
ام عبداللہ ہاشمی
میں نے جب آنکھ کھولی تو اپنے ارد گرد کشمیر کا بے انتہا حسن دیکھا۔اخروٹ مالٹا بیری شہتوت انجیر اور طرح طرح کے پھلوں کے خوشنما درخت دیکھے بھی اور ان کے پھلوں سے لطف اندوز بھی ہوئی۔ہمارے صحن میں اخروٹ کا جو درخت ہے اس کی ایک ایک ٹہنی تو اس قدر جھکی ہے کہ بندہ بہت آرام سے پھل اتار سکتا ہے۔جیسے اللہ پاک فرماتے ہیں کہ جنت میں پھل دار درختوں کی ٹہنیاں۔جنت نظیر کہا بالکل درست کہا پھولوں کے اتنے رنگ اور یاسمین کی فضا کو معطر کردینے والی مہک ہے کہ بندہ دنگ رہ جاتا ہے۔میٹھے پانی کے چشمے جابجا ہیں۔صاف شفاف پانی کی جھیلیں غرض کہ قدرت ہر طرف جلوہ نما ہے۔خوبصورتی تو بس یہیں ہے لیکن ہمارا ایک ٹکڑا او ر بھی حسین و جمیل ہے جہاں زعفران کے ارغوانی کھیتوں میں بھارتی فوج کے بوٹوں کی دھمک ہے۔جہاں کے چشموں پر سیاہ اور کرخت چہرے والے بھارتی فوجی کھڑے رہتے ہیں۔جہاں کی تتلیاں بھی قید میں ہیں اور خوش گلو پرندے بھی قید میں ہیں۔وادی میں بسنے والے سب بھارت کی ظالمانہ قید میں ہیں۔ان کی عیدیں اس خوف میں گزرتی ہیں کہ بھارتی فوج انہیں ٹارچر سیل میں نہ بند کردے۔قید ایسی ہے کہ سانس تک لینے پر پابندی ہے۔ہر آہٹ پہ کشمیریوں کے دل دھڑکتے،کسی کا معصوم بچہ تو کسی معصوم بچے کا باپ بغیر کسی جرم کے قید ہے۔ہم بھارت سے ہر قیمت پر آزادی چاہتے ہیں چاہے ایک کشمیری بھی زندہ رہے۔ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ مگر افسوس پاکستان کے حکمران تو اقتدار کی بندربانٹ میں مگن انہیں شہ رگ کا کیا خیال۔ہماری تمام امیدیں اللہ تعالیٰ سے ہیں وہ ضرور ہمیں آزادی عطا فرمائے گا۔

خبروں میں یاسین ملک کی عمر قید کا سنا بے اختیار مجھے فلسطین کے شیخ احمد یاسین ؒ یاد آگئے جو ویل چئیر پر تھے مگر تحریک آزادی فلسطین کو چلا رہے تھے۔ان کی معذوری کے باوجود یہودی ان سے خوفزدہ تھے۔یاسین ملک کمزور جسم کے مالک ہیں مگر ان کا حوصلہ کوہ ہمالیہ سے بھی بلند ہے۔ان کی معصوم بچی ویڈیو میں اپنا پیغام دے رہی تھی۔کشمیر کی آزادی کے لئے ہر قائد نے قید و بند کی مشکلات برداشت کی۔بھارت کا مکروہ چہرہ اس اقدام سے ساری دنیا کے سامنے آگیا ہے۔مشعال ملک نے عالمی عدالت میں جانے کا فیصلہ کرلیا مگر عالمی عدالت بھی تو ان کی ہے۔جہاں مسلمانوں کے لئے عدل و انصاف کے دروازے بند ہیں۔یہود و نصارہ کے اپنے معیار ہیں انصاف کے بھی۔ یاسین ملک جوانمردی سے جیل میں کھڑے ہیں وہ آزادی کے متوالے ہیں۔ آزادی کی خاطر روز وادی میں معصوم بچوں کو زبح کیا جاتا ہے۔ہر طرح سے عوام کو ڈرایا جارہا ہے مگر ان کے حوصلے بلند ہیں۔وادی کشمیر کے بے مثال حسن کی نظیر نہیں ملتی مگر اس حسن کو بھارت کی گندی اور ناپاک نظرلگ گئی ہے۔نظر اتارنے کے لئے کشمیری اپنا سب کچھ حتیٰ کہ اپنا آج بھی قربان کررہے ہیں۔کشمیر میں یاسین ملک کی گرفتاری پر شدید ردعمل کیا جارہا۔بغیر کسی مقدمے کے یاسین ملک کو قبر میں ڈال دیا گیا ہے۔جھوٹے مقدمے میں پھنسا کر عمر قید کی سزا دی جارہی ہے بلکہ افضل گورو اور مقبول بٹ کی طرح پھانسی کا بھی خطرہ ہے۔اللہ سے دعا ہے یاسین ملک کو جلد سے جلد رہا کریں۔آمین
٭٭٭