مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان معرکے

ہمایوں قیصر

16 دسمبر 2023۔۔۔ سرینگر کے علاقے پانتہ چوک میں بھارتی پیراملٹری انڈو تبتین بارڈر پولیس کے کیمپ میںپُراسرار طورپر آگ بھڑک اٹھی جس کے نتیجے میں کئیں فوجی عمارتیں جل کر تباہ ہوگئیں۔
17 دسمبر 2023 ۔۔۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے سرینگر علاقے میں تین بے گناہ کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکرلیا۔گرفتارنوجوانوں کی شناخت امتیاز احمد کھانڈے، دانش احمد ملااور مہران خان کے طورپر ہوئی ہے۔بھارتی پولیس نے نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لئے انہیں عسکریت پسند قراردیاہے ۔مقبوضہ کشمیرکے بانہال کے قریب سرینگر جموں ہائی وے پر ایک حادثے میں بھارتی پولیس کی گاڑی سڑک سے پھسل گئی جس کے نتیجے میں چار اہلکار زخمی ہو گئے۔
18 دسمبر 2023 ۔۔۔ ضلع پلوامہ کے ملک پورہ علاقے میں ایک نوجوان ساحل احمد ملک ولد بشیر احمد ملک کی لاش آر اینڈ بی آفس پلوامہ کے عقب سے برآمد ہوئی۔ بھارتی حکومت نے جموں خطے کے ہندو اکثریتی علاقوں میں مسلمانوں کو خوفزدہ کرنے کے لئے 250افراد پر مشتمل ایک گروپ کوتربیت دے کر ویلج ڈیفنس گارڈزمیں شامل کردیاگیا۔
19 دسمبر 2023 ۔۔۔ ضلع بانڈی پورہ میں بھارتی پولیس کا ایک افسر معراج الدین لون حرکت قلب بند ہونے سے ہلاک ہوگیا۔
22 دسمبر 2023 ۔۔۔ ضلع کپواڑہ کے مژھل علاقے میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار ویر نائیک ڈیوٹی کے دوران بیہوش ہوکر گر پڑا ،فوجی اہلکار ہسپتال پہنچنے سے پہلے ہی راستے میں دم توڑ گیا۔ ضلع پونچھ کے علاقے سرنکوٹ میں مجاہدین نے بھارتی فوج پر گھات لگا کر حملہ کردیا جس کے نتیجے میںفوجی اہلکار بیرندر سنگھ، کرن کمار، چندن کمار اور گوتم کمارسمیت دس بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے۔ جبکہ حملے میں سات فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔
23 دسمبر 2023 ۔۔۔ ضلع ڈوڈہ میں بھارتی فوج کے ایک کیمپ کے اندر آگ لگنے سے دو شہری ہلاک ہو گئے ہیں۔ 55سالہ پرشوتم اور 45سالہ سوم راج فوجی کیمپ میں بطور درزی کام کرتے تھے۔ ضلع پونچھ میںبھارتی فوج نے ظالمانہ کارروائی کرکے تین کشمیریوں کو دوران حراست بہیمانہ تشدد کر کے شہید کر دیا۔ بھارتی فوجیوں نے محفوظ حسین، محمد شوکت اور شبیر احمد کو ضلع پونچھ کے علاقے بفلیاز میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران حراست میںلیا تھا۔بھارتی فوج کے تشدد سے ایک باون سالہ شخص محمد اشرف اور ایک کمسن لڑکا شدید زخمی ہوا ہے جنہیں زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کردیا گیا۔ بھارتی فوج نے محمد اشرف اور دیگر افراد کو گرفتارکرنے کے بعدان کے کپڑے اتارے ، انہیں لاٹھیوں، لوہے کی سلاخوں سے پیٹا اور زخموں پر مرچ پائوڈر چھڑک دیا۔ عوام میں خوف و ہراس پھیلانے کے لئے بھارتی فوج نے برہنہ کرکے زخمیوںکی ویڈیو بھی سوشل میڈیا پر وائرل کردی۔فوجیوں کے ہاتھوں دوران حراست شہید ہونے والے تین شہریوں کی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی اور نماز جنازہ کے بعد شہریوں نے حراستی قتل کے خلاف علاقے میں احتجاجی مظاہرے کیا ،مظاہرین نے بھارتی فوج کے خلاف بھی شدید نعرہ بازی کی۔
24 دسمبر 2023 ۔۔۔ ضلع اسلام آباد کے بجبہاڑہ علاقے گدھن جی پورہ میں دریائے جہلم سے رومی شرما ساکن راجوری کی لاش برآمد کرلی گئی۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے پٹن کے ہرند پورہ میں آٹھویں جماعت کا ایک طالب علم ذاکر اشرف حجام ولد محمد اشرف لاپتہ ہوگیا۔ضلع جموں کے علاقے اکھنور میںبھارتی فوج نے ایک جھڑپ کے دوران ایک مجاہد کو شہید کرنے کا دعویٰ کردیا۔ضلع بارہمولہ کے علاقے گانٹہ مولہ میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیس کے سابق سینئر سپرنٹنڈنٹ محمد شفیع میر کو گولیاں مار کرہلاک کر دیا۔
26 دسمبر 2023 ۔۔۔ ضلع پلوامہ کے علاقے میں بھارتی فوج نے تین عام شہریوں کو گرفتارکرلیا۔فوجیوں نے گرفتاریوں کا جواز پیش کرنے کے لیے نوجوانوں کے قبضے سے ہتھیار برآمد کرنے کا دعویٰ بھی کیا۔
28 دسمبر 2023 ۔۔۔ضلع بارہمولہ کے کریری علاقے میں بھارتی فوجیوں نے ایک کشمیری نوجوان عمران قیوم کو گرفتار کرلیا ہے۔ بھارتی فوجیوں نے نوجوان کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کیلئے اسے عسکریت پسند قراردیدیا ہے اور اس کے قبضے سے ایک پستول اور گولیاں برآمد ہونے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
29 دسمبر 2023 ۔۔۔معروف حریت پسند رہنما پروفیسر نذیر شال لندن میں انتقال کرگئے۔وہ گزشتہ دوماہ سے علیل تھے اور لندن کے ایک ہسپتال میں زیر علاج تھے۔وہ گردوں اور سانس کے مرض میں مبتلا تھے۔پروفیسر شال نے اپنی پوری زندگی تحریک آزاد کشمیر کیلئے وقف کررکھی تھی۔

30 دسمبر 2023۔ ۔۔ ضلع اسلام آباد میں ایک بھارتی پولیس اہلکارہیڈ کانسٹیبل محمدجبارساکن سگام کوکرناگ دل کا دورہ پڑنے کے دوران ہلاک ہوگیا۔
31 دسمبر 2023 ۔۔۔بھارتی بدنام زمانہ ایجنسیNIA نے ضلع بارہمولہ کے علاقے وانی گام پائین کے رہائشی فاروق احمد بٹ کے گھر اور گاڑی کو قبضے میں لے لیا۔مقبوضہکشمیر میں قابض حکام نے غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھا م کے کالے قانون ’’یو اے پی اے ‘‘کے تحت تحریک حریت جموں وکشمیر پر پانچ سال تک پابندی عائد کردی ہے۔
1 جنوری 2024 ۔۔۔مقبوضہ کشمیر میں بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے NIA کی ایک عدالت نے ضلع کشتواڑ سے تعلق رکھنے والے23کشمیریوں کوبھارت کے غیر قانونی تسلط کوچیلنج کرنے پر ’’ اشتہاری‘‘ قرار دیدیا ہے۔ڈوڈہ میں این آئی اے کی خصوصی عدالت نے 13کشمیریوں کو غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون (یو اے پی اے) کے تحت گذشتہ سال اشتہاری قرار دیا تھا۔ این آئی اے کی عدالت کی طرف سے مزید23کشمیریوں کو اشتہار ی قراردینے کے بعد اشتہاری قراردیئے گئے کشمیریوں کی مجموعی تعداد بڑھ کر 36ہو گئی ہے۔

3 جنوری 2024 ۔۔۔ بھارتی قابض حکام نے ضلع گاندربل میں ایک اوربے گناہ کشمیری کی غیر منقولہ جائیدادیعنی باغات کی زمین ضبط کر لی۔بھارتی پولیس نے بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی عدالت کے حکم پرضلع کے علاقے واکورہ میں لطیف احمد کامبے کی 10مرلہ اراضی ضبط کرلی۔ بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر کے گرمائی دارالحکومت سرینگر میں بھارتی بارڈر سکیورٹی فورس کے ہیڈ کوارٹر میں آگ لگنے سے بھاری نقصان ہوا ہے۔ سرینگر کے علاقے سنت نگر میں بی ایس ایف کے ہیڈ کوارٹر کی ایک بیرک، آفیسر زمیس، دفتر اور ڈائننگ ہال میں آگ بھڑک اٹھی جس سے دفتر کو بھاری نقصان پہنچاہے۔
4 جنوری 2024 ۔۔۔بھارتی پولیس نے کشمیری نوجوان جاوید احمد متو کو نئی دلی میں اس کے خلاف درج ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا ہے۔کشمیری نوجوان کی گرفتاری کا جواز پیش کرنے کے لیے، پولیس نے اسے ایک مجاہد تنظیم کا کارکن قرار دیاہے۔دلی پولیس کی خصوصی سیل نے دعویٰ کیا ہے کہ کشمیری نوجوان کی گرفتاری پر10لاکھ روپے کا انعام مقررتھا۔ شوپیاں کے علاقے ہف میں بشیر احمد ڈار نامی ٹریکٹر ڈرائیورکی لاش برآمد کرلی گئی۔ مقبوضہ کشمیر میں نئی دلی کے زیر کنٹرول ریاستی تحقیقاتی ادارے ایس آئی اے نے ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں ایک اورکشمیری کی جائیداد ضبط کر لی ہے۔ایس آئی اے نے سوپور کے علاقے امرگھر میں عبدالرشید میر ولد محمد سلطان میر کی 5کنال اراضی ضبط کی ہے۔
مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے ضلع بڈگام کے علاقے بیرواہ میں کم سے کم 7کشمیری نوجوانوں کو گرفتار اور ایک عمارت کو مسمار کر دیاہے۔پولیس نے گرفتار کئے گئے کشمیریوں کو مجاہد تنظیموں کے کارکن قراردیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ مسمار کی گئی عمارت کو یہ نوجوان بھارت مخالف پروپیگنڈہ کرنے کے لیے استعمال کر رہے تھے۔گرفتار کئے گئے کشمیریوں میں رومان رسول شیخ، عرفان نذیر شیخ، رضوان نذیر شیخ، ساحل جاوید شیخ، جہانگیر بشیر میر، طارق اشرف شیخ، اور شاکر لطیف پٹھان شامل ہیں جو بیرواہ کے رہائشی ہیں۔
5 جنوری 2024 ۔۔۔ضلع شوپیاں کے علاقے چوٹی گام میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک معرکہ پیش آیا جس کے نتیجے میں متعدد فوجی اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔جھڑپ کے دوران ایک مجاہد بلال احمد بٹ ولد غلام رسول بٹ ساکن چک چھولاںنے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں وکشمیر میں قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئر رہنما میر واعظ عمر فاروق کو بھی سری نگر میںگھر میں نظر بند رکھا اور انہیں مسلسل 13ویں ہفتے بھی نماز جمعہ ادا نہیں کرنے دی۔
6 جنوری 2024 ۔۔بھارتی حکومت نے اپنے تازہ اقدام میں سری نگر کے علاقے چھان پور ہ میں مشتاق احمد نامی شہری کی رہائشی املاک ضبط کر لیں۔ املاک کی ضبطی کی کارروائی بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ادارے نیشنل انویسٹی گیشن ایجنسی(این آئی اے ) نے عمل میں لائی۔
9 جنوری 2024 ۔۔۔بھارتی بدنام زمانہ ایجنسی NIA نے جموں کی ایک خصوصی عدالت میں ہلال یعقوب دیوا اور مصعب فیاض بابا کے خلاف غیر قانونی سرگرمیوں کی روک تھام کے کالے قانون یواے پی اے کے تحت چارج شیٹ داخل کردی۔ جون 2022میں درج جھوٹے کیس میں این آئی اے نے دونوں کشمیریوں کو ایک مجاہد تنظیم کے کارکن قرار دیاہے۔
11 جنوری 2024 ۔۔۔ ضلع بارہمولہ کے علاقے گلمرگ میں بھارتی فوج کا ایک اہلکار گروپریت سنگھ پہاڑ کی چوٹی سے پھسل کر ہلاک ہو گیا۔
14 جنوری 2024 ۔۔۔ ضلع پلوامہ کے علاقے پانپورہ میں واقع گرڈ سٹیشن پر ڈیوٹی کے دوران ایک بھارتی فوجی اہلکاربسواجیت ادھیکاری نے اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کرخودکشی کرلی۔
٭٭٭