مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان معرکہ

مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان معرکہ

ضلع کولگام کے مدرگام اور چنیگام میں حزب المجاہدین سے وابستہ مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین خونریز جھڑپیں

حزب کمانڈر عادل حسین عرف عثمان بھائی سمیت 6 مجاہدین راہ حق میں شہید،بھارتی فوج کے 4 کمانڈوز ہلاک،6 زخمی

ضلع ڈوڈہ اورضلع کٹھوعہ کے علاقوں میں بھارتی فوج کی گاڑیوں پرمجاہدین کے گھات لگا کر حملے ۔۔۔دو آفیسروں سمیت21 بھارتی فوجی ہلاک ،درجن زخمی

16 جون 2024۔۔۔ضلع بڈگام کے علاقے وڈر بٹہ پورہ میں ایک65 سالہ شخص غلام رسول بٹ کی لاش پُراسرار حالت میں برآمد ہوئی۔
17 جون 2024۔۔۔ عید الاضحی کے دن ضلع بانڈی کے علاقے اراگام میںمجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین ایک مدبھیڑ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک مجاہد کمانڈر عمر اکبرلون نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا ۔ بھارتی حکومت نے اپنی مسلم دشمن پالیسیاں جاری رکھتے ہوئے عوام کو سرینگر کی تاریخی جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز عیدادا کرنے روک دیا گیا۔قابض حکام نے جامع مسجد کے مرکزی دروازے کو بند کردیا ہے ۔قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو بھی جامع مسجد سرینگر میں نماز عید ادا کرنے کی اجازت نہیں دی۔
18 جون2024 ۔۔۔بھارتی فوج نے کپواڑہ، بانڈی پورہ، ڈوڈہ، ریاسی، کٹھوعہ، سانبہ، راجوری اور پونچھ اضلاع کے مختلف علاقوں میں چھاپے مارے ،اس دوران 100 سے زائد عام شہریوں کوگرفتار کیا گیا۔جبکہ بھارتی فوج نے چھاپہ مارمہم کے دوران کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں ایک نوجوان کوگرفتار کیا ہے۔
19 جون 2024 ۔۔۔ ضلع کپواڑہ کی ایک جیل میںایک پُراسرار دھماکے میں کم از کم نو قیدی زخمی ہو گئے، جن میں سے قیدی شاہنواز احمد شاہ ساکنہ سوپوراورزخمی قیدی سید توصیف گیلانی زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دنیا سے چل بسے۔ضلع بارہمولہ کے علاقے حادی پورہ رفیع آبادمیںمجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں دومجاہدین عمربھائی اور عثمان بھائی نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کردیا۔جھڑپ کے دوران بھارتی فوج کے متعدد اہلکار زخمی ہوگئے۔
21 جون 2024۔۔۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے کڈپورہ اچھہ بل میں ایک معمر شخص کی لاش پر اسرار حالت میں برآمد ہوئی ہے۔
22 جون 2024۔۔۔ضلع بانہال کے علاقے کھرپورہ میںبھارتی فوج کی ایک گاڑی گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں چار اہلکار زخمی ہوگئے۔
23 جون 2024۔۔۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے بجرنگ اوڑی میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں دو مجاہدین نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔
24جون 2024۔۔۔ ضلع سانبہ کے علاقے بیر پور بڑی برہمنہ میں داتا تالاب کے قریب سے پولیس نے ایک شخص کی لاش برآمد کی ہے۔
25 جون 2024۔۔۔ بھارتی پولیس نے ایک چھاپے کے دوران معروف کشمیری قانون دان اور کشمیر بار ایسوسی ایشن کے سابق صدر میاں عبدالقیوم کو سرینگر سے گرفتار کر لیا۔ بھارتی پولیس نے انہیں 2020میں ایڈوکیٹ بابر قادری کے قتل کے الزام پر ایک جھوٹے کیس میں گرفتار کیا ہے۔ بھارتی فوج نے تلاشی مہم کے دوران علاقے ریاسی اور پونچھ کے علاقے منکوٹ میں چار افراد کو گرفتارکرلیا۔
26 جون 2024۔۔۔ ضلع ڈوڈہ کے علاقے بجاد گندوہ میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک معرکہ پیش آیا جس کے نتیجے میں تین مجاہدین نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔ضلع سانبہ کے علاقے دیانی میں بھارتی فوج کے ایک کیمپ میںایک دستی بم پُراسرار طور پر پھٹ جانے کے نتیجے میں ایک فوجی اہلکارزخمی ہو گیا۔ ضلع پونچھ کے ساگرامنگوٹ میں بھارتی فوج کا ایک صوبیدارانیل راگھو دل کا دورہ پڑنے کیوجہ سے ہلاک ہو گیا۔

27 جون 2024۔۔۔ بدنام زمانہ بھارتی ایجنسی این آئی اے نے بھارتی پولیس کے ہمراہ عدالت کے حکم پر ضلع بارہمولہ کے علاقوں تلگام، کھر گا م اور ستریسیرن میں بشیر احمد گنائی، معراج الدین لون ، غلام محمد یتو، عبدالرحمان بٹ اور عبدالرشید لون کی کروڑوں روپے مالیت کی 9 کنال اراضی ضبط کر لی ہے۔
29 جون 2024۔۔۔مقبوضہ کشمیر کے کٹھوعہ علاقے میںبھارتی انتظامیہ نے انسداد تجاوزات کی نام نہاد مہم کے دوران ایک مسجد کو مسمار کرنے کی کوشش کی جس پرمسلمان شدید مشتعل ہوئے۔ مشتعل مظاہرین نے پولیس پر شدید پتھرائو کیا جس کے نتیجے میں ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ پولیس ایچ کیو منجیت سنگھ سمیت بھارتی پولیس کے کم از کم چھ اہلکار زخمی ہو گئے۔
1 جولائی 2024۔۔۔ ضلع بارہمولہ کے قصبہ سوپور کے ریلوے سٹیشن پر بھارتی پولیس کا ایک اے ایس آئی آفیسر ڈیوٹی کے دوران دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپورمیں بھارتی فوج نے تلاشی کے دوران ایک نوجوان عبدالوحید ساکنہ رفیع آباد کو مجاہدین کا ساتھی قرار دے کر گرفتارکرلیا۔ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ بنگس سڑک منصوبے میں بھارتی فوج اور ٹمبر مافیا نے راجواڑ کے جنگلات میں 25ہزارسے زائد درختوں کو کاٹ دیا گیااور ساتھ ساتھ قیمتی جڑی بوٹیوں کو بھی جڑ سے اکھاڑ پھینک دیاگیا۔بھارتی فوج اور ٹمبر مافیا کے ان اقدامات سے عوام شدید خطرات سے دوچارہورہے ہیں۔
2 جولائی 2024 ۔۔۔ضلع بانڈی پورہ کے علاقے گریز میںایک بھارتی فوجی ’راجو کاراجاگی‘ نے اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مارکر خودکشی کرلی۔
3 جولائی 2024۔۔۔ ضلع ڈوڈہ کے بھدروہ سرناہ علاقے میں حادثاتی طورپر ایک دستی بم کے دھماکے میں 2 بھارتی فوجی سپاہی انیل کمار اور ستویر سنگھ شدید زخمی ہو گئے ہیں۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں اپنے غاصبانہ فوجی تسلط کو مزید مضبو ط کرنے کی غرض سے ضلع بارہمولہ کے علاقے کچہامہ میں سینٹرل ریزرو پولیس فورس کا ہیڈکوارٹرز قائم کرنے کے لئے 53کنال اراضی مختص کی ہے۔اس کے علاوہ قابض حکام نے سرینگر کے علاقے کھمبر میں مزید 700کنال اراضی بھارتی صنعت کار بلدیو سنگھ رانا کو الاٹ کی ہے۔ ضلع ریاسی کے شام دھر مری علاقے میں شیو مندر میں توڑ پھوڑ کے سلسلے میں بھارتی پولیس نے 43افراد کو گرفتار کیا ہے۔ کشمیر کے ضلع راجوری میں ایک بھارتی فوجی حوالدار آربی شیک دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہو گیا ہے۔ ضلع کولگام میں ایک 35سالہ مزدور پراسرار طورپر مردہ پایا گیاہے۔ این آئی اے اور پولیس نے جائیدادیں ضبط کرنے کی مہم کے دوران ضلع سانبہ میں دو کشمیری مسلمان شہریوںفرمان علی اور فرمان دین کے پچاس لاکھ روپے مالیت کے دو رہائشی مکانات ضبط کردئیے۔
6 جولائی 2024۔۔ ضلع کٹھوعہ کے علاقے میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی پھسل کر ایک نالے میں جاگری جس کے نتیجے میں بھارتی فوج کا اسسٹنٹ سب انسپکٹر پرشوتم سنگھ موقع پر ہی ہلاک ہوگیا۔سری نگر جموں شاہراہ پر چنئی ٹنل کے قریب ایک مسافر گاڑی سرنگ کے اندر بے قابو ہو کر الٹ گئی۔ جس کے نتیجے میں ایک بھارتی فوجی اہلکارامیت کمار شکلا ہلاک ہو گیا۔
7 جولائی 2024 ۔۔۔مقبوضہ کشمیر میںبدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی نے ضلع کپواڑ ہ سے ایک نوجوان سید سلیم جہانگیرکو گرفتار کر لیا۔ این آئی اے نے نوجوان کی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کیلئے اس پر ایک مجاہد تنظیم کے ساتھ کام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ضلع کولگام کے علاقوں مدرگام ا ورچنی گام فریصل میںحزب المجاہدین کے جری جوانوں اور بھارتی فوج کے درمیان دو الگ الگ خونی معرکے پیش آئے جن کے نتیجے میں چھ مجاہدین نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔کولگام کے مدرگام علاقے میں حزب المجاہدین کے جانبازوں اور بھارتی فوج کے مابین جھڑپ میں حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈرعادل حسین وانی عرف عثمان بھائی ولد محمد خلیل وانی ساکنہ کٹہ پورہ شوپیاں اور فیصل بشیر لون ساکنہ کانی پورہ شوپیاں نے بہادری سے بھارتی فوج کا مقابلہ کیا اور بھارتی فوج کے ایک لانس نائیک پردیپ نین سمیت چارکمانڈوز کو پہلے ہی وار میںفائرنگ کرکے موت کی گھاٹ اتار دیا۔جبکہ حملے میں چھ بھارتی فوجی بھی زخمی ہوئے۔دوسرا معرکہ چنی گام میں پیش آیا جس میں بھی حزب کے جانثاروں اور بھارتی فوج کے درمیان جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں چار حزب کے سرفروشوں توحید احمد راتھرعرف سجاد بھائی ساکنہ وڈورا کولگام زاہد محمد ڈار عرف سیف اللہ ساکنہ داس یاری پورہ ،یاور بشیر ڈار عرف عدنان ساکنہ ریڈونی بالا اور شکیل احمد وانی عرف سعود بھائی ساکنہ دمحال ہانجی پورہ نے جوانمردی سے لڑتے ہوئے شہادت کا رتبہ پالیا۔جھڑپ کے دوران ایک حوالدر راج کمار سمیت متعدد فوجی ہلاک و زخمی ہوئے ۔ضلع راجوری کے علاقے گلوٹھی منجکوٹ علاقے میں مجاہدین نے ایک کارروائی کے دوران بھارتی فوجی کیمپ پر حملہ کیا جس کے نتیجے میں کئی بھارتی فوجی زخمی ہوگئے۔

8 جولائی 2024۔۔۔ ضلع کٹھوعہ کے بلاور علاقے میں مجاہدین نے ایک کارروائی کے دوران بھارتی فوج کی کانوائے پر گھات لکا کر فائرنگ کی اور دستی بم پھینکے جس کے نتیجے میںایک JCO اننت سنگھ سمیت آٹھ 9 بھارتی فوجی موقعہ پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ حملے میں چھ بھارتی فوجی زخمی ہوئے حملے کے بعد مجاہدین علاقے سے نکلنے میں کامیاب ہوگئے۔ بھارتی فوجیوں نے علاقے کا محاصرہ کر کے تلاشی اور محاصرے کی بڑی کارروائی شروع کی ہے جبکہ مزید نفری کو بھی طلب کرلیاگیا ہے۔ ضلع کٹھوعہ کے مختلف علاقوں میں کم از کم 50 عام شہریوں کو بھارتی فوج نے اس تلاشی مہم کے دوران گرفتار کر لیا ہے۔
9 جولائی 2024۔۔۔ بدنام زمانہ تحقیقاتی ا دارے ایس آئی اے نے سرینگر کے علاقے دلال محلہ میں ایک گھر پر چھاپے کے دوران احمد اللہ ملہ نامی شخص کوایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کرلیا گیا،احمد اللہ پر الزام عائد کردیا گیا کہ انہوں نے2013 میں ایک پولیس اہلکار کو ایک حملے میںقتل کردیا تھا ۔ بھارتی پولیس نے ضلع جموں میںتلاشی مہم کے دوران پندرہ سے زائد افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔
10 جولائی 2024۔۔۔ضلع ریاسی کے علاقے کٹل گران موڑ کے قریب ایک پولیس کانسٹیبل ظہور احمد کی لاش برآمد کرلی گئی۔
11 جولائی 2024۔۔۔ ضلع کارگل میں آکسیجن سلنڈر کے دھماکے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک ہو گیا ہے۔ہلاک ہونے والے بھارتی فوجی اہلکار کی شناخت کولگام کے رہائشی شاہنواز احمد بٹ کے نام سے ہوئی ہے ۔ ضلع سرینگر کے علاقے سیمنٹ کدل کے قریب دریائے جہلم سے ایک نامعلوم شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ضلع سرینگر کے علاقے قمر واری میں پراسرار طورپر ایک غیر کشمیر ی خاتون مردہ پائی گئی ہے۔
14 جولائی 2024۔۔۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے کیرن میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیاں ایک جھڑپ ہوئی جس میں بھارتی فوج نے تین مجاہدین کو شہیدکرنے کا دعویٰ کیا ہے بھارتی پولیس نے ایک اور وکیل میاں مظفرکو گرفتار کر کے انکے خلاف کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔ میاں مظفر کو جموں خطے کی کوٹ بھلوال جیل منتقل کیا گیا ہے ۔یاد رہے میاں مظفر کشمیر ہائیکورٹ بار ایسوسی ایشن کے صابق صدر میاں عبدالقیوم کے بھتیجے ہیں۔ پولیس نے چند روز قبل کشمیر ہائیکورٹ بار ایسوسی کے صدر ایڈووکیٹ نذیر احمد رونگا کو گرفتار کیا تھا جبکہ میاں عبدالقیوم بھی زیر حراست ہیں۔
15 جولائی 2024 ۔۔۔ضلع ڈوڈہ کے بھاگواہ دیسہ شائی دھارکوٹھی علاقے میں مجاہدین نے ایک کارروائی کے دوران گھات لگا کر بھارتی فوج کی کئی گاڑیوںپرحملہ کردیا،حملے میں مجاہدین نے فوجی گاڑیوں پر شدید فائرنگ کی اور گرینڈ پھینکے جس کے نتیجے میں ایک فوجی افسر کیپٹن برجیش تھاپا،نائیک ڈی راجیش ،سپاہی بجندرا،اور سپاہی اجے سنگھ سمیت 12 بھارتی فوجی ہلاک اورچھ اہلکار شدید زخمی ہو ئے ۔
٭٭٭