مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان معرکہ آرائیاں

مقبوضہ کشمیر کے ضلع ادھمپور ،ضلع بارہمولہ اورضلع کپواڑہ میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین خونی معرکہ آرائیاں

وادی کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوجیوں کی جانب سے تلاشیوں اورکشمیری مسلمانوںکی جائیدادیں ضبط کرنے کاسلسلہ تھم نہ سکا۔۔۔ایک درجن شہری گرفتار،متعدد جائیدادیںضبط

ہمایوں قیصر

16 اگست 2024 ۔۔۔مقبوضہ کشمیر میں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے اور بھارتی افواج کی طرف سے کشمیریوں کی جائیدادو املاک کو ضبط کرنے کا سلسلہ تھم نہ سکا۔ این آئی اے نے بھارتی فوج کے ہمراہ ضلع شوپیاں کے گائوں ٹینگ پورہ میں ایک کشمیری ناصر رشید بٹ کا رہائشی مکان کالے قانون (یو اے پی اے)UAPA کے تحت ضبط کر لیا ہے۔این آئی اے نے دعویٰ کیاہے کہ ناصر رشید ایک مجاہد تنظیم حزب المجاہدین کا کارکن ہے اور شوپیاں واقعہ جہاں ایک سرپنچ قتل ہواتھا میں ملوث ہے۔
17 اگست 2024۔۔۔ سرینگر کے احمد نگر علاقے میں بھارتی پولیس کا ایک اسسٹنٹ سب انسپکٹر محمد شفیع ساکن یاری پورہ کولگام پراسرار طورپر مردہ حالت میں پایا گیا۔
19 اگست 2024۔۔۔ ضلع ادھمپورکے رام نگر کے علاقے میںمجاہدین نے ایک کارروائی کے دوران بھارتی فوج کی گشتی پارٹی پر گھات لگا کر حملہ کیا جس کے نتیجے میں بھارتی فوج کا ایک آفسیر کلدیپ سنگھ موقعہ پر ہی ہلاک ہوگیا جبکہ حملے میں کئی دیگر فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔واضح رہے کہ جموں صوبے میں حالیہ تین ماہ کے دوران مجاہدین کی سرگرمیوں میں غیر معمولی اضافہ ہوا ہے۔ا گر چہ جموں خطے کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج کی اضافی کمپنیوں کو تعینات کیا گیا ہے تاہم اس کے باوجود بھی مجاہدین بھارتی فوج پر حملہ کرنے میں کامیاب ہورہے ہیں۔سری نگر کے عید گاہ علاقے میں ایک پولیس اہلکار جو ایک ریٹائرڈ پولیس افسر کا ذاتی محافظ تھا، دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا۔
21 اگست 2024۔۔۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے پٹن تلگام میں ایک 56 سالہ شخص محمد سلطان خان لاپتہ ہوگیا۔محمد سلطان 19اگست کو حیدربیگ پٹن میں ڈاکٹر سے ملنے کے لئے شام ساڑھے پانچ بجے کے قریب گھر سے نکلے اورواپس نہیں لوٹ سکے۔
23 اگست 2024۔۔۔ ضلع ڈوڈہ میں ایک بھارتی فوجی اہلکاروقاص رگھواپنی سروس رائفل کی صفائی کررہا تھا کہ حادثاتی طور پر سروس رائفل سے نکلنے والی گولی سے ہلاک ہوگیا۔ مقبوضہ کشمیرکے خطہ پیر پنجال علاقے میں آپریشن کو تیز کرنے کیلئے بھارتی ا فواج اور پیرا ملٹری کے اضافی دستے تعینات کیے گئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق راجوری، پونچھ، ادھم پور، ڈوڈہ، کٹھوعہ اور سانبہ اضلاع میں بھارتی فوجیوں کی دس سے زائد بٹالین جبکہ سپیشل فورسز کے 5سو سے زائد اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔
24 اگست 2024۔۔۔ بھارتی فوج کا ایک اہلکارپونے کا کا صاحب سری نگر میں ہوائی اڈے کے قریب پنچایت بھون کی چھت سے گر کر ہلاک ہو گیا۔ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپوروترگام علاقے میں بھارتی فوج نے ایک جعلی معرکے کے دوران ایک نوجوان ریاض احمد ڈار کو شہید کردیا۔بھارتی فوج نے اس معرکے میں ایک فوجی اہلکار کے زخمی ہونے کا دعویٰ بھی کیا ہے ۔بھارتی انتظامیہ نے ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور نسیم باغ میں ایک کشمیری کی جائیدار ضبط کر لی۔ بھارتی پولیس نے نسیم باغ سوپور کے رہائشی عبدالرشید نجار کا ایک منزلہ رہائشی مکان اورایک کنال سے زائد اراضی ضبط کر لی ہے۔
25 اگست 2024۔۔۔ پولیس نے ضلع رام بن کے وارڑ نمبر ایک کے قریب ایک 24 سالہ نوجوان محمد مزمل شیخ کی لاش برآمد کرلی ہے ۔
27 اگست 2024۔۔۔ بھارتی فوجیوں نے تلاشی مہم کے دوران مقبوضہ جموں وکشمیر کے مختلف علاقوں سے کم از کم آٹھ عام شہریوں کو گرفتار کر لیا۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے بجبہاڑہ میں محاصرے اور تلاشی کارروائی کے دوران تین نوجوانوں کو گرفتار کیاگیا۔ جبکہ ایک اور کارروائی میں بھارتی فوجیوں نے ضلع کٹھوعہ کے علاقے بلاور میں چار افراد کو گرفتار کیا ،اسی طرح ضلع ادھم پور کے علاقے بسنت گڑھ سے ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا۔

28 اگست 2024۔۔۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میںایک بھارتی فوجی اہلکار دھر میندر سنگھ دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا۔ مودی کی زیر قیادت بھارتیہ جنتا پارٹی کی ہندو توا بھارتی حکومت نے ضلع کپواڑہ میں مزید دو کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں۔ بھارتی پولیس نے ضلع کے علاقے جم گنڈ میں اسد میر اور منظور احمد قریشی کی 2 کنال اور 6 مرلہ اراضی ضبط کر لی۔دونوں کی جائیدادیں تحریک آزادی سے وابستگی کی پاداش میں ضبط کی گئیں۔یاد رہے کہ مودی حکومت نے 5اگست 2019میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد سے کشمیری عوام کے گھروں ، زمینوں اور دیگر املاک کی ضبطی کا مذموم سلسلہ شروع کر رکھا ہے۔

29 اگست 20240۔۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے ٹنگڈار میں مجاہدین اور بھارتی افواج کے درمیان ایک معرکہ پیش آیا جس کے نتیجے میں تین مجاہدین نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔ مودی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میںبھارتی فوج کی مزید 5 سو کمپنیاں تعینات کر دی ہیں۔ یہ مزیدفوجی کمپنیاں مقبوضہ علاقے میں ہونے والے نام نہاد اسمبلی انتخابات کیلئے سیکورٹی کے نام پر تعینات کی گئی ہیں۔ یاد رہے کہ بھارت نے مقبوضہ علاقے میں پہلے ہی 10لاکھ سے زائد فوجی اہلکار تعینات کر رکھے ہیں۔
بھارتی فوج کے حمایت یافتہ دہشت گرد گینگ ویلج ڈیفنس گارڈز کے ایک رکن نے ضلع ریاسی میں خودکشی کر لی ہے۔ اشوک کمار نامی وی ڈی جی رکن نے ضلع کے علاقے تھیرو پونی میں اپنی رہائش گاہ پر اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر خود کشی کرلی۔
30 اگست 2024۔۔ ضلع پلوامہ سے ایک 9 سالہ لاپتہ لڑکے کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ ادریس جان نامی لڑکا ترال کی گجربستی سے 25اگست سے لاپتہ تھا۔ اسکی لاش ایک جنگل سے ملی ہے۔
2 ستمبر 2024 ۔۔۔ ضلع جموں کے سنجوان علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان فائرنگ کے تبادلے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار نائیک کلدیپ سنگھ ہلاک ہوگیا۔ ضلع پونچھ کے علاقے میں ایک خاتون فاطمہ بی بی کی لاش ایک دریا سے برآمد کرلی گئی ،یاد رہے خاتون چند روزقبل لاپتہ ہوگئیں تھیں۔
7 ستمبر 2024۔۔۔ بھارتی حکومت نے نام نہاد اسمبلی انتخابات کی آڑ میں مزید دو بٹالین اور ایک سیکٹر ہیڈ کوارٹر کو مقبوضہ کشمیر میں منتقل کر دیا ہے۔ تقریباً 2ہزار اہلکاروں پر مشتمل فوج کو ریاست ناگالینڈ سے جموں منتقل کیا گیا ہے۔ بھارتی حکام کی طرف سے ولیج ڈیفنس گارڈز کوخصوصی تربیت دینے کا سلسلہ جاری ہے ،انہیں جموں خطے کے پہاڑی علاقوں میں مسلمانوں کو دبانے کیلئے استعمال میں لا یا جارہاہے ۔یاد رہے علاقے میں وی ڈی جی کے ارکان مسلم نوجوانوں کے قتل، مسلمانوں کی املاک کی توڑ پھوڑ اور مسلم خواتین کی بے حرمتی کی کارروائیوں میں ملوث ہیں۔
8 ستمبر 2024۔۔۔ ضلع گاندربل کے علاقے وائل میں ایک نالے سے نامعلوم خاتون کی لاش پولیس نے برآمد کرلی ہے۔
9 ستمبر 2024۔۔۔ ضلع راجوری کے علاقے نوشہرہ میں ایک فرضی جھڑپ کے دوران بھارتی فوج نے دومجاہدین کو شہید کردیا ہے ۔
10 ستمبر 2024۔۔۔ ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میںایک بھارتی فوجی جتندر سنگھ دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا ہے ۔ضلع پونچھ کے علاقے بنپت میں حادثے کے دوران ایک بھارتی فوجی موٹر سائیکل سے گر کر ہلاک ہوگیا ۔ ضلع کٹھوعہ میں ایک بھارتی پولیس گاڑی حادثے کا شکار ہوئی جس کے نتیجے میں چار اہلکار زخمی ہو گئے۔ ضلع بڈگام کے علاقے کیچھواری میں ایک کمسن لڑکا ذیشان احمد کالس ساکن خانصاحب کو پراسرار طور پر مردہ حالت میں پایا گیا،اہل خانہ کا کہنا ہے کہ اسے نامعلوم افرادنے قتل کیا ہے۔
11 ستمبر 2024۔۔۔ ضلع ادھمپور کے علاقے کاندرا ٹاپ بسنت گڑھ رام نگر کے علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں دومجاہدین نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔ ضلع شوپیاں کے علاقے راولپورہ میں رات کے وقت پُراسرار طور پر نامعلوم شرپسندافراد نے محمد شفیع کا سیب کاباغ جو تقریباً 2سو درختوں پر مشتمل تھا کو کاٹ ڈالا ۔
12 ستمبر 2024۔۔۔ ضلع ریاسی کے علاقے میں ایک بس حادثے میں بھارتی سینٹرل انڈسٹریل سیکورٹی فورس کا ایک اہلکار ہلاک ہوگیا۔
13 ستمبر 2024۔۔۔ مودی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل دوسرے جمعہ بھی گھر میں نظر بند رکھ کر انہیں نماز جمعہ کی ادائیگی کیلئے جامع مسجد جانے نہیں دیا۔ضلع جموں کے علاقے لوئر رگورہ میںاین آئی اے نے بھارتی فوج کے ہمراہ ایک مہم کے دوران جاوید احمد اور ان کے بیٹے عبدالمجید کے ایک کروڑ روپے سے زائد مالیت کے دو رہائشی مکان ضبط کر لیے۔یاد رہے مودی حکومت نے 05اگست2019کے بعد کشمیریوں کے گھروں ، زمینوں اور دیگر املاک کی ضبطی کا سلسلہ شروع کر دیا ہے ۔ضلع پونچھ کے علاقے میں بھارتی فوج نے ایک نوجوان محمد شبیر کو اسلحہ سمیت گرفتارکرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
14 ستمبر2024 ۔۔۔ضلع بارہمولہ کے تاپر کریری پٹن علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فوجیوں کے درمیان ایک مد بھیڑ ہوئی جس کے نتیجے میں تین مجاہدین اسلام نے جوانمردی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔جھڑپ کے دوران بھارتی فوج نے ایک مکان کو گولیاں برسا کر اور ماٹر شیلنگ کرکے تباہ کردیا۔ضلع کشتواڑ کے چھاترو علاقے میں مجاہدین اسلام نے ایک کارروئی کے دوران بھارتی فوجی ٹولی پر گھات لگا کر حملہ کیاجس کے نتیجے میں دو بھارتی فوجی نائب صوبیدار وپن کماراور اروند سنگھ موقعہ پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ حملے میں متعدد اہلکار زخمی ہوئے۔

15 ستمبر 2024۔۔۔ ضلع کپواڑہ کے آئی ٹی آئی گلیزو کیمپنگ سائٹ پر ایک بھارتی فوجی ہیڈ کانسٹیبل شیش رام ڈیوٹی کے دوران پُراسرارطورپرہلاک ہوگیا۔ ضلع راجوری کے علاقے نوشہرہ علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فوجیوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں ایک JCO سمیت متعدد فوجی اہلکار ہلاک وزخمی ہوگئے۔
٭٭٭