(2021) سالانہ رپورٹ

صائم فاروقی

مقبوضہ کشمیر جہاں بھارتی فوج کشمیری مسلمانوں پر ظلم کے پہاڑتوڑ کر،پانچ لاکھ کشمیریوں کا خون بہا کرہٹلر اور چنگیز خان کوبھی مات دے چکے ہیں،دس لاکھ قابض و جابر بھارتی فوج کے سامنے بے بس قوم چوہتر سال سے ہمت،جرأت اور استقامت کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی ہے۔کشمیر کا ہر گھر بھارتی بربریت سے متاثر ہے اور ہر روز کسی نہ کسی شہید کا جنازہ اٹھتاہے۔کشمیریوں کو خاک وخون میں نہلایا جارہا ہے۔بستیوں کی بستیاں آگ کی نظر کی جارہی ہیں۔بھارتی فوج کے ظلم و ستم کاآتش فشاں دہکا یا جارہا ہے۔ان سخت ترین حالات میں پوری قوم کاجذبہ بھی لائق دید ہے جبکہ یہ بے بس قوم بغیر کسی بیرونی مد د کے ایک بڑی فوج کے خلاف برسرپیکارہ کر شجاعت کی عظیم داستان رقم کرتے ہوئے اپنی آزادی کی جنگ خود لڑرہے ہیں۔ انکے ارادے عظیم ہیں اور حوصلے فراخ۔وہ اپنے ہی لہو میں ڈوب کر آزادی کشمیر کا پرچم لہرا رہے ہیں۔جموں و کشمیر کی مقامی تنظیم حزب المجاہدین اور دیگر برادر تنظیموں سے وابستہ نوجوانوں نے بھارت کی اس بڑی فوج کے خلاف سامان حرب و ضرب انتہائی کم ہونے کے باوجود اپنی جنگ کو جاری رکھا ہے اور یہ مٹھی بھر مجاہدین دیوانہ وار ایک بڑی فوج کا مقابلہ کررہے ہیں۔ مجاہدین نے دشمن کی نیندیں حرام کی ہیں اور مجاہدین نے اپنی کارروائیوں سے میدان کار زار کو گرم رکھا اور ہر معرکے میں دشمن کی سرنڈر کی پیشکش کو مسترد کرکے دشمن سے لڑنے کو ترجیح دی اور آخری سانس تک دشمن کا مقابلہ کرکے شہادت کے جام کو اپنے لبوں پر سجایا اور یہ شہادتوں کا یہ سفر جاری ہے۔اس سال بھی حزب المجاہدین کے قافلہ سخت جان مجاہدین نے دشمن پر کاری ضربیں لگائیں،حزب المجاہدین کے شاہین صفت مجاہدین کی ہیبت دشمن پر آج بھی طاری ہے،اس تنظیم کی طاقت کا اعتراف دشمن بھی کرچکا ہے۔آج بھی اس قافلہ سخت جان کے مجاہد دشمن کے خلاف کم وسائل اور سامان حرب و ضرب نہ ہونے کے باوجود دس لاکھ بھارتی فوج کے سامنے سینہ سپر ہے۔سال 2021 ء کے دوران مٹھی بھر مجاہدین نے دشمن کا قافیہ تنگ کیا ہے۔اس سال مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان دو سو سے زائد خونین معرکے پیش آئے جن میں بھر پور ایمانی قوت اور شجاعت کے ساتھ 190 مجاہدین نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے لڑ کرشہادت کے مرتبے پر فائز ہو نے کا اعزاز حاصل کیا اور اپنا خون ساڑھے پانچ لاکھ شہداء کے خون کے ساتھ شامل کر کے مقبوضہ کشمیر کے سینکڑوں مزار شہداء میں مدفون ہیں۔ان شہداء میں حزب المجاہدین کے ضلع کمانڈر شاکر نذیر احمد نجار ساکنہ پونی پورہ کولگام،ضلع کمانڈر شیزاز احمد لون عرف شیراز مولوی ساکنہ سوچ کولگام،ضلع کمانڈر مدثر جمال وگے عرف یحییٰ حسینی ولد محمد جمال ساکنہ ملوان کولگام اورضلع کمانڈر حزب المجاہدین فیروز احمد ڈار عرف رضوان احمد شامل ہیں جنہوں نے مجاہدین کی قیادت کا بیڑااٹھایا اور اپنے خون کے آخری قطرے تک دشمن کا مقابلہ کیااور داد شجاعت دیتے ہوئے ایک سنہری تاریخ رقم کرگئے۔سال 2021 ء کے دوران مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین جھڑپوں کے دوران مجاہدین کی کاری ضربوں سے 72بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جن میں آٹھ آفیسر رینک کے شامل ہیں جبکہ 178 فوجی اہلکار زخمی ہوگئے جن میں کئی آفیسر رینک کے شامل ہیں۔روز بہ زور بھارتی فوج پر ذہنی دباؤ بڑھ رہا ہے،ڈیوٹی سے جان چھڑانے کے لئے،مجاہدین کے ڈر سے اور چھٹیاں نہ ملنے پر بھارتی فوج اور ان پر براجمان آفیسراں میں تلخیاں عروج پر ہیں،بھارتی فوجی اپنے آفیسروں کا حکم ماننے سے انکار کرتے ہیں اور خود کشی کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیں جس وجہ سے بھارتی فوج میں خود کشیوں کا رجحان بڑھ رہا ہے۔اس سال ایک لفٹیننٹ کرنل سندیپ بھگت سنگھ،دو میجروں سمیت 42 بھارتی فوجیوں نے اپنی ہی سروس رائفلوں سے خود پر فائرنگ کرکے خود کشیاں کیں اوراپنی زندگیوں کا خاتمہ کردیاجبکہ ایک بی ایس ایف آفیسر جی پادیو خود کشی کی کوشش کرنے کے دوران گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگیا۔ان خودکشیوں سے پتہ چلتا ہے کہ بھارتی فوج کشمیر میں تنگ آکر خودکشیاں کرکے نفساتی طور پر کتنی مفلوج ہوچکی ہے۔سال 2007 سے اس سال تک بھارتی فوج کے 525 اہلکار خود کشی کر چکے ہیں۔اس سال کے دوران مجاہدین نے بھارتی فوج کے خلاف اسلحہ چھینے کی کئی کو ششیں کیں جن میں تین ہتھیارمجاہدین کو بطور مال غنیمت میں حاصل ہوئے۔

بھارتی خفیہ ایجنسی این آئی اے اور بھارتی فوج نے مشترکہ طورمحاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران اس سال2712 عام شہریوں کو گرفتار کرکے ان پر مظاہروں کو منظم کرنے،بھارتی پولیس و فوج پر پتھراؤ کرنے اور شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنے اور اس موقعہ پر اسلام او آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے لگانے کے الزامات عائد کرکے انہیں کشمیر اور کشمیر سے باہر کی جیلوں کی زینت بنادیا۔ ان گرفتار شدگان میں بزرگ اور جوان و بچے بھی شامل ہیں۔ سینکڑوں کی تعداد میں حریت کارکنوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیابھارتی فوج و پولیس نے محاصروں کے دوران اور چھاپے مار کر نوجوانوں پر مجاہدین کے ساتھ کام کرنے کے بے بنیاد الزامات لگاکر195نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ بھارتی فوج نے معرکوں کے دوران گن پاؤڈر چھڑک کر،ماٹر گولوں کی شلنگ سے اور آگ لگا کر58مکانوں کو تباہ کرکے اربوں روپے کی مالیت کا عوام کو نقصان پہنچایا۔بھارتی فوج سرچ آپریشنز کے دوران جان بوجھ کر عوام پر اندھا دھند فائرنگ کر کے 308شہریوں کو شہید کردیا جبکہ فائرنگ اور شلنگ کر کے 148شہری زخمی کئے۔عوام اور بھارتی پولیس کے درمیان تصادموں کے دوران درجنوں پولیس اہلکار بھارتی زخمی ہوئے۔اس سال وادی کے مختلف علاقوں سے 25لاشیں برآمد کرلی گئیں جن میں متعدد لاشیں گولیوں سے چھلنی ہوچکی تھیں۔ اس سال 19 نوجوان لاپتہ ہوگئے ہیں جن کا لاپتہ ہوئے افراد کے گھر والوں کو پتہ نہیں انہیں زمین نگل گئی یا آسمان کھا گئی۔ان سنگین حالات کے باوجود مظلوم و مجبور کشمیری قوم دشمن کے سامنے اللہ کے بھروسے پر آزادی کی جد وجہد کو جاری رکھی ہوئی ہے اس کے لئے فقیدالمثال قربانیاں دی چکی ہے اور دے رہی ہے۔ چوہتر سال سے بالعموم اور گذشتہ دو برسوں سے بالخصوص بھارت کشمیر میں خوفناک حالات پیدا کر رکھے ہیں وہ یہاں نئے قانون لاکر ہندو ریاست بنانے پر تلا ہوا ہے مگروہ اپنے مذموم مقاصد میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگا اوروہ کشمیری شہداء کی قربانیوں کے باعث منہ کے بل گرے گا اور اسے ناکامی کے سوا کچھ ہاتھ نہیں آئیگا۔ اللہ تعالی کی طرف سے بتائے گئے ابدی اصول کے مطابق۔۔۔ وہ مکاروں کے خلاف اپنی چال چلتا ہے اور اسی کا حکم ہی غالب آکر رہے گا، وہ وقت دور نہیں جو کشمیری عوام کی آزمائش ختم ہوجائے گی اور کشمیر بھارت کی غلامی کی زنجیروں سے آزاد ہوگا ان شااللہ

٭٭٭