ہمایوں قیصر
ہمایوں قیصر
16 مئی 2024 ۔۔۔ضلع کپواڑہ کے ٹنگڈار علاقے میں ایک ظالمانہ کارروائی کرتے ہوئے بھارتی فوج نے دو کشمیری نوجوانوں کو ایک جعلی معرکے کے دوران شہید کردیا ۔بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ دونوں نوجوانوں کا تعلق عسکری تنظیم سے تھا بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے کشمیری عوام کو انکی زمینوں اور املاک سے جبری طورپر بے دخل کرنے کیلئے مزید کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ این آئی اے نے ایک کشمیری شہری سرتاج احمد منٹو کی سات غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کی ہیں۔ سرتاج کو 31جنوری2020کو ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیاگیاتھا اور وہ اس وقت حراست میں ہے۔ سرتاج کی ضبط کی گئی املاک میں پلوامہ کے علاقے کیساری گام میں واقع19مرلہ سے زائد زمین شامل ہے۔ ضلع کپواڑہ کے لون ہری علاقے میں بھارتی فوجیوں نے ایک کشمیری نوجوان مشتاق احمد لون کو گرفتار کرلیا گیا۔
17 مئی 2024۔۔۔ کشمیر میں نئی دلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے جموں کے ضلع راجوری میں دو کشمیری نوجوانوں کے خلاف دائر ایک جھوٹے مقدمے میں ایک ضمنی چارج شیٹ دائر کی ہے۔ قابض حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ دونوں نوجوان بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے جماعت اسلامی کے ترجمان ایڈووکیٹ زاہد علی کو دوبارہ گرفتار کر لیا ہے۔ایڈوکیٹ زاہد علی کو جموںخطے کی کٹھوعہ جیل سے تقریبا تین برس سے زائد عرصے کی طویل غیر قانونی نظر بندی کے بعد حال ہی میں ضمانت پر رہا کیا گیا تھا۔
18 مئی 2024۔۔۔ ضلع جموں کے علاقے اکھنور میں بھارتی فوج کے ایک میجر مبارک سنگھ پڈانے خود کو اپنے کمرے میں بند کرکے خود پر گولی چلا کر خودکشی کرلی۔ضلع راجوری میں ایک بھارتی پولیس کانسٹیبل شبیر احمد دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہو گیا ہے۔
19 مئی 2024۔۔۔ بھارتی پولیس نے ضلع پونچھ میں تین کشمیری نوجوانوں افطار احمد المعروف کاکا، خورشید احمد اور غلام عباس کو ضلع کے علاقے مینڈھر گرسائی سے گرفتار کیاہے۔ پولیس نے انکی گرفتار ی کا جواز فراہم کرنے کیلئے ان پر عسکروں پسندوں کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ ضلع شوپیاں میں نامعلوم مسلح افراد نے ایک سابق سرپنچ کو گولیاں مارکر قتل کر دیا۔ سرپنچ اعجاز شیخ کو نامعلوم مسلح افراد نے ضلع کے علاقے ہرپورہ میں قریب سے گولیاں مار کر قتل کیا۔
ضلع اسلام آباد کے علاقے ینار میں حملہ آوروں کی فائرنگ سے ایک خاتون سمیت دو سیاح زخمی ہو گئے۔ زخمیوں کا تعلق بھارتی شہر جے پور سے ہے۔ ان کی شناخت تبریز اور فرح کے ناموں سے ہوئی ہے۔
20 مئی 2024۔۔۔ مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت نے اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے مقبوضہ علاقے میں ضابطہ اخلاق کی خلاف ورزی کے نام پر40کے قریب سرکاری ملازمین کے خلاف کارروائی کی اور انہیں ملازمت سے برطرف کردیا ۔ضلع راجوری کے سرحدی علاقے پکھرن میں آزاد جموں وکشمیر کی ایک 45سالہ سماعت سے معذورخاتون جس کا تعلق ضلع کوٹلی سے تھا کو گرفتار کر لیا جس نے غلطی سے کنٹرول لائن عبورکی تھی۔
21 مئی 2024۔۔۔ پولیس نے سرینگر کے علاقے نورباغ سے ایک نامعلوم شخص کی لاش برآمد کی ہے۔
23 مئی 2024۔۔۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت نے محکمہ تعلیم سے وابستہ دو کشمیری سرکاری ملازمین مشتاق احمد خان اور شبیر احمد راتھر کو نوکری سے برطرف کر دیا۔ نریندر مودی کی زیر قیادت بی جے پی کی ہندو توا بھارتی حکومت نے ضلع شوپیاں کے علاقے چوٹی پورہ میں ایک شہری عابد رمضان شیخ کی 1 کنال اور 10 مرلہ اراضی آزادی پسند سرگرمیوں میں حصہ لینے کی پاداش میں ضبط کر لی گئی۔
24 مئی 2024ََََََََََ ََََََََ۔۔۔ضلع پونچھ کے چکترو علاقے میںحادثے کے دوران بھارتی فوج کی ایک گاڑی سڑک سے پھسل گئی جس کے نتیجے میں کم از کم دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ ضلع بارہمولہ میں انتخابی مہم کے دوران ایک بھارتی فوجی برہن دیورام دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا۔
25 مئی 2024ََََََََََ ََََََََ۔۔۔ضلع ڈوڈہ کے بھدروہ کے علاقے میںبھارتی پولیس نے ایک تلاشی مہم کے دوران دو نوجوانوں محمد سلیم اور محمد یعقوب کو گرفتار کر لیا۔
28 مئی 2024۔۔۔ ضلع سانبہ کے علاقے میں ایک پراسرار دھماکے میں دو خواتین سمیت تین افراد زخمی ہوگئے۔ضلع بارہمولہ میںقابض حکام نے سب جج اوڑی کی طرف سے جاری کردہ ا حکامات کے بعد پاکستان میں مقیم دو کشمیریوں کی لاکھوں روپے مالیت کی تین کنال اور 19مرلہ اراضی ضبط کر لی۔حکام نے ایک بیان میں کہا کہ دو افراد کی جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں جن کی شناخت جلال الدین ساکنہ زمبور پٹن اور محمد سخی ساکنہ کمل کوٹ اوڑی کے طور پر ہوئی ہے۔
28 مئی2024 ۔۔۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے ملسو سیر میں بھارتی فوج اور پولیس اہلکاروں کی مشترکہ ٹیم نے ناکے پر چیکنگ کے دوران دو افراد کو گرفتار کیا۔ پولیس نے دعویٰ کیاہے کہ نوجوانوںکے قبضے سے اسلحہ اورگولہ بارود برآمد کیاگیاہے۔
30 مئی 2024 ۔۔۔ ضلع شوپیاں میں بھارتی پولیس نے بدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسیوں کے اہلکاروں کے ساتھ مل کر عادل حسین اور محمد یعقوب کی کئی کنال پر مشتمل اراضی اور دکانیں ضبط کر لیں۔بھارتی پولیس نے سری نگر ، پلوامہ اور بارہمولہ اضلاع کے مختلف علاقوں سے شیخ مقدس، جنید حسین، افلح میر اور نوید میر سمیت پانچ کشمیری نوجوان گرفتارکر لیے۔
بھارتی پولیس نے شخصی آزادی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے بارہمولہ اور اسلام آباد اضلاع میںدو اور کشمیریوں کیساتھ گلوبل پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس) نصب کر دیا ہے۔ قبل ازیں سرینگر کے رہائشی65سالہ غلام محمد بٹ کے ساتھ بھی نومبر 2023میں جی پی ایس سٹم لگا دیا گیا تھا۔ان تینوںکو کالے قوانین کے تحت مقدمات کا سامنا ہے اور عدالت نے انہیں ضمانت پر رہا کر رکھا ہے۔
30 مئی 2024۔۔۔بھارتی پولیس نے بھارتی فوج کے 3 افسروں سمیت 16 اہلکاروں کے خلاف کپوارہ پولیس اسٹیشن میں زبردستی گھس کر پولیس اہلکاروں پر تشدد کرنے پر مقدمہ درج کیا ہے۔ بھارتی فوج نے اشتعال میں آتے ہوئے پولیس اسٹیشن پر دھاوا بول دیااور اہلکاروں پر تشدد کے علاوہ ایک ہیڈ کانسٹیبل کو اغوا کر لیا۔اس دوران بھارتی فوج کے تشدد سے چار پولیس اہلکارزخمی ہوگئے۔ بھارتی تحقیقاتی ادارے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے سرینگر میں کشمیری تاجروں عمران بابا اور محمد یاسین کی ایک کروڑ56لاکھ روپے مالیت کی 7 غیر منقولہ جائیدادیں ضبط کی ہیں۔پولیس نے ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں تلاشی کی کارروائی کے دوران ایک نوجوان کو گرفتار کرلیا۔پولیس نے نوجوان کی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کیلئے اسے عسکریت کا ساتھی قرار دیا ہے۔ شخصی آزادی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایک اور کشمیری کیساتھ گلوبل پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس) لگادیا ہے۔پولیس نے ضلع بارہمولہ میں عدالت سے ضمانت پر رہائی پانے والے ایک کشمیری کے ساتھ ٹریکنگ سسٹم لگا دیا۔

31 مئی 2024۔۔۔ بھارتی پولیس کا ایک ہیڈ کانسٹیبل امر سنگھ سرینگر کے پولیس کنٹرول روم میں بیہوش ہو نے کے بعد ہلاک ہوگیا۔بھارتی پولیس نے شخصی آزادی کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ضلع اسلام آباد میں مزید دو کشمیریوں کیساتھ گلوبل پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس) نصب کردیا ہے۔ پولیس نے ضلع اسلام آباد کے کے علاقے ڈورو کے رہائشی ان نوجوانوں کو 2018میں غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت گرفتار کیاتھا۔
1 جون 2024۔۔۔ بھارتی ریاست مدھیہ پردیش سے تعلق رکھنے والا ایک سیاح ،42سالہ موراسنگ پرمار سری نگر میں ایک ہاؤس بوٹ میںاچانک بیہوش ہونے کے بعد ہلاک ہوگیا۔ ضلع سری نگر میں بھارتی پولیس کی گاڑی نے ایک معمر شخص،65سالہ عبدالسلام ضلع کوعلاقے حول میں سڑک عبور کرتے ہوئے ٹکر مار دی جس کے نتیجے میں وہ موقعہ پر ہی شہید ہوگیا۔ قابض حکام نے نقل و حرکت کی آزادی اور رازداری کے حق کی کھلی خلاف ورزی کرتے ہوئے ضلع بارہمولہ میں مزید دوکشمیریوں کے جسموں پر گلوبل پوزیشننگ سسٹم (جی پی ایس)ٹریکنگ ڈیوائسز چپکادی ہیں۔
2 جون 2024۔۔۔ ضلع سرینگر کے ڈانگرپورہ شالیمار کے علاقے تیل بل علاقے میں دو نوجوان 17سالہ توفیق احمد اور 18 سالہ عزیر احمد لاپتہ ہوگئے ۔لاپتہ افراد کے اہلخانہ انتہائی تشویش میں مبتلا ہیں ،انہوں بھارتی انتظامیہ سے مبطالبہ کیا کہ ہمارے بچوں کو جلد بازیاب کیاجائے۔سرینگر کے علاقے زیون میں بھارتی پولیس کا ایک اہلکارہیڈ کانسٹبل بشیر احمد اپنی ہی رائفل کی گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔
3 جون 2024۔۔۔ ضلع پلوامہ کے علاقے نہامہ میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں کمانڈر عبدالباسط ڈار سمیت دو مجاہدین نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔بھارتی فوج نے جھڑپ کے دوران کمین گاہ کے طور پر استعمال کئے گئے ایک دومنزلہ مکا ن کو بارود سے اڑا کر راکھ کا ڈھیر بنادیا۔
2 جون 2024۔۔۔ بھارتی حکومت نے اپنے ہندوتوا ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہوئے مزید چار کشمیری سرکاری ملازمین کو برطرف کردیا۔برطرف کیے جانے والو ں میں دو مقامی پولیس کانسٹیبل، ایک استاد اور محکمہ پانی کا ایک ملازم شامل ہے۔ انتظامیہ نے ملازمین کی برطرفی کا جواز فراہم کرنے کیلئے ان پر آزادی پسند سرگرمیوں میںحصہ لینے کا لزام عائد کیا ہے۔ ضلع ڈوڈہ میں فیاض احمد نامی ایک استاد کو سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو اپ لوڈ کرنے پر معطل کر دیا ہے جس میں علاقے کے ایک سرکاری مڈل سکول کی خستہ حالت دکھائی گئی تھی۔ ضلع سانبہ کے سرحدی علاقے ریگل بارڈر پوسٹ کے قریب ایک ہندو شہری واسودیوا جو ایک تعمیراتی کمپنی میں بطور باورچی کام کررہا تھا کو بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے ہلاک کردیا۔
5 جون 2024۔۔۔ بھارتی فوج نے ایک معمر شہری 72 سالہ منیر حسین ساکنہ بٹل آزاد کشمیر کو ضلع پونچھ میں کنٹرول لائن کے قریب گرفتار کرلیا۔ بھارتی پولیس حکام کا کہنا ہے کہ منیر حسین کو مینڈھر سب ڈویڑن کے منکوٹ سیکٹر میں گھوڑا پوسٹ کے قریب حراست میں لیا گیا۔
7 جون 2024۔۔۔مقبوضہ کشمیر میںبھارتی انتظامیہ نے انتظامیہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میرواعظ عمر فاروق کو سرینگر نگین میں اپنی رہائش گاہ پرایک بار پھر نظر بند کرکے نماز جمعہ کی ادائیگی سے روک دیا ہے۔ ضلع پلوامہ کے لتر علاقے میں بھارتی فوج نے ایک ظالمانہ کارروائی کرتے ہوئے ایک کشمیری نوجوان امتیاز احمد پالہ کوحراست کے دوران بہیمانہ تشدد کرکے شہید کردیا۔امتیاز احمدکو تین روز تک بھارتی فوجی تشدد کرتے رہے ،دوران تشدد ہی وہ شہید ہوگئے۔امتیاز احمد کا ایک بھائی حزب المجاہدین سے وابستہ تھا جوچند سال قبل بھارتی فوج کے ساتھ ایک خونریز معرکے میں شہیدہوچکا ہے ۔
9 جون 2024۔۔۔مقبوضہ کشمیر میں قابض حکام نے امرناتھ یاترا کی سکیورٹی کے نام پربھارتی فورسز کے مزید 20ہزار اہلکار تعینات کرنے کا فیصلہ کیاہے۔بھارتی قابض حکام نے بھارتی فوج کی500اضافی کمپنیوں کے علاوہ مزید20ہزار اہلکاروں کی تعیناتی کی منظوری دی ہے جنہیں بعد میں سرحدوں پر تعینات کیا جائے گا۔ضلع ریاسی میں ہندو یاتریوں سے بھری ایک بس گہری کھائی میں جا گری جس کے نتیجے میں کم از کم10 یاتری ہلاک ہو گئے۔ بس یاتریوں کو شیو کھوری مندر لے جا رہی تھی جب پونی علاقے کے ٹیریاتھ گائوں میں کھائی میں گر گئی۔ بھارتی حکام نے دعویٰ کیا ہے کہ بس پر دو نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی جسکی وجہ سے وہ ڈرائیور کے قابو سے باہر ہو کر کھائی میں جا گری۔ ابتدائی اطلاعات کے مطابق واقعے میں کم از کم 10 یاتری ہلاک ہوئے ہیں۔جبکہ بس میں سوار تین درجن سے زائد مسافر زخمی ہوگئے۔
ضلع بارہمولہ کے علاقے تلگام کے رہائشی جلیل احمد راتھر اور محمد اشرف میرکی آٹھ کنال اور تین مرلہ اراضی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یو اے پی اے کے تحت ضبط کی گئی۔مقبوضہ کشمیر میں بی جے پی کی قابض انتظامہ نے چار کشمیری ملازمین کو برطرف کردیا ہے۔ قابض انتظامیہ نے ملازمین کو نام نہادملک دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کے الزام پر برطرف کیا۔ قابض حکام نے جموں خطے کے ضلع ڈوڈہ میں گورنمنٹ مڈل اسکول درمن کی خستہ حال عمارت کی وجہ سے بچوں کی زندگیوں کو لاحق خطرات کے بارے میں آگاہ کرنے پر ایک ٹیچر کو معطل کردیا ہے۔
10 جون 2024۔۔۔ ضلع ڈوڈہ کے اسارکے علاقے میں ایک پولیس گاڑی گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں ہیڈ کانسٹیبل رام راج ہلاک ہوگیا۔
11 جون 2024۔۔۔ ضلع پلوامہ کے علاقے نہامہ میں بھارتی فوجیوں نے تین نوجوانوں کو گرفتارکرلیا،نوجوانوں کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لئے انہیں مجاہد تنظیموں کے کارکن قراردیا۔
12 جون 2024۔۔۔ ضلع کٹھوعہ کے علاقے سیدہ سکھل ہیرا نگر مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میںایک بھارتی فوجی کانسٹیبل کبیر داس ہلاک ہو گیا جبکہ چھ بھارتی فوجی اس حملے میںزخمی ہوگئے۔بھارتی فوج نے علاقے میں دو مجاہدین کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ ریاسی اور راجوری اضلاع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران بیس سے زائد نوجوانوں کو گرفتار بھی کیا۔ بھارتی پولیس نے ضلع کپواڑہ کے علاقہ چک لدرون سے ایک نوجوان کو گرفتار کر لیا۔ پولیس نے نوجوان کی گرفتار ی کا جواز فراہم کرنے کیلئے اسے عسکریت پسندوں کا ساتھی قرار دینے کے علاوہ اسکے قبضے سے اسلحہ اور گولہ بارودبھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
13 جون 2024۔۔۔ ضلع ڈوڈہ میں ایک حملے میں بھارتی پولیس کا ایک کانسٹیبل شدید زخمی ہو گیا۔ پولیس کانسٹیبل ضلع ڈوڈہ کے علاوہ گنڈوہ میں کوٹہ ٹاپ پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں زخمی ہو ا۔ بھارتی فوجیوں نے مختلف علاقوں میں پر محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیوں میں تیزی لائی ہے۔ بھارتی فوجیوں، پیرا ملٹری، سپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی) اور ویلج ڈیفنس گارڈ (وی ڈی جی) کے اہلکاروں نے ریاسی، کٹھوعہ، ڈوڈہ، راجوری، پونچھ اور سانبہ اضلاع میں گھروں پر چھاپوں اور تلاشی کی کارروائیوں کا سلسلہ تیز کر دیا۔بھارتی فورسز اہلکاروں نے گزشتہ چند دنوں کے دوران 100 سے زائد افراد کو حراست میں لیا جن میں زیادہ تر مسلمان ہیں۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے گندول میں ریاض احمد بٹ نامی شخص کا دو منزلہ مکان غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون’’ یو اے پی اے ‘‘کے تحت ضبط کرلیا۔انتظامیہ نے کہا ہے کہ ریاض احمد کا گھر آزادی پسند سرگرمیوںمیں حصہ لینے پر ضبط کیا گیا۔
13 جون 2024 ۔۔۔ ضلع راجوری میں سڑک کے حادثے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک اور چار زخمی ہو گئے۔ ضلع میں نوشہرہ سیکٹر کے گائوں بھوانی کے قریب اس وقت پیش آیا جب بھارتی فوجیوں کی گاڑی سڑک سے پھسل کر کھائی میں جاگری۔
14 جون 2024 ۔۔۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے رفیع آباد میں 32سالہ صدام حسین حجام اپنے گھر میں پُراسرار حالت میں مردہ پایا گیا۔
15 جون 2024۔۔۔ بھارتی فوجیوں نے ضلع کپواڑہ میں تین کشمیری نوجوانوں شفیق احمد، پرویز احمد اور طارق احمد ملک کو علاقے کرناہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران گرفتار کرلیا۔ فوجیو ں نے انکی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کیلئے انکے قبضے سے اسلحہ برآمد کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
٭٭٭