ہمایوں قیصر
نومبر16، 2021 ء۔۔مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے سرینگر اوروادی کشمیر کے دیگر علاقوں میں لوگوں کو ہراساں کرنے کے لیے نام نہاد محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں جاری رکھی ہوئی ہیں۔ ضلع بارہمولہ کے قصبے سوپور سے دو بے گناہ نوجوانوں کو گرفتار کر لیا۔ ضلع سری نگر کے حیدر پورہ علاقے میں بھارتی فوج نے ایک جعلی جھڑپ کے دوران چار عام شہریوں کو شہید کردیا۔ بھارتی فوج نے ایک دکاندار الطاف احمد بٹ، ڈاکٹر مدثر،حیدر بلال اور عامر احمد ساکنہ بانہال کو ایک کمپلکس کے اندر فائرنگ کرکے شہید کردیا۔بھارتی فوج نے دعویٰ کیا کہ حیدر بلال اور عامر احمد مجاہدتنظیم سے وابستہ تھے۔ الطاف احمد اور ڈاکٹر مدثر کے اہلخانہ کاکہنا ہے کہ اسے بھارتی فوجیوں نے بلااشتعال فائرنگ کر کے بہیمانہ طورپر شہید کیا۔ الطاف احمد بٹ اور ڈاکٹر مدثر کے گھر والوں نے میتوں کی واپسی کئی دن تک مظاہرہ کیا،ڈاکٹر مدثر گل اور الطاف احمد کے اہل خانہ سمیت بڑی تعداد میں لوگوں نے سری نگر کے پریس انکلیو کے سامنے بھی ایک مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے قابض حکام سے مطالبہ کیا کہ وہ شہداء کی میتوں کو ان کے لواحقین کے حوالے کریں تاکہ وہ ان کی مناسب طریقے تدفین کر سکیں۔بھارتی پولیس نے دونوں شہدا کی میتوں کو ضلع کپواڑہ کے علاقے ہندواڑہ میں ایک قبرستان میں سپرد خاک کر دیا۔چار دن کے مظاہرے کے بعد لواحقین کو شہداء کی میتیں واپس کی گئیں۔ضلع ڈوڈا میں سڑ ک کے ایک حادثے میں ایک بھارتی فوجی پرم جیت ہلاک ہوگیا۔ بھارتی فوجیوں نے سرینگر میں گھروں میں گھس کر مکینوں کو ہراساں کیا۔پولیس نے نوجوان کو سوپور کے شالیمار کالونی میں ایک چیک پوسٹ پرگرفتار کیا۔ گرفتارنوجوانوں کی شناخت آصف رشید وار اور الطاف حسین نجار کے طور پر ہوئی ہے۔پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ نوجوان مجاہدین کے لئے کام کرتے تھے۔گزشتہ چار دنوں سے لاپتہ ایک 27سالہ نوجوان بلال احمدکپواڑہ کے علاقے چوکی بل میں مردہ حالت میں پایا گیاہے۔
نومبر17، 2021 ء۔۔ضلع بارہمولہ کے پٹن پلہالن علاقے میں مجاہدین نے ایک کارروئی کے دوران بھارتی فوج کی ایک گشتی پارٹی پر گرینیڈ پھینکا جس کے نتیجے میں متعدد سی آرپی ایف اہلکار زخمی ہوئے۔بھارتی پولیس نے جموں سے تین نوجوانوں کی گرفتاری کا بھی دعویٰ کیاہے۔ گرفتار کئے گئے نوجوانوں کی شناخت فیاض احمد، عمر فاروق اور معظم پرویز کے طورپر ہوئی ہے۔ پولیس نے جنوبی کشمیر کے ضلع پلوامہ سے بھی دو نوجوانوں کو گرفتار کیا جن کی شناخت عامر بشیر ڈار اور مختار احمد کے طورپر ہوئی ہے۔
نومبر 2021،18 ء۔۔ضلع کولگام کے پمبئی کے علاقے میں حزب المجاہدین سے وابستہ مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین ایک جھڑپ ہوئی جس میں حزب کے ضلع کمانڈر شاکر نذیر احمد نجار ساکنہ پونی پورہ کولگام اور مجاہد محمد اسلم ڈار عرف حیدر جہادی ساکنہ ریڈونی اسلام آباد اور سمیر احمد نجار عرف عمار بھائی نے جوانمردی سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔جبکہ کولگام کے ہی ایک اور علاقے گوپال پورہ میں میں بھی مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان مدبھیڑ ہوئی جس میں کمانڈر آفاق سکندر ساکنہ کپرن شوپیاں اور عرفان مشتاق لون ساکنہ شاد چک شوپیاں نے بہادری سے لڑتے ہوئے شہادت کا جام نوش کیا۔
نومبر20، 2021 ء۔۔ضلع کولگام کے اشموجی علاقے میں حزب المجاہدین سے وابستہ مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان معرکہ پیش آیا جس کے نتیجے میں کمانڈر مدثر جمال وگے عرف یحییٰ حسینی ولد محمد جمال ساکنہ ملوان کولگام نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔ ضلع پلوامہ میں بھارتی پولیس نے تلاشی مہم کے دوران پانچ کشمیری نوجوانوں کو گرفتارکرلیا۔گرفتارنوجوانوں کی شناخت شوکت الاسلام ڈار،اعجاز احمد لون،اعجاز گلزار لون، منظور احمد بٹ اور ناصر احمد شاہ کے طورپر ہوئی ہے اور ان تمام کا تعلق ضلع کے علاقے لیلہارسے ہے۔بھارتی پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتارکئے گئے نوجوانمجاہدین کے لئے کام کرتے تھے اور غیرقانونی سرگرمیوں میں ملوث تھے۔بھارت کے بدنام زمانہ تحقیقاتی ادارے این آئی اے نے کشمیر ی انسانی حقوق کے معروف علمبرارخرم پرویز کو سرینگر سے گرفتار کرلیا ہے۔ خرم پرویز سے رام منشی باغ پولیس اسٹیشن سرینگر کی حدود میں واقع چرچ لین میں این آئی اے کے دفتر میں پوچھ گچھ کی گئی اور انہیں گرفتار کرلیاگیا۔ضلع مینڈھر کے علاقے میں پولیس نے ایک شخص ریاض احمد کی لاش برآمد کرلی۔
نومبر2021،22 ء۔۔ضلع اسلام آباد کے کوکر ناگ علاقے میں پولیس نے ایک عدم شناخت لاش برآمدکرلی۔
نومبر24، 2021 ء۔۔سرینگر کے علاقے رام باغ میں بھارتی فوجیوں نے جعلی مقابلے میں تین کشمیری نوجوانوں منظور احمد میرساکنہ ببہر پلوامہ،عرفات احمد شیخ ساکنہ نکلورہ پلوامہ اور مہران یاسین شالہ ساکنہ سری نگرکو شہید کردیا۔ اس واقعہ کے خلاف زبردست احتجاجی مظاہرے پھوٹ پڑے۔ نوجوانوں کے قتل کے خلاف علاقے میں لوگ سڑکوں پر نکل آئے اور زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔ مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ نوجوان بے گناہ شہری تھے اور انہیں فوجیوں نے ایک جعلی مقابلے میں شہیدکیا۔بھارتی فوج نے شہداء کے چار رشتہ داروں کو مظاہرے کے دوران گرفتارکرلیا۔عینی شاہدین نے صحافیوں کو بتایا کہ فوجیوں نے ہماری آنکھوں کے سامنے نوجوانوں کو گاڑی سے باہر نکالا اور سڑک پر گولی مار کر شہید کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ فوجیوں نے تینوں کو گاڑی سے گھسیٹ کرباہرنکالا گیا اور پانچ چھ فوجی اہلکاروں نے ان پر اندھا دھند گولیاں چلائیں جس سے وہ موقع پر ہی شہید ہوگئے۔
نومبر25، 2021 ء۔۔ضلع شوپیاں کے علاقے زینہ پورہ میں این ائی اے نے مختلف گھروں پر چھاپے مارکرایک استاد محمد شفیع شاہ،سرکاری ملازم راجہ احمد میر، جماعت اسلامی کے کارکن شاہد احمد شاہ کو گرفتار بھی کرلیا۔
نومبر26، 2021 ء۔۔ضلع پونچھ کے علاقے میں بھارتی فوج نے دہشت گردی کی تازہ کارروائی کے دوران ضلع پونچھ میں ایک نوجوان کو شہید کر دیاہے۔
نومبر27، 2021 ء۔۔ نکیال سے تعلق رکھنے والے ایک عام شہری حاجی عارف کے غلطی سے کنٹرول لائن عبور کرگیا تھا اوربھارتی فوجیوں نے انہیں گرفتارکرکے شدید تشدد کا نشانہ بناکر شہیدکر دیا۔
نومبر28، 2021ء۔۔ ضلع پلوامہ میں دو کشمیری نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔گرفتارنوجوانوں کی شناخت مزمل ایوب بٹ اور سہیل منظور موہندکے طورپر ہوئی ہے۔ دونوں کا تعلق ترال کے علاقے شاہ آباد سے ہے۔ بھارتی پولیس نے دعویٰ کیاہے کہ گرفتارنوجوان مجاہدین کے لئے کام کرتے تھے۔ بھارتی پولیس نے ضلع اسلام آباد کے علاقے ہمدان پورہ ریڈونی سے تعلق رکھنے والے ایک اورنوجوان محمد آصف ڈار کو اسلام آباد قصبے سے گرفتار کرلیا۔
نومبر29، 2021 ء۔۔ضلع پلوامہ میں اونتی پورہ کے علاقے کاک پورہ کے رہائشیوں نے سرینگر میں بھارت مخالف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے پریس انکلیو سرینگر میں جمع ہو کر بھارتی سینٹرل ریزروپولیس فورس کے اہلکاروں کے کیمپوں اور رہائشگاہوں کی تعمیر کیلئے زرعی اراضی کی الاٹمنٹ فوری منسوخ کرنے کا مطالبہ کیا۔مظاہرے میں شامل ایک خاتون کا کہنا تھا کہ ہم قابض انتظامیہ سے پوچھ رہے ہیں کہ ہم کہا جائیں کیونکہ وہ بے روزگارہیں اور وہ کوئی کاروبار بھی نہیں کرسکتے ہیں۔ مظاہرین نے قابض انتظامیہ سے ان کی اراضی کی الاٹمنٹ منسوخ کر نے کی اپیل کی۔ علاقے میں فوجی کیمپ کے قیام سے ان کی مشکلات میں کئی گنا اضافہ ہو گا۔ضلع اسلام آباد کے بجبہاڑہ علاقے میں بھارتی پولیس نے ایک غیر کشمیری پرویز سلمانی کو پستول اور میگزین سمیت گرفتار کر نے کا دعویٰ کیا ہے۔
نومبر30، 2021 ء۔۔ ضلع راجوری کے علاقے میں بھارتی فوج نے ایک کشمیری نوجوان ساکنہ شوپیاں کو گرفتار کر لیا۔ضلع پلوامہ کے قصبہ یار علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں کمانڈر یاسر پرے ساکنہ قصبہ یار پلوامہ اورکمانڈر فرقان احمد نے داد شجاعت دیتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔جھڑپ کے دوران بھارتی فوج کے متعدد اہلکار ہلاک و زخمی ہوئے۔ضلع رام بن کے بانہال کے علاقے چملواس فوجی کیمپ میں ایک بھارتی فوجی تیج پال سنگھ نے اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کر اپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا۔اس واقعے سے جنوری 2007 سے مقبوضہ علاقے میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 523 ہو گئی ہے۔ راجوری کے علاقے بدھل میں ایک بھارتی فوجی کیمپ میں ایک اہلکار دیپک کمار وانڈا کو پُر اسرا طور پر مردہ پایا گیا۔ضلع کپواڑہ میں محکمہ جنگلات کے چار کشمیری ملازمین کو جبری طورپر معطل کر دیا ہے۔قابض انتظامیہ نے ایک رینج آفیسر سمیت ضلع فاریسٹ ڈویڑن کے مانیگاہ بلاک کے دو کمپارٹمنٹس میں بلاک آفیسر اور دو ملازمین کو معطل کر گیا۔معطل کیے گئے محکمہ جنگلات کے تمام ملازمین مسلمان ہیں جن میں رینج آفیسر محمد یاسین خان اور بلاک آفیسر محمد شفیع میر اور دیگر شامل ہیں۔
یکم دسمبر2021 ء۔۔سرینگر میں ایک حملے میں ٹریفک پولیس اہلکار زخمی ہوگیا۔ نامعلوم مسلح افراد نے شہر کے علاقے راجوری کدل میں محمد عبداللہ نامی ٹریفک پولیس اہلکار پر اس وقت فائرنگ کی جب وہ اپنی ڈیوٹی پر تھا جس سے وہ شدید زخمی ہوگیا۔
دسمبر2021،3 ء۔۔سرینگر کی بادامی باغ فوجی چھاؤنی میں ایک بھارتی فوجی انوج سنگھ پر اسرار حالت میں مردہ پایا گیا۔ضلع بارہمولہ کے پٹن پلہالن علاقے میں پولیس نے تین کشمیری نوجوانوں آصف احمد ریشی،معراج الدین ڈار اور فیصل حبیب لون کو گرفتار کرلیا ہے۔ پولیس نے دعویٰ کیا ہے کہ گرفتار کئے گئے نوجوانوں کا مجاہدین کے ساتھ رابطہ تھا۔ضلع پلوامہ کے علاقے بگوانی ترال کے ایک کھیت سے ایک 23 سالہ نوجوان کی لاش پراسرار حالات میں برآمد ہوئی ہے۔ لاش کی شناخت نئی بستی ترال کے رہائشی فرحان احمد کے طور پر ہوئی۔
دسمبر2021،4۔۔حریت رہنما انجینئر فاروق سوپور قصبے میں حرکت قلب بند ہوجانے کی وجہ سے انتقال کر گئے۔ انجینئر فاروق نے 15 سال سے زیادہ کاعرصہ دہلی کی تہاڑ جیل قید و بند کی صعوبتیں برداشت کرتے گزاریں۔بھارتی پولیس نے ضلع شوپیاں کے علاقے میں دو نوجوان شاہد احمد گنائی اور کفایت ایوب کو محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران گرفتار کیا گیا۔ بھارتی حکام نے بھارت کی مختلف جیلوں میں موجود کشمیری خواتین حریت رہنما آسیہ اندرابی، فہمیدہ صوفی، ناہیدہ نسرین، شازیہ اختر، صائقہ اختر، آسیہ اختر، نسیمہ بیگم، حنا بشیر بیگ، آسیہ بانو، رسکیم اختر، سیبا، انجم یونس، تبسم مقبول اور صائمہ اخترسمیت ایک درجن کے قریب کشمیری خواتین حریت رہنماؤں اور کارکنوں کو جھوٹے الزامات پر نظربند کررکھاہے۔ یہ حریت رہنما اور کارکن مختلف امراض میں مبتلا ہیں لیکن جیلوں میں انہیں طبی دیکھ بھال سمیت بنیادی سہولیات سے مسلسل محروم رکھا گیاہے۔ضلع بڈگام کے پوشکر علاقے میں بھارتی پولیس نے ایک نوجوان حامد احمد کو گرفتار کر لیاہے۔پولیس نے نوجوان پر مجاہدتنظیم کے ساتھ روابط رکھنے کا الزام عائد کردیا۔
دسمبر2021،5 ء۔۔ ضلع کپواڑہ کے علاے میں سب انسپکٹر جئے نارائن سنگھ پُراسرار طور پر فوجی کیمپ میں مردہ پایا گیاجبکہ پونچھ کے منکوٹ علاقے میں ایک بھارتی فوجی انسپیکٹر مدن لال دل کا دورہ پڑنے سے ہلاک ہوگیا۔ضلع بارہمولہ کے سنگھ پور ہ علاقے میں جھیل کدل کے نزدیک ایک نامعلوم شخص کی لاش برا ٓمدکرلی گئی۔
دسمبر2021،6 ء۔۔ضلع بارہمولہ کے سوپور علاقے میں پولیس نے ایک نوجوان بلال احمدکلوساکنہ تکی بل سوپور کو مجاہدین کے ساتھ کام کرنے کے الزام میں گرفتارکرلیا۔
دسمبر7، 2021 ء۔۔جموں خطے کے ضلع راجوری میں بھارتی فوج کی گاڑی ایک نجی کارپر چڑھ دوڑی جس کے نتیجے میں پولیس کا ایک ریٹائرڈ سب انسپکٹر ہلاک ہوگیا۔مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج نے تلاشی مہم کے دوران سخت سردی میں خواتین،بچوں اور بزرگوں کو گھروں سے باہر نکالا او رگھرگھرتلاشی لی۔اس دوران بھارتی فوج نے درجنوں نوجوانوں کو گرفتارکرلیا۔
دسمبر2021،8 ء۔۔ضلع شوپیاں کے علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک جھڑپ ہوئی جس کے نتیجے میں تین مجاہدین عامر حسین گنائی ولد منظور احمد ساکنہ شوپیاں،رئیس احمد میر ولد نذیر احمد ساکنہ شوپیاں اور حسیب احمد ڈار ولد محمد یوسف ڈار ساکنہ کھڈونی کولگام نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کرلیا۔ فوجیوں نے بھاری ہتھیاروں اور کیمیائی مواد کا استعمال کرتے ہوئے علاقے میں ایک رہائشی مکان کو بھی تباہ کر دیا۔
دسمبر9، 2021 ء۔۔مقبوضہ کشمیر میں پولیس نے ضلع راجوری کے ایک گاؤں سے ایک کشمیری دکاندار کو بھارتی چیف آف ڈیفنس اسٹاف جنرل بپن راوت اور دیگر کی ہیلی کاپٹر حادثے میں ہلاکت کے بارے میں سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے پر گرفتار کرلیا۔
دسمبر2021،10 ء۔۔ چیئرمین پاسبان حریت عزیر احمد غزالی کی قیادت میں بھارت کی منظم ریاستی دہشتگردی، نہتے شہریوں پر جاری مظالم،کشمیری نوجوانوں کے جعلی مقابلوں میں قتل اورانسانی حقوق کی سنگین پامالیوں کیخلاف 10دسمبر کو انسانی حقوق کے عالمی دن کے موقع پر کنٹرول لائن کے قریب چکوٹھی میں احتجاجی دھرنا دیا گیا۔
دسمبر11، 2021 ء۔۔ ضلع بانڈی پورہ کے گلشن چوک میں بھارتی پولیس کی پارٹی پر مجاہدین نے ایک کارروائی کے دوران فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دو پولیس اہلکار زخمی ہو گئے۔ بعد میں دونوں اہلکار زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے ہلاک ہوگئے۔
دسمبر12، 2021 ء۔۔ بھارتی پولیس نے حریت رہنما مشتاق الاسلام کو سرینگر کے علاقے میں گرفتار کر لیا۔ ضلع رام بن کے علاقے مہوبل میں بھارتی فوج کے میجر پرویندر سنگھ نے اپنے رہائشی کوارٹرپر اپنی سروس رائفل اے کے 47 سے خود کو گولی مارکر خود کشی کرلی۔ضلع کپواڑہ کے چوکی بل علاقے میں ایک بھارتی فوجی حوالدار شندے سندیپ ارجن نے اپنی سروس رائفل سے خود پر گولی چلاکر خود کشی کرلی۔ ضلع پلوامہ کے بارگام علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک مدبھیڑ ہوئی جس میں ایک مجاہد سمیر احمد تانترے ولد غلام محمد تانترے ساکنہ بارگام اونتی پورہ نے داد شجاعت دیتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔
دسمبر13، 2021 ء۔۔ضلع کپواڑہ کے سلکوٹ علاقے میں ایک بی جے پی کارکن کا محافظ ایس پی او (دوعدد اے کے سنتالیس) رائفلیں لے کر فرار ہوگیا۔سرینگر کے علاقے زیون پنتھہ چوک میں ایک نوجوان کو گولی مار کر زخمی کر دیا۔مجاہدین نے ایک کارروائی کے دوران سرینگر میں پنتھہ چوک کھنموہ روڈ پر زیون کے مقام پرپولیس گاڑی پر اندھادھند فائرنگ کی جس سے پانچ اہلکار ہلاک جبکہ درجن کے قریب زخمی ہو گئے۔جماعت اسلامی جموں و کشمیر کے سرکردہ رہنما ولی محمد عادل سوپور قصبے میں انتقال کر گئے۔ وہ جموں و کشمیر پر بھارت کے غیر قانونی قبضے کے سخت مخالف تھے اور شہید قائدین سید علی گیلانی اور محمد اشرف صحرائی کے ساتھی بھی رہے ہیں۔ضلع سری نگر کے رنگریٹ علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک معرکہ پیش آیا جس میں عادل احمد وانی ولد بشیر احمد وانی ساکنہ شوپیان سمیت دو مجاہدین نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔اس دوران عوام کی بڑی تعداد نے مظاہرہ کیا اور مظاہرین نے بھارت کے خلاف اور اسلام و آزادی کے حق میں فلک شگاف نعرے لگائے۔بھارتی فوج نے ایک شہید کی والدہ اور ان کی بہن کو مظاہرے کے دوران بھارت مخالف اور آزادی کے حق میں نعرے لگانے کے الزام میں گرفتارکرلیا۔
دسمبر14، 2021 ء۔۔ ضلع بارہمولہ کے موہرہ اوڑی علاقے میں ایک دھماکہ کے دوران بھارتی بارڈر سیکورٹی فورس (بی ایس ایف) کا ایک اہلکار کانسٹیبل انیش جوزف جھلس کر ہلاک ہوگیا۔ ضلع پونچھ کے سرن کوٹ علاقے میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین ایک جھڑپ ہوئی جس میں ایک مجاہد ابو ضرار نے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔جھڑپ کے دوران متعدد بھارتی فوجی زخمی ہوگئے۔
دسمبر15، 2021 ء۔۔ ضلع پلوامہ کے علاقے راجپور میں محاصرے اور تلاشی کی کارروائی کے دوران حزب المجاہدین سے وابستہ مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک معرکہ پیش آیا جس کے نتیجے میں ضلع کمانڈر حزب المجاہدین فیروز احمد ڈار عرف رضوان احمد ولد عبدالخالق ڈار ساکنہ ہیف شیر مال شوپیاں نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ضلع کولگام کے علاقے ریڈونی میں مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان ایک مدبھیڑ ہوئی جس کے نتیجے میں دو مجاہدین نے شجاعت کے ساتھ لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا،اس دوران بھارتی فوج کے کئی اہلکار زخمی ہوگئے۔بھارتی فوج نے کئی مکانوں کو آگ اور بارود لگا کر تباہ کردیا۔علاقے کے عوام نے بھارتی فوج کے خلاف مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے اسلام وآزادی کے حق میں نعرہ بازی کی۔ضلع گاندربل کے چھتر گل علاقے میں پولیس نے عبداللہ کھٹاریہ نامی شخص کی لاش برآمد کرلی۔
٭٭٭