چونگتاش علاقے میں ایک پہاڑی تودہ گرنے سے لیفٹیننٹ کرنل بھانو پرتاپ سنگھ سمیت دو اہلکار ہلاک اور میجر رینک کے 2 اہلکار اور ایک کیپٹن زخمی ہوگیاہے۔ضلع پونچھ کے کسیلیان علاقے میں ایک جھڑپ کے دوران بھارتی افواج نے دومجاہدین کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے ۔
1 اگست 2025 ۔۔۔ ضلع راجوری کے علاقے ہنجنوالی میں ایک بھارتی فوجی موہت کمار کی لاش پراسرار حالات طورپر برآمد کی گئی ہے جبکہ ایک اور واقعہ میں ضلع شوپیاںکے علاقے علیار پور سے ایک 40سالہ شخص ریاض احمدلون کی لاش برآمد ہوئی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سرینگر میں تعینات بھارتی فوج کا ایک اہلکار 24سالہ کانسٹیبل سوگم چوہدری لاپتہ ہو گیا ہے۔
بھارتی پولیس نے ایک تلاشی مہم کے دوران ضلع راجوری میں ایک سرکاری سکول ٹیچر سمیت 4 افراد کوگرفتار کرلیا ہے۔بھارتی پولیس حکام نے دعویٰ کیاہے کہ ان افراد کو ضلع راجوری میں مبینہ طور پر پولیس تشدد کی جھوٹی کہانی سوشل میڈیا کے ذریعے پھیلانے کے الزام میں گرفتار کیا گیا۔ بھارتی پولیس نے ضلع کولگام کے علاقے دیوسر میں جیل میں قید کشمیری محمد اشرف کی منقولہ جائیداد ضبط کر لی ہے۔ ضبط کی گئی جائیداد میں تقریباً 10 لاکھ روپے مالیت کی ایک کار اور دیگر املاک شامل ہیں۔
2 اگست 2025۔۔۔ ضلع ڈوڈہ کے گندوہ علاقے میں بھارتی کا ایک اہلکار 37 سالہ راجندر پرساد باگڑیاایک عمارت کی چھت سے گرکرہلاک ہوگیا۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے ہائی ہامہ میں ایک 18 سالہ نوجوان محمد اسلم خان کی لاش ایک قریبی جنگل سے برآمد کرلی گئی ہے۔
3 اگست 2025۔۔۔ بھارتی فوج کے ایک افسر نے سرینگر ہوائی اڈے پر اضافی سامان کے معاملے پرہوائی کمپنی اسپائس جیٹ کے ملازمین کوایک قاتلانہ حملے کے دوران بہیمانہ تشدد کانشانہ بنایا۔ لیفٹیننٹ کرنل نے ایک ملازم کی ریڑھ کی ہڈی توڑ دی جبکہ دوسرے ملازم کے جبڑےکو تشددسے فریکچر ہوگیا۔یادرہے یہ واقعہ سری نگر سے دہلی جانے والی پرواز SG-386 کے بورڈنگ عمل کے دوران پیش آیا۔
ضلع اسلام آباد میں بھارتی پولیس نے ایک کشمیری نوجوان منظور احمدجوتین بہنوں کا اکلوتے بھائی اور اپنے بزرگ والدین کا سہاراتھا کو دوران حراست تشدد کا نشانہ بناکر شہید کر دیا۔یہ واقعہ ضلع کی کیہری بل جیل میں دوران حراست پیش آیا۔مسلسل تین دن تک تشویشناک حالت میں رہنے کے باوجود جیل حکام نےمنظور احمدکو بروقت طبی امداد فراہم نہیں کی جس کے باعث ان کی شہادت ہوئی۔
6 اگست 2025۔۔۔بھارتی دارلحکومت نئی دلی میںبھارتی پولیس کے کاونٹر انٹیلی جنس کشمیر (سی آئی کے)ونگ نےدوکشمیریوں محمد ایوب بٹ اور محمد رفیق شاہ نامی تاجروں کو کالے قانون”یو اے پی اے“ کے تحت دلی کے علاقے لاجپت نگر سے گرفتار کیا۔محمد ایوب بڈگام جبکہ محمد رفیق سرینگر کا رہائشی ہے۔ بھارتی پولیس نے سرینگرکے عید گاہ علاقے میں ایک کشمیری نوجوان ریاض احمد کو دوران حراست تھانے کے اندر بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ نوجوان کےاس حراستی قتل پر علاقے کے لوگوں میں غم و غصے کی لہر دوڑ گئی اورانہوں نے سڑکوں پر نکل کر شدید احتجاج کیااور مطالبہ کیا کہ واقعہ میں ملوث اہلکاروں کو کڑی سزا دی جائے۔ ضلع کٹھوعہ میں بنی کے گائوں لوانگ کے رہائشی محمد اشرف کی 16.5 مرلہ غیر منقولہ جائیداد ضبط کر لی۔پولیس حکام نے دعوی کیا کہ محمد اشرف آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث ہے اور اسے مفرور قرار دیا گیا ہے۔ مقبوضہ جموں وکشمیرمیں جموں خطے کے کٹھوعہ ، ادھم پوراورسانبہ اضلاع میں حریت پسندکشمیریوں کے خلاف کارروائی کرنے کے لئے بھارتی قابض حکام مزید بھارتی فوج کی 25سے زائداضافی کمپنیاں اور کوبرا کمانڈوز کے دو یونٹ تعینات کررہاہے۔ جموں کے علاقے میں این آئی اے کی ایک خصوصی عدالت نے جماعت اسلامی کی فلاحی سرگرمیوں کو آگے بڑھانے کے لیے مبینہ طور پر فنڈز اکٹھا کرنے کے الزام میں تین افراد اور راجوری کے ایک ٹرسٹ کے خلاف فرد جرم عائد کردی ہے۔این آئی اے نے کالے قانون ”یو اے پی اے‘‘کے تحت امیر محمد شمسی، عبدالحمید گنائی اور مشتاق احمد میر اور الہدی ایجوکیشنل ٹرسٹ کے خلاف یہ حکم سنایا۔

7 اگست2025 ۔۔۔ضلع ادھمپور کے علاقے میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی بے قابوہو کر ایک کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں تین فوجی اہلکار ہلاک جبکہ اس حادثے کےدوران پندہ فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔
8 اگست 2025 ۔۔۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے ڈورو میں ایک بھارتی فوجی اہلکار نے اپنی سروس رائفل سے خودپرگولی مارکرخودکشی کر لی ۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انتظامیہ کی طرف سے 25تاریخی کتابوں پر پابندی عائدکردی گئی ہے ۔یادرہےجن کتابوں پر قابض انتظامیہ نے پابندی عائد کی ہے ان میں مشہور آئینی ماہر اے جی نورانی کی ’’دی کشمیر ڈسپیوٹ 1947-2012سمنترہ بوس کی ’’کشمیر ایٹ دی کراس روڈز‘‘، دیو دت دیو داس کی ’’ان سرچ آف آ فیوچر‘‘ ارون دھتی رائے کی ’’آزادی‘‘، انورادھا بھسین کی ’’اے ڈسمینٹلڈ اسٹیٹ‘‘، طارق علی، پنکج مشرا و دیگر کی ’’کشمیر: دی کیس فار فریڈم‘‘، کرسٹوفر سنڈن کی ’’انڈیپینڈنٹ کشمیر‘‘ اور امام حسن البنا کی ’’مجاہد کی اذان‘‘اور سید ابوالاعلیٰ مودودی ؒکی کتاب ’’الجہاد فی الاسلام ‘‘ شامل ہیں۔
11 اگست 2025 ۔۔۔ سرینگر کے لسجن تینگن علاقے میں بھارتی پولیس کے ایک گاڑی گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں بھارتی پولیس کے سب انسپکٹر سچن ورما اور شبھم انسپکٹر ہلاک ہوگئے جبکہ اس دوران مستن سنگھ نامی آفیسر شدید زخمی ہوگیا۔ ضلع پلوامہ میں ایک اسپیشل پولیس آفیسر شیراز احمد بیہوش کی حالت میں گرپڑنے دوران ہلاک ہوگیا۔ضلع کٹھوعہ کے سرحدی علاقے میں بھارتی فوج دعویٰ کیا ہے کہ فائرنگ کے دوران انہوں نے ایک پاکستانی باشندے کو شہید کردیا۔فوج کا دعویٰ ہے کہ شہری نے سرحد پارکرنے کی کوشش کی تھی۔ضلع ڈوڈہ کے سانبہ علاقے میں ایک بھارتی فوجی اہلکارسرریش بسوال اپنی ہی سروس رائفل کی گولی لگنے سے پراسرارطورپرہلاک ہوگیا۔
12 اگست 2025 ۔۔۔ ضلع بارہمولہ کے اوڑی سیکٹر میں معمول کی گشت کے دوران پہاڑی سے ایک بھارتی فوجی انیل کمارپھسل کر ہلاک ہوگیا۔
13 اگست2025۔۔۔ ضلع بانڈی پورہ میں قابض انتظامیہ نے تین کشمیریوںاشفاق احمد بٹ ،جمیل احمد خان اور منظور احمد ڈار کی دو کنال اور 12مرلے پر مشتمل اراضی ضبط کر لی ہے جس کی مالیت 2کروڑ11لاکھ روپے ہے ۔پولیس حکام نے دعویٰ کیا کہ تینوںافراد آزادی پسندسرگرمیوں میں ملوث ہیں۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے اوڑی میں فوجی آپریشن کے دوران مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک جبکہ دیگر تین اہلکار زخمی ہوگئے۔ قابض بھارتی فوج کے آپریشن کے دوران اہلکار وں نےگھروںمیں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوںکو سخت ہراساںاور قیمتی گھریلو اشیاءکی توڑ پھوڑ کردی۔
14 اگست 2025 ۔۔۔ضلع کپواڑہ کے مختلف علاقوں وجھہامہ ، اور گلگام کے جنگلاتی علاقوں میں تلاشی آپریشن دوران بھارتی افواج نے تین نوجوانوں کو گرفتار کر لیا ۔ بھارتی افواج نےحسب روایت گرفتار کیے گئے نوجوانوں کو مجاہد تنظیم کے کاردندے قرار دیا ہے ۔ ضلع کولگام کی تحصیل دمہال ہانجی پورہ کے دیوسر اکہال کے جنگلاتی علاقے میںمجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک خونی معرکہ پیش آیا جو بارہ دن تک جاری رہا۔معرکے کے نتیجے میں مجاہد حارث نذیر ڈار ولد نذیر احمد ڈار ساکن راجپورہ ضلع پلوامہ، ذاکر احمد گنائی ولد غلام محی الدین ساکن متالہامہ کولگام اور عادل رحمان ڈینٹوولد عبد الرحمن ساکن گلاب باغ آرم پورہ سوپورسمیت چار مجاہدین نےمردانہ وار لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔جھڑپ کے دوران بھارتی فوج کے دو اہلکارلانس نائیک پرتپال سنگھ اور کانسٹیبل ہرمندرسنکھ ہلاک جبکہ ایک درجن سے زائد اہلکار زخمی ہوگئے۔ کارروائی کے دوران بھارتی فوج نے ڈرونز، ہیلی کاپٹر اور ایلیٹ اسپیشل فورسز کو بھی استعمال کیا ۔
15 اگست2025۔۔۔ ضلع بانڈی پورہ کے گائوں کوئل مقام کے رہائشی 55سالہ بشیر احمد شیری گوجری کی لاش ایک باغ سے برآمد ہوئی ہے ۔