
مہتاب عزیز
قائد حریت جموں و کشمیر امام سید علی گیلانی شہیدؒ ایک بھرپور زندگی گزارنے کے بعد دار فانی سے رخصت ہوئے۔ آپ کی نو عشروں پر محیط زندگی کے ہزاروں پہلو اور سینکڑوں جہتیں ہیں۔ ان میں سے ہر جہت اور ہر پہلو اپنے اندر رہنمائی اور نصیحت کے کئی سبق رکھتا ہے۔سیدؒ کی جدوجہد اور شخصیت اس امر کی متقاضی ہے کہ اس پر کتابیں لکھی جائیں۔ یقینا مستقبل میں قائد سید علی گیلانی رحم اللہ کی جدوجہد اور شخصیت پر کتابیں لکھی جائیں گی، جامعات میں ان پر تحقیقی مقالہ جات رقم ہونگے۔ تاہم اس سلسلے میں پہلی کاوش کا اعزاز ماہنامہ کشمیرالیوم کو حاصل ہوا۔ جس نے ریاست جموں و کشمیر کے غیر متنازعہ قائد اور عزیمت کا استعارہ جناب سید علی گیلانی رحمہ اللہ کی شخصیت اور جدوجہد پر ”مرد لازوال۔۔۔ امام سید علی گیلانی” کے عنوان سے ایک دستاویزی فلم تیار کر کے سبقت حاصل کر لی ہے۔”مرد لازوال۔۔۔ امام سید علی گیلانی” ایک تاثراتی دستاویزی فلم ہے، جس میں شہید قائد کے حوالے سے مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد نے اپنے خیالات اور تاثرات بیان کئے ہیں۔ فلم کے دوران پس منظر آواز کے ذریعہ قائد کی جدوجہد کے مختلف پہلوں پر بھی روشنی ڈالی گئی ہے۔ جبکہ اُن کی مختلف تقاریر کے ویڈیو کلپس فلم کا حصہ ہیں۔


فلم کا اسکرپٹ اور مرکزی خیال ماہنامہ کشمیرالیوم کے ایڈیٹر انچیف شیخ امین کا تیار کردہ ہے۔ پس پردہ آواز میں معروف صحافی اور صحافت کے استاد ظفر محمود شیخ کے کھنک دار لہجے نے فلم کے تاثر کو چار چاند لگائے ہیں۔ اسکرپٹ کا کچھ حصہ شیخ امین نے بھی پڑھا ہے۔ انکے لہجے میں وادی کشمیر کی مقامی جھلک ایک منفرد تاثر قائم کرتی ہے۔ تدوین کے کچھ جزوی مسائل کے باوجود یہ دستاویزی فلم انتہائی متاثر کُن ہے۔ جو سید علی شاہ گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرنے کی بہتری کاوش کہلانے کی مستحق ہے۔
دستاویزی فلم ”مرد لازوال۔۔۔ امام سید علی گیلانی” کی افتتاعی تقریب ماہنامہ کشمیرالیوم کے دفتر میں سر انجام پائی۔ جس میں شرکاء نے مرحوم قائد کو خراج عقیدت پیش کیا۔ کشمیرالیوم کے ایڈیٹر اور ڈاکومینٹری کے ڈائریکٹر شیخ امین نے د ستاویزی فلم کے اغراض و مقاصد مختصراََ بیان کیے۔
سینئر صحافی و استاد ظفر شیخ نے سید علی گیلانی کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے، اس تشنہ طلب سوال کا جواب دینے کی بھی کوشش کی کہ بے مثال قربانیوں کے باوجود کشمیر آج تک آزاد کیوں نہیں ہوا۔ان کا کہنا تھا اللہ تعالی کشمیری قوم کو بڑی آزمائش سے آزما رہا ہے۔ ظلم و جبر کی بھٹی سے اس لیے گزار رہا ہے تاکہ یہ قوم بھٹی میں چمک کر کندن بن پائے۔۔ظفر شیخ نے پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا۔۔ آپ دیکھیں کہ پاکستان بھٹی سے نہیں گزرا، اسی وجہ سے آج بھی یہاں سوائے گھومنے پھرنے کی اور کوئی آزادی نہیں۔۔
تقریب میں آزادکشمیر کے سینئر صحافی راجہ کفیل نے موجودہ صورتحال کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ہمیں جدوجہد کے ساتھ اپنا ہدف بھی اور سنگ میل بھی مقرر کرنا ہوں گے۔۔ تین خطوں پر بٹے ہوئے کشمیر میں الگ الگ نعرے لگ رہے ہیں، کوئی الحاق کا نعرہ لگا رہا ہے کوئی خودمختار کشمیر کا خواہاں ہے۔ ایسے میں جدوجہد تو چلتی رہے گی لیکن اس کی کامیابی کیلئے ہماری قیادت کو پہلے اپنی ڈائریکشن طے کرنا ہوگی۔
تقریب میں کشمیر جرنلسٹ فورم کے قائمقام صدر اینکر پرسن نعیم الاسد، کشمیر پریس فائڈیشن کے رکن شہزاد خان، سنیئر صحافی مقصود منتظر اور پی ٹی وی کے پرڈیوسر لطیف ڈار اور دیگر نے بھی
شرکت کی۔ شرکا نے کشمیرالیوم کے ایڈیٹر کو مرحوم سید علی گیلانی کی زندگی پر بہترین دستاویزی فلم بنانے پر خراج تحسین پیش کیا۔ اس موقعہ پر شیخ محمد امین کی جانب سے شہید قائد جموں و کشمیر کے زندگی پر دستاویزی فلم کے پارٹ ٹو بنانے کا بھی اعلان کیاگیا۔
٭٭٭