ہمایوں قیصر
مقبوضہ کشمیرکے ضلع بارہمولہ ،ضلع اکھنوراور ضلع کشتواڑکے علاقوں میں بھارتی افواج پر مجاہدین کے تابڑتوڑ حملے
کمانڈر عثمان بھائی سمیت 12 مجاہدین شہید،35 بھارتی فوجی اہلکار ہلاک،29 فوجی اہلکار زخمی
وادی کے مختلف کے علاقوں میں میجر سمیت چاربھارتی فوجی اہلکاروں کی خودکشیاں ۔۔۔ گذشتہ سترہ سالوںکے دوران مقبوضہ علاقے میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکارروں کی تعداد612ہوگئی ہے
17 اکتوبر 2024۔۔۔ ضلع بڈگام کے پکھرپورہ کھیگام علاقے میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی گہری کھائی میںجاگری جس کے نتیجے میںایک بھارتی فوجی ہلاک جبکہ سولہ فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔
18 اکتوبر 2024۔۔۔بھارتی پولیس نے ضلع شوپیاں کے علاقے ودونا میں ایک غیر ریاستی باشندے کی لاش برآمد کرلی ہے جبکہ پولیس نے راجوری کے علاقے تھنہ منڈی میںبھی ایک بچی کی لاش برآمد کرلی ہے۔
19 اکتوبر 2024۔۔۔ضلع پونچھ کے علاقے میں بھارتی پولیس نے دو نوجوانوں کو مجاہدن کے ساتھ کام کرنے کے الزام میں گرفتارکرلیاہے ۔
20 اکتوبر 2024 ۔۔۔ضلع بارہمولہ کے سرحدی علاقے اوڑی میں بھارتی فوج نے جھڑپ کے دوران ایک مجاہدکو شہید کرنے کا دعویٰ کیاہے ۔
21 اکتوبر 2024۔۔۔ بھارتی ریاست راجستھان کے شہر چتورگڑھ میں واقع میواریونیورسٹی نے ادارے کی امتیازی پالیسیوں کے خلاف احتجاج میں حصہ لینے پر 35کشمیری طلبا ء کو معطل کر دیا ہے۔ ضلع گاندربل کے گگنگیرعلاقے میں زیڈ موڑسرنگ کے قریب ایک بھارتی تعمیراتی کمپنی کے کیمپ پر نامعلوم افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں سات افراد دم توڑ گئے جبکہ پانچ شہری زخمی ہوئے۔ مرنے والوں کی شناخت بڈگام کے ڈاکٹر شاہنواز قادر ڈار اور ضلع جموںکے انیل کمار شکلا، فہیم نذیر اور ششی ابرول کے ناموں سے ہوئی ہے جبکہ گرمیت سنگھ، محمد حنیف اور محمد کلیم بھارت کے رہائشی تھے۔ضلع راجوری کے نوشہرہ علاقے میں ایک بھارتی فوجی کانسٹیبل ستیہ نارائن سوامی اپنے ہی بندوق سے نکلنے والی گولی سے ہلاک ہوگیا۔
22 اکتوبر 2024 ۔۔۔بھارتی افواج نے ضلع گاندربل کے مختلف علاقوں میں بڑے پیمانے پرمحاصرے اور تلاشی کارروائیوں کے دوران 40سے زائد عام شہریوں کو گرفتارکر لیا ہے۔
24 اکتوبر 2024۔۔۔ ضلع بارہمولہ میں ایک عدالت کے کمرے میں دھماکے کے باعث ایک پولیس اہلکار زخمی ہو گیا۔ ضلع بارہمولہ کے گلمرگ بوٹا پتھری علاقے میںمجاہدین نے ایک کارروائی کے دوران بھارتی فوجی گاڑی پرگھات لگا کر جدید اسلحہ سے حملہ کردیا جس کے نتیجے میں پانچ بھارتی فوجی اہلکارموقعہ پر ہی ہلاک جبکہ تین بھارتی فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔بھارتی فوجیوں نے انتقامی کارروائی کے دوران فائرنگ کی جس میں دو عام شہری مشتاق احمدساکنہ بونیار اور ظہور احمد میرساکنہ بونیار شہید ہوگئے ۔ پلوامہ کے علاقے بٹہ گنڈ ترا ل میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کی جس کے نتیجے میں ایک غیر ریاستی مزدورپریتم سنگھ ہلاک ہوگیا۔
25 اکتوبر 2024۔۔۔ ضلع سرینگر کے علاقے چھتہ بل کے قریب دریائے جہلم سے ایک نامعلوم شخص کی لاش برآمد ہوئی ہے۔ پولیس نے ضلع کولگام کے علاقے اہربل کے قریب ویشو نالے سے بھی ایک نامعلوم خاتون کی لاش برآمد کرلی ہے ۔
26 اکتوبر 2024۔۔ ۔ضلع پونچھ میںکنٹرول لائن کے قریب شاہ پور کے علاقے میںغلطی سے بارودی سرنگ پر پائوں پڑنے سے چالیس سالہ شخص محمد حنیف زخمی ہوگیا۔ ضلع کولگا م کے ڈی ایم پورہ میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی سڑک سے پھسل کر نالے میںجاگری جس کے نتیجے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک جبکہ آٹھ زخمی ہو گئے۔ بھارتی فوجیوں نے جموں خطے کے ضلع ریاسی کے جنگلات میں تلاشی آپریشن کے دوران درجنوں افراد کو حراست میں لیا ہے۔ بھارتی فوج نے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو حراساں کیااور قیمتی گھریلو اشیاء کی توڑ پھوڑبھی کی۔
28 اکتوبر 2024۔۔۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے یونسو میںبھارتی فوج نے ایک تلاشی مہم کے دوران ایک نوجوان اشفاق مجید کو مجاہدین کے ساتھ کام کرنے کے الزام میں گرفتارکرلیا۔ بھارتی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ نوجوان سے اسلحہ بھی برآمد ہوا ہے۔
ضلع گاندربل کے صفا پورہ سے تعلق رکھنے والا کشمیری نوجوان سالک بٹ کو چندی گڑھ کی ایک نجی یونیورسٹی کے ہاسٹل میں پُر اسرارطورپرمردہ حالت میں پایا گیا۔ ضلع جموں کے اکھنور کے علاقے میںمجاہدین نے ایک کارروائی کے دوران بھارتی فوج کی ایک گاڑی پر گھات لگا کر بھاری ہتھیاروں سے حملہ کیا جس کے نتیجے میں پانچ بھارتی فوجی اہلکار موقعہ پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ تین بھارتی فوجی اس حملے میں شدید زخمی ہوگئے۔بھارتی فوج نے مجاہدین کے مقابلے کے لئے بلیک کیٹ دستے آرمڈ ڈویژن ،ڈرون اور ہیلی کاپٹروں کا استعمال کیا،حملے کے دوران تین مجاہدین نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا ہے۔
29 اکتوبر 2024۔۔۔ بھارتی پولیس نے بارہمولہ کے خانپورعلاقے میں ایک نوجوان ناظم الدین ساکن اوڑی زمبور پٹن کو گرفتارکرلیا ہے جبکہ ، کپواڑہ کے ٹنگڈاراور ہندواڑہ علاقوں میں دوعام شہریوں وقار خواجہ ساکنہ ٹنگڈارکپواڑہ اور منظور احمد بٹ کو گرفتار کر لیا ہے۔ ضلع پلوامہ کے سرکیولر روڑ علاقے کے قریب بھارتی فوج نے ایک نوجوان کو تنظیم کا رکن قراردے کرگرفتارکرلیاجبکہ ایک اور نوجوان شاہد سلیم لون کو ضلع کپواڑہ کے چمپورہ ہندوراڈہ سے گرفتارکیاگیا۔
30 اکتوبر 2024۔۔۔پولیس نے ضلع کولگام کے اہر بل علاقے میں ایک دریا سے 27سالہ نوجوان عادل بشیرساکن رعنا واری سرینگرکی لاش برآمد کرلی ہے ۔
1 نومبر 2024۔۔۔ ضلع بڈگام کے مازہامہ علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے فائرنگ کرکے دو غیر کشمیری مزدوروں صوفیان اور عثمان کوزخمی کردیا۔
2 نومبر 2024۔۔۔ مقبوضہ کشمیر کے گرمائی دارلحکومت سری نگرکے راولپورہ علاقے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار اپنی ہی سروس رائفل کی گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔ ضلع اسلام آباد کے علاقے شانگس لارنوہلکان گلی میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین ایک معرکہ پیش آیا جس کے نتیجے میں دو مجاہدین ارباز احمد میر ساکنہ قیموہ اور زاہد رشید ساکن حسنپورہ بجھبہارہ نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرگئے۔ سرینگر کے علاقے خانیار میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک خونریز معرکہ پیش آیا جو بارہ گھنٹے تک جاری رہا ۔معرکہ کے دوران کمانڈر عثمان بھائی نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔جھڑپ کے دوران بھارتی فوج کے پانچ اہلکار ہلاک اور متعدداہلکار زخمی ہوگئے۔بھارتی فوج نے کئی عمارتوں کو آگ اور بارود لگا کر تباہ کردیا۔

3 نومبر 2024۔۔۔ بھارتی فوج نے ضلع پلوامہ کے ٹہاب علاقے میں ایک کشمیری نوجوان سجاد احمد ڈار کو عسکری تحریک کے لیے کام کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔ بھارتی فوج نے گرفتار نوجوان سے پستول اور دو دستی بم بھی برآمد کرنے کا دعویٰ کیا۔ سری نگر کے ٹی آرسی علاقے میں نامعلوم افراد نے ایک دستی بم پھینکا جس کے نتیجے میں کم ازکم بارہ شہری زخمی ہوگئے۔زخمیوں میں ایک عابدہ کوثرنامی خاتون ساکن بانڈی پورہ بعد میں زخموںکی تاب نہ لاتے ہوئے جان بحق ہوگئیں۔
5 نومبر 2024۔۔۔ ضلع جموں کے علاقے پالورامیں ایک بھارتی فوجی اہلکارنتیش کمار نے اپنے گلے میں پھندہ ڈال کر چھت سے لٹک کرخودکشی کرلی۔ضلع بانڈی پورہ کے علاقے کیتسن میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین ایک معرکہ پیش آیا جس کے نتیجے میں ایک مجاہد نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا،جھڑپ کے دوران دو بھارتی فوجی اہلکار ہلاک جبکہ دیگر دو اہلکار شدید زخمی ہوگئے۔ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ چوگل علاقے میں بھارتی افواج نے تلاشی مہم کے دوران ایک نوجوان عاشق حسین ساکن سوپور کو اسلحہ سمیت گرفتارکرنے کا دعویٰ کیاہے۔
6 نومبر 2024۔۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے لولاب میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک مجاہد نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔ جھڑپ کے دوران دو بھارتی فوجی ہلاک جبکہ دیگر پانچ فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔
7 نومبر 2024۔۔۔ ضلع کشتواڑ کے جنگلاتی علاقے میںنامعلوم مسلح افراد نے ویلج ڈیفنس گارڑزکے دواہلکار نذیر احمد اور کلدیپ کمارکو قتل کردیا ، ضلع کٹھوعہ کے علاقے بوبیا میں ایک بھارتی فوجی اہلکارنے اپنی سروس رائفل سے خود کوگولی مار کر خودکشی کرلی ۔
8 نومبر 2024۔۔۔ بھارتی حکومت نے کشمیریوں کو ان کی زمینوں اور جائیدادوں سے محروم کرنے کے اپنے تازہ اقدام میں ضلع کپواڑہ میں چار کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط کر لیں۔ ضبط کی گئی جائیدادوں میں 9 کنال اور 11 مرلہ اراضی شامل ہے جو ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں واقع ہے۔جن افراد کی جائیدادیں ضبط کی گئی ہیں ان کی شناخت عبدالمجیدملہ، عبدالرشید میر، ارشد احمد اور سجاد احمد کے ناموں سے ہوئی ہے۔یاد رہے کہ مودی حکومت نے 05اگست 2019میں جموںوکشمیرکی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کشمیریوں کی جائیدادو املاک کی ضبطی کی مذموم مہم تیز کر دی ہے۔ ضلع بارہمولہ کے سوپور سگی پورہ علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں دو مجاہدین نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔جھڑپ میں بھارتی فوج کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے ۔بھارتی فوج نے مارٹرشیلنگ کرکے ایک مکان کو خاکسترکردیا۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے ٹنگدارمیں بھارتی فوج کے ایک میجر نے اپنی سروس رائفل سے خود کوگولی مار کر خودکشی کی۔
9 نومبر 2024۔۔۔ بھارتی پولیس نے ضلع کشتواڑ کے علاقے میں پانچ افراد پر بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کرکے گرفتار کیا۔ گرفتار افراد کے نام محمد عبداللہ گجر، نور الدین، غلام نبی ، محمد جعفر شیخ اور محمد رمضان معلوم ہوئے ہیں۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے رام پورہ سوپور میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں ایک مجاہد نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔
10 نومبر 2024۔۔۔ضلع کشتواڑ کے کیشوان علاقے میں مجاہدین نے ایک کارروائی کے دوران بھارتی فوج پر گھات لگا کر حملہ کردیا جس کے نتیجے میںبھارتی فوج کے ایک جونیئر کمیشنڈ آفیسرراکیش کمارسمیت دس پیرا کمانڈوز موقعہ پر ہی ہلاک ہوگئے جبکہ حملے میں آٹھ بھارتی فوجی اہلکارزخمی ہو گئے۔ضلع سرینگر کے جنگلاتی علاقے زبرون میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا جس کے نتیجے میں چار بھارتی فوجی ہلاک او ر متعدد زخمی ہوگئے۔بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک کے ایک کالج میں کشمیری طلبا ء کو اپنی داڑھی مونڈھنے پر مجبور کیاگیا ہے ۔ بنگلورو کے ایک کالج میں درجنوں کشمیری طلباء کو اپنی ظاہری شکل وصورت بالخصوص اپنے ثقافتی اور مذہبی روایات کے مطابق داڑھی بڑھانے کے حوالے سے غیر ضروری پابندیوں کا سامنا ہے۔
11 نومبر 2024 ۔۔۔ضلع سرینگر کے شیوپورہ علاقے میں ایک بھارتی فوجی اہلکار نے خود پر اپنی سروس رائفل سے گولی چلاکر خودکشی کرلی۔ اس واقعے سے جنوری 2007سے مقبوضہ علاقے میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اورپولیس اہلکارروں کی تعداد612ہوگئی ہے۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے سادھنا ٹاپ کے قریب ایک بھارتی پولیس ہیڈ کانسٹیبل کارحادثے میں ہلاک ہوگیا ۔

12 نومبر 2024 ۔۔۔بھارتی ریاست تلنگانہ میں ایک 23سالہ کشمیری خاتون کی لاش اس کے اپارٹمنٹ سے ملی ہے۔ مذکورہ خاتون ایک ملٹی نیشنل بینک میں کام کر تی تھی اور حیدرآباد شہر کے علاقے گلشن نگر میں رہائش پذیر تھی۔
12 نومبر 2024 ۔۔۔بھارتی افواج نے مقبوضہ کشمیر کے مختلف اضلاع سرینگر، کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ، گاندربل ، اسلام آباد، ادھمپور، کشتواڑ، ڈوڈہ، راجوری اور پونچھ میںآزادی پسند عوام کے خلاف پُر تشددکارروائیاں کیں اورگھر گھر چھاپے مارے۔اس دوران قابض بھارتی اہلکاروں نے گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو ہراساں کیااور گھریلو اشیاء کی توڑ پھوڑ بھی کی۔
13 نومبر 2024 ضلع کولگام کے تاجی پورہ علاقے میں بھارتی پولیس نے سوشل میڈیا پوسٹ کرنے پر ایک کشمیری طالب علم بٹ نوید العلی کو گرفتار کیاہے ۔بدنام زمانہ بھارتی ایجنسی این آئی اے نے سرینگر کے علاقے ذالڈگر میں شہری منظور احمد لانگوکی جائیداد غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ’’یو اے پی اے‘‘ کے تحت ضبط کر لی۔
14 نومبر 2024۔۔۔ ضلع پونچھ کے علاقے مینڈھر میں ایک 37 سالہ شہری محمد اخترپراسرار حالت میں مردہ پایا گیا۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور بومئی میں عامر رشید لون نامی شخص کی تقریبا ایک کروڑ روپے مالیت کی جائیدار غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون کے تحت ضبط کی گئی۔پولیس نے عامر رشید کی جائیداد کی ضبطی کا جواز فراہم کرنے میں ان پر مجاہدین کے لیے کام کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔
15 نومبر 2024۔۔۔مقبوضہ کشمیرکے مختلف علاقوں سرینگر، کپواڑہ، ہندواڑہ، سوپور، ٹنگمرگ، پٹن،بیروہ، کنگن، بانڈی پورہ، سوناواری، حاجن، ترال، بجبہاڑہ، کوکرناگ، یاری پورہ، شوپیاں، کشتواڑ، ڈوڈہ، راجوری، پونچھ اور کٹھوعہ میںبھارتی افواج ، این آئی اے اور ایس اے آئی نے مسلسل محاصرے اور تلاشی کارروائیوں اور گھروں پر چھاپوں کے دوران نہتے کشمیریوں کو ہراساں کیا اوراس دوران گھر یلو سامان اورقیمتی اشیاء کی لوٹ مار بھی کی گئی۔
٭٭٭