دعا

اُٹھے ہیں ہاتھ میرے پروردگار دُعا کے لئے
بچھی جبین میری اے کار ساز تیرے لئے
بخشنا بندے کو تونے یہ صفت ہے تیری
کروں خطاء جو میں چھپا نہیں ہیں تیرے لئے
زمین و آسمان میں ہے جو تیری بساط ہے
کیا جو پیدا مجھے مگر عاجزی کے لیے
کریم تو ہے غفور تو ہے رحیم وحلیم
ہزاروں صفت کہوں جہاں میں صرف تیرے لیے
پڑا ہوں دور حرم سے گنبد خضراء سے مگر
یقین بسا ہے میرے دل میں کہ تو پاس ہے میرے
اُٹھو شبیر پڑھو درودوصلوٰۃ دل سے
یہی ہے راستہ دُعا کی قبولیت کے لیے

شبیر احمد (یاسین چارلی)