
ام عبداللہ ہاشمی
ویسے اگر سوچا جائے تو ہم تو کوئی حقیر اور معمولی سی چیز نہیں کسی کو دے سکتے مگر وہ عظیم لوگ بھی ہیں جو اللہ پاک کی راہ میں جان تک دے دیتے ہیں۔ شہیدمقبول بٹؒ کی تصویر تو میں نے بچپن سے دیکھ رکھی ہے بعد میں پتہ چلا کہ ا ن کو بھارت نے شہید کر دیا تھا یوں تو جب سے یہ دنیا وجود میں آیا ہے جہاد اور شہادت کا جذبہ تب سے موجود ہے۔ ہمارے پیارے محمد ﷺجب جنگ بدر لڑنے جا رہے تھے تو ہر صحابی جذبہ جہاد سے سر شار اور شہادت کے لئے دیوانہ ہو رہا تھا۔چودہ پندرہ سال کے بچے ایڑیاں اونچی کر کر کے خود کو بڑا ثابت کر بیٹھے۔ اس و قت بھی پوری دنیا میں بہت کم لوگوں میں جذبہ جہاد موجود ہے ورنہ آج کل کیرئیر کی دوڑ لگی ہے۔ ہر ایک دنیا میں دوسرے سے آگے بڑھ جانے کو بے تاب ہے۔ دنیا حاصل کرنے کی دوڑلگی ہے۔کوئی کرکٹر بننا چاہتا ہے تو کوئی ڈاکٹر اور بزنس مین۔دنیا کا حصول سب سے بڑا مقصد بن چکا ہے مگر اس کے باوجود چند لو گ ایسے ہیں جن کا راستہ جہاد ہے جن کی رگوں میں حضرت علیؓ،حضرت حسینؓ کا خون دوڑتاہے۔ یہ کیساخوب صورت اتفاق ہے حضرت علی ؓ بھی شہید ہوئے اور ان کے بیٹے حسینؓ بھی باپ بیٹا دونوں شہید ہو گئے ہم سے پہلے والے لوگوں میں جذبہ جہاد بہت تھا اس لئے دنیا کا ایک بڑاحصہ مسلمانوں کے قبضہ میں تھا۔ ایک وقت تھا جب ایک بہن کی پکار پربھی محمد بن قاسمؒ عرب سے سندھ آیا تھا۔ اب حالات یہ ہیں کہ جدید دور کی وجہ سے اب میڈیا کا دور نہیں بلکہ راج ہے۔

کشمیر میں ہزاروں خواتین کی بے حرمتی کی جاتی ہے مگر ہمارے مرد و خواتین چینلز پر پورے ذوق و شوق سے فلمیں دیکھ رہے ہوتے ہیں۔ خواتین کم کم کی ساڑھی کی دیوانی ہے اور مرد بھارتی فلمی ہیروز کے ہیر سٹائل کے دیوانے۔یہ وہی بھارت ہے جس نے افضل گورو کو پھانسی دے دی، مقبول بٹؒ کو پھانسی دے دی۔ افضل گورو کی لمبی ڈاڑھی اور سر پر عربی سٹائل والا رومال۔ شہادت ان کے ماتھے پر کسی بڑے ستارے کی طرح چمکتی تھی۔ کشمیر پاکستان کی شہہ رگ ہے، پاک فوج کے پاس ایٹم بم کس لئے ہے کیا پاک آرمی کشمیر کو نہیں آزاد کرا سکتی؟ کیا پاک آرمی کے جوانوں میں جذبہ جہاد موجود ہے۔ یہ بات طے ہے کہ کشمیر کا مسئلہ جہاد سے ہی حل ہو گا اللہ پاک سے دعاہے کہ وہ مجھے شہادت کی موت عطاکرے۔ آمین
٭٭٭