مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان معرکہ آرائیاں

مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میںبھارتی افواج اوربدنام زمانہ تحقیقاتی ایجنسی این آئی اے(NIA) کے محاصروں اور تلاشی کارروئیوں کے دوران چھاپے۔۔ 70 کے قریب عام شہری گرفتار

کالے قوانین پبلک سیفٹی ایکٹ اورغیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کےقانون( یو اے پی اے) کے تحت درجنوں کشمیریوں کی جائیدادیں ضبط

ہمایوں قیصر

16 دسمبر 2024۔۔۔ضلع بانڈی پورہ کے علاقے گریز میںایک بھارتی فوجی گاڑی سڑک سے پھسل کر ایک کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میں دو فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔بھارتی ریاست راجستھان کی میواڑ یونیورسٹی میں زیر تعلیم40سے زائد کشمیری طلباء کو ایک احتجاج کے دوران یونیورسٹی حکام اور مقامی پولیس نے ہراساں کیا اور تشدد کا نشانہ بنایا۔
21دسمبر 2024 ۔۔۔مقبوضہ کشمیرمیں ریاستی تحقیقاتی ایجنسی (ایس آئی اے) نے سینئروکیل اور کشمیر ہائی کورٹ بار ایسوسی ایشن کے سابق سربراہ ایڈووکیٹ میاں عبدالقیوم کے خلاف ایک جھوٹے مقدمے میں ضمنی چارج شیٹ دائر کی ہے۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی انتظامیہ نے مزید ایک درجن سے زائد کشمیریوں کو مقبوضہ کشمیر کی جیلوں سے بھارتی ریاست اُترپردیش کی جیل میں منتقل کیا ۔ان میں جموں و کشمیر مسلم لیگ کے رہنما عبدالاحد پرہ ، عبدالرشید وانی ، مدثر احمد ، شوکت گنائی ، اسحاق احمد اور غلام محمدو دیگر شامل ہیں۔مقبوضہ کشمیر میں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے ایک جھوٹے مقدمے میں دو کشمیری نوجوانوں وحید الظہور اور مبشر مقبول میرکے خلاف عدالت میں چارج شیٹ داخل کردی ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا کہ ظہور ساکن مجہ گنڈ بڈگام مجاہدین کے معاون ہیں ۔
22 دسمبر 2024ء۔۔۔ ضلع گاندربل کے علاقے منی گام میں قائم پولیس ٹریننگ اسکول میں زیرتربیت بھارتی پولیس کا ایک اہلکار اپنے ہی ساتھی کی گولی لگنے سے ہلاک ہوگیا۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے یاربگ سوپور میںبھارتی فوج نے ڈنگی وچھہ کے علاقے میں لگائے گئے ایک مشترکہ ناکے پر رشید احمد بٹ ساکن آرونی بجبہاڑہ اور ساجد اسماعیل ہاروساکن آرونی بجبہاڑہ ہاڑہ کو گرفتار کیا ہے۔ بھارتی فوجیوں نے ضلع بانڈی پورہ کے علاقے گنڈپورہ رام پورہ نادی ہل میں تلاشی کارروائی کے دوران ایک اور نوجوان وسیم احمد ملک کو گرفتارکرلیا ہے۔ پولیس نے نوجوانوں کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لئے اُنہیں مجاہدین کامعاون قرار دیا ہے۔ بھارتی ریاست مغربی بنگال میں پولیس نے ایک کشمیری نوجوان جاوید منشی کومجاہدتنظیم کارکن قراردے کر ریاست کے جنوبی ضلع پرگناس میں ایک ہسپتال کے قریب گرفتار کرلیا۔
23 دسمبر2024ء۔۔۔سرینگر کے علاقےنورباغ میںایک پولیس اہلکارزاہد منظور خان کرنٹ لگنے سے ہلاک ہو گیا۔
ضلع کولگام کے علاقے چانسر کے رہائشی عبدالخلیل ایتو کا250سے زائد سیب کے درختوں پر مشتمل باغ نامعلوم افراد نے جڑسے اکھاڑ کرتباہ کردیا۔ بھارتی فوج پر اس طرح کی کارروائیوں کا الزام پہلے بھی عائد کیا جاتا رہا ہے جن کا مقصد مقبوضہ جموں و کشمیر کے عوام کو معاشی طور پر بے حال کرنا ہے۔
24 دسمبر2024ء۔۔۔ضلع پونچھ کے علاقے بلنوئی مینڈھر میںگھوڑا پوسٹ کے قریب بھارتی فوجیوں کی ایک گاڑی گہری کھائی میں جاگری جس کے نتیجے میںکم از کم پانچ بھارتی فوجی ہلاک اورمتعدد زخمی ہوگئے۔
26 دسمبر2024۔۔۔بھارتی افواج نے جموں خطے کے اضلاع کشتواڑ، پونچھ ، راجوری ، ادھمپور جبکہ وادی کشمیر کے کپواڑہ، بارہمولہ، بانڈی پورہ اور دیگر اضلاع کے مختلف علاقوں میں محاصرے اور تلاشی کی پر تشدد کارروائیاں کے دوران گھروں میں گھس کر خواتین اور بچوں سمیت مکینوں کو سخت ہراساں اور گھریلو اشیاءکی توڑ پھوڑ کی۔ضلع ریاسی کے علاقے کٹرا میں وشنو دیوی مندر چیئر لفٹ منصوے کے خلاف مسلسل دو دن تک احتجاج اورہڑتال کی گئی ۔ بھارتی پولیس نے احتجاج میں شامل کشمیریوں پر طاقت کا وحشیانہ استعمال کیااور درجنوںمظاہرین کو گرفتار کر لیا۔

27 دسمبر2024۔۔۔بھارتی انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئررہنما میر واعظ عمر فاروق کو مسلسل چوتھے ہفتے گھر میں نظر بند رکھ کر نماز جمعہ ادا کرنے سے روک دیا۔ ضلع راجوری میںبھارتی حکومت نے کشمیریوں کو ان کی جائیدادوں سے جبری طورپربے دخل کرنے کی اپنی جاری مہم کے دوران مزید تین کشمیریوں کی املاک کوضبط کر لیا ہے۔ قابض حکام نے ضلع کے علاقوں کنڈی، گکھروٹے اور پنجناڑہ میں خادم حسین، منیر حسین اور محمد شبیر کی 7کنال اور 15مرلہ اراضی کو ضبط کرلیا ہے۔
30 دسمبر2024۔۔۔بھارتی پولیس نے کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت ایک نوجوان محمد رفیق گرفتار کر کے اودھمپور جیل منتقل کر دیا ہے ۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ محمد رفیق نامی کشمیری کو جو بسنت گڑھ کا رہائشی ہے مجاہد تنظیم کارکن ہے۔ وادی کشمیرکے ضلع اسلام آباد میں بھارتی فوج کا ایک اہلکارہیڈ کانسٹیبل خرت پرکاش ڈیوٹی کے دوران پراسرارطورپرہلاک ہوگیا۔
31 دسمبر2024۔۔۔ ضلع رام بن کے علاقے گڈول میں ایک نوجوان عمر یاسین ساکن سرینگر نوگام سے جو مبینہ طور پر 22دسمبر سے لاپتہ تھا کی لاش پولیس نے برآمد کرلی ہے۔بھارتی حکومت نے راجوری کے تھنہ منڈی کے گائوں بھٹیاں میںدو شہریوں اشتیاق احمد اور زاہد علی خان کی 6کنال اور 18مرلے پرمشتمل جائیدادیں ضبط کیںجبکہ بانڈی پورہ کے علاقے سنبل میں بھی غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے کے تحت ایک شہری مشتاق احمد میر ولد محی الدین میرکی دوکنال اور ساڑھے سات مرلے زمین ضبط کر لی۔ بھارتی پولیس کا دعویٰ ہے کہ ان افراد کا تعلق مجاہد تنظیموں سے ہے۔
1 جنوری2025 ۔۔۔ضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں بھارتی پولیس نے چار نوجوانوں مدثر احمد نائیک ساکن ترال پائین ،عنایت فردوس راتھرساکن ترال، عمر نذیر شیخ اورسلمان نذیر لون ساکن کونسربل ترال کوگرفتارکرلیا۔ پولیس نے نوجوانوں کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لئے انہیں ایک مجاہدتنظیم کے کارکن قراردیا۔
2 جنوری 2025۔۔۔ ضلع رام بن میں ایک منصوبے پر کام کرنے والی تعمیراتی کمپنی کے کارکنوں کی بس پر نامعلوم مسلح افراد کے حملے میں چار ملازمین زخمی ہو گئے ہیں ۔پولیس نےعلاقے میں تلاشی کارروائی کے دوران تفتیش کیلئے ایک درجن کے قریب عام شہریوں کو حراست میںلے لیا ۔
3 جنوری 2025۔۔۔ضلع اسلام آبادکے ہل پورہ میںبدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے (این آئی اے) نےبھارتی فوج کے ہمراہ ایک چھاپے کے دوران محمد اکبر ڈار نامی شہری کی 19 مرلہ اراضی ضبط کرلی ہے۔مقبوضہ کشمیر کے جموں علاقے میں نامعلوم مسلح افراد نے بھارتیہ جنتا پارٹی (یوتھ فرنٹ) کے صدر ایڈوکیٹ کنو شرما جوبی جے پی کے سینئررہنما چندن موہن شرما کا بیٹا ہےکوگولی مار کر زخمی کر دیا۔
4 جنوری 2025۔۔۔ضلع بانڈی پورہ میںبھارتی فوج کی ایک گاڑی سڑک سے پھسل کر کھائی میں گرنے سے چار فوجی ہلاک اور متعدد زخمی ہوگئے۔ بھارتی پولیس نے ضلع بارہمولہ کے بونیار علاقے میں رفیق احمدسمیت دونوجوانوں کو ایک پولیس چوکی کے قریب گرفتار کر لیا ہے۔ جبکہ پولیس نے شمیمہ بیگم نامی ایک خاتون کو لاسی کاسی بونیار سے گھر پر چھاپہ مار کر گرفتار کیا۔
6 جنوری2025 ۔ ضلع پونچھ کے علاقے ساوجیاں میں ایک بھارتی فوجی (کرشنا ۔کے) نے اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مارکرخودکشی کرلی ہے ۔ قابض بھارتی فوجیوں نے سرینگرسینٹرل جیل میں چھاپے کے دوران قرآن پاک کی بے حرمتی کی ہے۔ عینی شاہدین کے مطابق فوجی اہلکاروں نے جیل کی بیرکوں میں قرآن پاک کو زمین پر پھینک دیا ۔اس واقعے کے خلاف جیل میں موجود قیدیوں نے سخت غم و غصےکا اظہار اورشدید احتجاج کیا۔
7 جنوری2025۔۔۔ضلع کٹھوعہ میں دونوجوانوں محمد عباس ساکن دھیراور فرمان علی ساکن مرہین کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتارکرکے جموں کی کوٹ بھلوال جیل میں نظربند کیاگیا ہے۔قابض حکام نے ان کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لئےدونوں نوجوانوں کو مجاہد تنظیم کاکارکن قراردیا ۔بھارتی پولیس نے ضلع پلوامہ میں ایک شہری مبشر ساکن پستونہ ترال کی چارمرلے کی غیر منقولہ جائیداد کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے)کے تحت جائیداد ضبط کرلی ہے ۔ضلع ریاسی کے علاقے کٹرہ میں ایک عارضی چوکی پرڈیوٹی کے دوران ایک بھارتی فوجی اسسٹنٹ سب انسپکٹرراج ناتھ پرساد نے اپنی سروس رائفل سے خود پرگولی مار کر خودکشی کر لی ہے۔
9جنوری 2025۔۔۔ضلع کولگام کے علاقے ٹھوکر پورہ کیموہ میں بھارتی پولیس نے تین کشمیریوں عبید خورشید کھانڈے، مقصود احمد بٹ اور عمر بشیر کو گرفتار کرلیا۔پولیس نے عام شہریوںکی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کیلئے انہیں مجاہد تنظیم کا کارکن قرار دیدیا ہے۔
10 جنوری 2025۔۔۔ ضلع راجوری کے علاقے منجاکوٹ میںاین آئی نے بھارتی فوج کے ہمراہ ایک چھاپے کے دوران جاوید اقبال کی لاکھوں روپے مالیت کی دو کنال ایک مرلہ اراضی ضبط کی ہے ۔سری نگر کے امراکدل علاقےمیں ایک کشمیری نوجوان شوکت احمد نائیکو ساکن کوکر ناگ اسلام آبادکی گلا کٹی لاش برآمد ئی ہے ۔
11 جنوری 2025۔۔۔ضلع ڈوڈہ میںآزادی پسندوں کی حمایت کرنے کے الزام میں بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے (این آئی اے)نے پانچ زیر حراست افراد کے خلاف جھوٹے مقدمات میں فرد جرم دائر کر دی ہے۔ ان افراد میں سے چار کے نام شوکت علی، منیر حسین ، تنویر احمد اور نور عالم بتائے جاتے ہیں۔
12 جنوری 2025۔۔۔ضلع بارہمولہ میں مزید تین نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ فوجیوں نے نوجوانوں کو ضلع کے علاقے پٹن میں محاصرے اور تلاشی کی ایک کارروائی کے دوران گرفتار کیا۔ گرفتارنوجوانوں کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون ”یواے پی اے‘‘کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ہے۔قابض حکام نے نوجوانوں کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لئے انہیں مجاہد تنظیم کے کارکن قراردیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ آزادی پسند سرگرمیوں میں ملوث رہے ہیں۔
13 جنوری 2025۔۔۔ سری نگر کے علاقے میں ایک بھارتی فوجی اہلکارنے خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی ہے۔یادرہےجنوری2007 سے لے کر اب تک مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی افواج کی خودکشیوں کی تعداد 618 تک پہنچ چکی ہے۔
14 جنوری 2025۔۔۔ضلع راجوری کے علاقے نوشہرہ میںبارودی سرنگ کے دھماکے میں6 بھارتی فوجی زخمی ہو گئے ہیں۔