مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان معرکے

ہمایوں قیصر


16 جنوری 2024 ۔۔۔ضلع پونچھ کے علاقے کسالیان میں بھارتی فوج کی ایک گاڑی کھائی میںجاگری جس کے نتیجے میں ایک بھارتی فوجی ہلاک ہو گیا۔ جبکہ ضلع پونچھ کے ہی سرحدی علاقے میں بھارتی فوج کی بچھائی گئیںکئی بارودی سرنگیں پھٹ گئیںجس سے علاقے کے جنگل میں آگ لگ گئی ،آگ لگنے سے سینکڑوں درخت جل کر تباہ ہوگئے۔یاد رہے بھارتی فوج نے مقبوضہ علاقے کے تقریبا تمام سرحدی علاقوں کو بارودی سرنگوں اور دیگر بارودی مواد سے بھر دیا ہے جس سے علاقے میں اکثر شہریوں کوبھاری نقصان اٹھانا پڑتاہے۔قابض حکام نے ضلع کولگام کے علاقے بچرو میں واقع ایک شہری برکت اللہ کا زیر تعمیر مکان کو ضبط کرلیا ہے۔بھارتی حکام نے برکت اللہ پر سماج دشمن سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام لگایا ہے۔ بھارتی فوج نے جموں کے مکوال علاقے میں سرحد کے قریب ایک بیس سال کی عمرکے پاکستانی باشندے محمد صادق کو گرفتارکرنے کا دعویٰ کیاہے۔
17 جنوری 2024 ۔۔۔ ضلع راجوری میں ایک 27سالہ نوجوان محمد اخلاق گجر کوراجوری سلانی بس سٹینڈ پر ایک گاڑی میں مردہ پایا گیا۔
18 جنوری 2024 ۔۔۔ ضلع راجوری کے نوشہرہ علاقے میںسرحد کے قریب گشت کے دوران بارودی سرنگ کے ایک دھماکے میں بھارتی فوج کا 1اہلکار ہلاک جبکہ 2 زخمی ہو گئے ہیں۔ نریندر مودی کی زیر قیادت بھارتی حکومت کیطرف سے کشمیریوں کو تحریک آزادی سے وابستگی کی سزا دینے کیلئے ان کے گھرو ں ، اراضی اور دیگر املاک کی ضبطی کا مذموم سلسلہ جاری ہے۔ مودی حکومت نے ، قاضی یاسر، محمد اقبال میر، محمد عبداللہ شاہ اور فاطمہ شاہ سمیت حریت رہنمائوں اور کارکنوں کے 5کروڑ روپے مالیت کے سات غیر منقولہ اثاثے اور بینک ڈپازٹس ضبط کر لیے ہیں۔
19 جنوری 2024 ۔۔۔ بھارتی ریاست پنجاب میںزیر تعلیم ایک کشمیری طالب علم بارق حسین ساکن بارہمولہ اپنے ہاسٹل کے کمرے میں پراسرارطورپرمردہ پایاگیا ہے۔کشمیری طالب علم بارق حسین ریاست کے شہر کھنہ میںگلزار گروپ آف انسٹی ٹیوٹ سے بی ٹیک ڈگری مکمل کررہاتھا۔
22 جنوری 2024 ۔۔۔مقبوضہ جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں بھارتی فورسز کے ہاتھوں ایک نوجوان کے اغوا اور بعد میں دوران حراست قتل کے خلاف احتجاجی مظاہرہ کیا گیا ۔ مقتول کے اہلخانہ اورلواحقین سمیت مظاہرین نے ضلع کے علاقے کوٹرنکا میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔مظاہرین کا کہنا تھا کہ مقتول کو تین دن قبل کوٹرنکا میں اغوا کے بعد قتل کیا گیااور پولیس قتل میں ملوث بھارتی فوجیوں کے خلاف کوئی کارروائی کرنے میں ناکام رہی ہے۔واضح رہے کہ چند روز قبل کنڈی تھانے میں نوجوان کی گمشدگی کی رپورٹ درج کرائی گئی تھی جس کے بعد اس کی لاش برآمد ہوئی۔
21 جنوری 2024۔۔۔بھارتی فوجیوں نے مزید پانچ کشمیری نوجوانوں کے اغوا کرکے دوران حراست تشدد کا نشانہ بنایا۔نوجوان ضلع کے ٹوپہ پیر گائوں کے رہائشی ہیں۔ ان نوجوانوں کی شناخت ریاض اور اس کے بھائی فاروق، عزرائیل، جمیل اور عرفان کے نام سے ہوئی ہے۔بھارتی پولیس نے ضلع راجوری کے علاقے میں نثار احمد ،مشتاق احمد اور ایک کمسن لڑکے کو مجاہدین کے ساتھ کام کرنے کے الزام میں گرفتارکرلیا۔بھارتی بدنام ایجنسی NIA نے دو نوجوانوں عرفات یوسف خان اور یاور شفیع بٹ کے خلاف فردجرم عائد کردی ۔یاد رہے شفیع بٹ بارہمولہ کے پلہالن یدی پورہ علاقے میںدو سال قبل بھارتی فوج کے ساتھ ایک معرکہ میں شہید ہوچکے ہیں۔ بھارتی پولیس نے ایک نوجوان ناصر احمد گنائی ولد غلام محمد گنائی ساکن پلہالن رائے پورہ کو ملک دشمن قراردے کر گرفتارکرنے کے بعد کوٹ بلوال جیل جموں منتقل کردیاگیا۔
22 جنوری 2024 ۔۔۔ قابض انتظامیہ نے سرینگر کے علاقے نوشہرہ میں( خواجہ حبیب اللہ نوشہری مسجد) کے اکائونٹس منجمد کر دیے ہیں ۔انتظامیہ نے ممتاز صوفی بزرگ خواجہ حبیب اللہ نوشہری کے نام سے منسوب تاریخی مسجد میں فنڈز کے غلط استعمال کے جھوٹے الزامات پر اکائونٹس منجمد کردیے ہیں۔علاقے کے لوگوں نے بھارتی انتظامیہ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔
24جنوری 2024 ۔۔۔ ضلع راجوری کے علاقے میںپولیس نے ایک نوجوان نثار احمدکی لاش برآمد کرلی ہے۔بھارتی پولیس نے جموں شہر کے علاقے بٹھنڈی میں ایک نوجوان بشیر احمد کے گھر پر چھاپہ مارکرانہیں گرفتار کیا۔بھارتی پولیس نے نوجوان کی گرفتاری کاجواز پیش کرنے کے لئے انہیں مجاہد تنظیم کا کارکن قرار دیا۔
25 جنوری 2024 ۔۔۔ضلع بارہمولہ کے اوڑی کے علاقے بونیار میںبھارتی پولیس نے تین نوجوانوں کو گرفتارکرلیا۔ پولیس نے نوجوانوں کی غیر قانونی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کے لیے انہیں عسکریت پسند قرار دیا۔
26 جنوری 2024 ۔۔۔مقبوضہکشمیر میں بھارتی پولیس نے بابری مسجد کی شہادت اور اس کی جگہ پر متنازعہ رام مندر کی تعمیر پر تبصرے کرنے پر ایک درجن کے قریب کشمیری مسلمانوں کو گرفتار کر لیا ہے۔ بابری مسجد کی شہادت اور اس کی جگہ پر متنازعہ رام مندر کی تعمیر پرمبینہ طورپر تبصرے کرنے پر مقدمات جموں کے علاقوں ریاسی، رام بن، راجوری اور کٹھوعہ اضلاع میں درج کیے گئے ہیں ۔ گرفتار شدگان میںضلع جموں کے علاقے کھنہ چارگل کا رہائشی ظفر حسین بھی شامل ہے۔بھارتی ریاست پنجاب کے شہر لدھیانہ میں ہندوتوا کے غنڈوں نے گائے کا گوشت لے جانے پر دوکشمیری ڈرائیوروں شوکت احمد گوجری اور محمد یعقوب پر حملہ کرکے انہیں بدترین تشددکرکے شدید زخمی کردیا۔
27 جنوری 2024 ۔۔۔ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے تحریک آزادی سے وابستگی کی بنیادپر تین بے گناہ کشمیریوں مدثر احمد شیخ، مشتاق احمد کامبے اور محمد اقبال خان کے خلاف ایک جھوٹے مقدمے میں چارج شیٹ داخل کردی ہے۔اس مقدمے میں نامزد دو دیگر افراد محمدعباس شیخ اور توصیف احمد شیخ کو بھارتی فوجیوں نے چند سال قبل ایک جعلی مقابلے میں شہید کر دیا تھا۔
29جنوری2024 ۔۔۔مقبوضہ کشمیر میںبھارتی پولیس نے بارہمولہ قصبے میں دو نوجوانوںفیاض احمد اور محفوظ احمد بٹ کو کالے قانون پبلک سیفٹی ایکٹ (PSA)کے تحت گرفتار کرکے کوٹ بھلوال جیل جموںمیں نظربند کردیا۔ بھارتی ریاست اترپردیش کی علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میںزیر تعلیم 12ویں جماعت کا ایک کشمیری طالب علم عدنان الطاف مغلوساکن بارہمولہ کو پراسرار حالت میں مردہ پایا گیا۔
29 جنوری 2024 ۔۔۔ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے ضلع بڈگام میں ایک شخص محمد رمضان میرکے رہائشی مکان کوکالے قانون کے تحت ضبط کرلیا۔
31 جنوری 2024 ۔۔۔کشمیری عوام کو جدوجہد آزادی سے وابستگی پر سزا دینے کیلئے مسلسل انکی جائیدادیں ضبط کرنے کا سلسلہ جاری ہے۔مودی حکومت نے کولگام میں ایک کشمیری اعجاز احمد گنائی کا زیر تعمیر مکان ضبط کرلیا۔ ضلع بارہمولہ میں(SIU)نے تین بے گناہ کشمیری نوجوانوں شوکت علی اعوان ،احمد دین کھٹا نہ اور محمد صدیق کھٹانہ کے خلاف فردجرم عائد کردی گئی ہے۔
1 فروری 2024 ۔۔۔ بھارتی حکومت نے مقبوضہ جموں وکشمیر میں مزید کئی شہریوں کی جائیدادیں ضبط کر لی ہیں۔ بھارتی پولیس نے ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں فاروق احمد ڈار کی چار دکانیں ضبط کر لیں۔پولیس نے ضلع کولگام میں ایک شہری بشیر احمد کھانڈے کا دو منزلہ رہائشی مکان اور مویشی خانہ ضبط کر لیا۔بھارتی حکام کشمیریوں کو معاشی طور پر کمزور کرنے اور انہیں جاری تحریک آزادی کی حمایت ترک کرنے پر مجبور کرنے کے لیے مقبوضہ علاقے میں اب تک سینکڑوں جائیدادیں ضبط کرچکے ہیں۔
6 فروری 2024 ۔۔۔ بھارتی پولیس نے نئی دلی ریلوے اسٹیشن کے قریب ایک کشمیری نوجوان ریاض احمد کو گرفتار کرلیا۔بھارتی پولیس نے کشمیری نوجوان کو بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ وہ دو دیگر کشمیریوں کے ساتھ مل کر اسلحہ اور گولہ بارود حاصل کرنے کی سازش میں ملوث ہے۔
ایس آئی اے(SIA) نے ضلع کولگام کی ایک خصوصی عدالت میں چھ نوجوانوںعدنان شفیع، زاہد احمد شاہ، حنظل یعقوب شاہ، دانش حمید ٹھوکر، حازم رشید شیخ اور مدحت احمد ڈار کے خلاف چارج شیٹ داخل کردی ہے۔ ان میں سے دو نوجوان حنظل یعقوب شاہ اور دانش حمید ٹھوکر کو بھارتی فوجیوں نے محاصرے اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران پہلے ہی ایک جعلی معرکے میں شہید کر دیا ہے۔کشمیر کے ضلع جموں میں بھارتی پولیس کے ایک اہلکار نے خود کو گولی مارکر خودکشی کر لی۔ پونچھ سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکار اقبال حسین نے ضلع کے تھانہ نوآباد میں اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر خودکشی کر لی۔
5 فروری 2024 ۔۔۔ ضلع کپواڑہ کے زانگلی علاقے میں ایک پراسرار آگ نے بھارتی فوج کے کمپلیکس کو اپنی لپیٹ میں لے لیاجس کے نتیجے میں چھ فوجی زخمی ہوئے اور کئی فوجی عمارتوںکو بھاری نقصان پہنچا۔ ضلع کپواڑہ میں ایک بھارتی پولیس اہلکارمحمد عارف کو پراسرار حالت میں مردہ پایاگیا۔ ضلع کولگام سے تعلق رکھنے والے پولیس اہلکار25سالہ محمد عارف کو پولیس لائنز کپواڑہ میں مردہ پایا گیا۔ بتایا جاتا ہے کہ پولیس اہلکارنے خودکشی کر لی ہے۔
7 فروری 2024 ۔۔۔ جموں وکشمیر میں گورنمنٹ میڈیکل کالج (جی ایم سی) راجوری کی انتظامیہ نے 9 طالب علموں کو ادارے سے معطل کر کے انہیں ہاسٹل خالی کرنے کا حکم دیا ہے۔
جموں و کشمیر میں سرینگر کے علاقے میں نائد کھائی سے تعلق رکھنے والا ایک نوجوان لاپتہ ہوگیا ہے۔ بشارت احمد بٹ ولد مرحوم علی محمد بٹ گزشتہ چھ دن سے لاپتہ ہے۔ سری نگر کے حبہ کدل علاقے میں نامعلوم افراد کی فائرنگ کے دوران دوغیر ریاستی باشندے امرت پال سنگھ اور روہت مسیح ہلاک ہوگئے۔جموں وکشمیر میں سوشل میڈیا پر گردش کرنے والی ایک ویڈیو سے وادی کشمیرکے لوگوں میں غم و غصے کی شدید لہر دوڑ گئی ہے۔ ویڈیو میں ایک بھارتی فوجی، ایک کشمیری مسلم شہری کو ہندو ئوں کا مذہبی نعرہ جے شری رام لگانے پر مجبور کرتے ہوئے دکھایاگیا ،سوشل میڈیا پر تیزی سے وائرل ہونیوالی اس ویڈیوسے وادی کشمیر کے مسلمانوںمیں غم و غصے کی شدید لہر دوڑ گئی ہے اور اس واقعے کی بڑے پیمانے پر مذمت کی جارہی ہے ۔
11 فروری 2024۔۔۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی پولیس نے ضلع راجوری کے علاقے نوشہرہ میں ایک نوجوان محمد اعظم ساکن قلعہ درہل کو کالے قانون کے تحت گرفتار کرکے ڈسٹرکٹ جیل راجوری میں نظر بند کردیا۔پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار نوجوان علاقے میں بھارت مخالف سرگرمیوں میں ملوث تھا۔
13 فروری 2024 ۔۔۔مقبوضہ کشمیر میں دو کشمیری نوجوانوں عبدالوارث اور مسرت حسین کے خلاف جموں عدالت نے چارج شیٹ پیش کی ہے۔
14 فروری2024۔۔۔ ضلع کپواڑہ میں ایک بھارتی فوجی اہلکارپراسرار طورپر ہلاک ہو گیا ہے۔ بھارتی فوج کا لانس نائیک اشونی کمار کپواڑہ میں اپنی یونٹ میں ڈیوٹی کے دوران بے ہوش پایاگیا۔اسے فوری طور پر ضلع کے علاقے درگمولہ میں فوجی ہسپتال منتقل کیاگیا جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دیا۔
15 فروری 2024 ۔۔۔ نئی دہلی کے زیر کنٹرول سٹیٹ انویسٹی گیشن ایجنسی نے سری نگر میں مختلف مقامات پر چھاپے مارے۔ ضلع کپواڑہ کے علاقے لال پورہ میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران بھارتی فوج نے ایک نوجوان رفیق احمد کو مجاہدین کے ساتھ کام کرنے کے الزام میں گرفتار کر لیا۔

٭٭٭