
ام عبداللہ ہاشمی
گلابی جاڑا سرد سے سورج کے ہمراہ دھیرے دھیرے اپنے پر پھیلارہا ہے،سرسبز وشاداب درختوں کے پتوں پر ذردی سی کھنڈرہی ہے۔میرے گھر کے صحن میں لگے اخروٹ کے پتے تیزی سے گرے جارہے ہیں۔قائد حریت سید علی گیلانی کی رحلت اور ان کی میت کو چھین کر ان کی وصیت کے خلاف دفن کردیا گیا۔ اور ان کے اہل خانہ کے ساتھ جو دردناک سلوک کیا گیا وہ تاریخ کے صفات پر نقش ہوگیا۔پوری وادی ایک جیل میں تبدیل کردی گئی ہے۔ظلم و ستم کا ہر حربہ کشمیریوں پر آزمایا جارہا ہے۔جھیل ڈل کی سطح پر چودھویں کا وہ اداس چاند نظریں جھکائے تیر رہا ہے۔
دل کو چیر دینے والی ادا سی پورے ماحول میں رچی بسی ہے۔وادی میں معصوم بچے سہمے سہمے سے ماؤں کے پلوں سے لیٹے اپنے بابا کی آمد کے منتظر ہیں۔ایسے میں یوٹیوب پر کچھ ویڈیوز دیکھی کشمیر کی تودل کو حوصلہ بھی ملا۔وادی کے مجاہدین اس شدید موسم میں بھی اللہ کی راہ میں کھڑے ہیں بلکہ پورے کے ساتھ بھارتی فوج کو ناکوں چنے چبوارہے ہیں۔ایک ویڈیو میں مجاہدین بھارتی فوجیوں کے جہنم رسید کرنے کے ساتھ ان کی ویڈیوبھی بنا رہے ہیں۔بقول قائد حریت سید علی گیلانیؒ یہ جنگ بڑی صبر آزما ہے اس میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔ایک مکار سفاک اور ظالم دشمن کے سامنے ہے اس جنگ میں جوش سے زیادہ ہوش کی ضرورت ہے۔
بقول اقبالؒ
اچھا ہے دل کے ساتھ رہے پاسبان عقل
گوکہ ہزاروں بچے پیلٹ گنوں کی وجہ سے نظر سے محروم ہیں کئی بزرگ و جوان بھارتی ٹارچر سیلوں میں اذیت کی زندگی گزار رہے ہیں،یتیم بچے اپنے بابا کی شفقت بھری گود سے اور دلاسے سے محروم نہیں۔سرخ لذیز سیبوں کے کئی باغ نظر آتش کئے جاچکے ہیں۔
آگ ہے خون ہے اولاد ابراہیم کے امتحان مقصود ہے۔لیکن اپنے رب کے حضور سجدہ ریز ماؤں بچوں جوانوں بزرگوں کے لبوں پر دعائیں مچل رہی ہیں آنکھیں برس رہی ہیں نگاہیں باربار آسمان کی جانب اٹھ رہی ہیں۔کبھی مایوس نہ ہونا اندھیرا کتنا گہرا ہو۔۔صبح ہوکے رہتی ہے نظر وہ اٹھ کے رہتی ہے اے اللہ اے الرحم الراحمین تو بے نیاز ہے تیرے فیصلوں کی حکمتیں ہم سے پوشیدہ ہیں
یااللہ ہماری پہلی اور آخری امید توہے ہم تیرے درکے سوا جائیں تو جائیں کہاں تیرا دربار بہت بڑا ہے تیرے خزانے بھرے ہیں۔یااللہ تو ہم پر رحم کر ہمارے گناہوں پر صرف نظر کردے درگزر فرمادے۔کشمیر کی اور فلسطینی مسلمانوں کو آزادی عطا فرمادے۔دنیا بھر میں مسلمانوں کو عروج عطا فرما۔اسلام کا بول بالا فرمادے۔آمین۔
٭٭٭