ء2022 اعدادوشمار کے آئینے میں

عزام فاروقی

مقبوضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فوج کے ظلم و جبر کے پچھتر سال مکمل ہوچکے ہیں ۔ان پچھتربرسوں کے اندرکشمیرکی سرمین پر لہو کی چادر پھیلی تو پھیلتی ہی چلی گئی ۔ بھارتی قابض فوج نے 7 دہائیوں سے زائد عرصے میںمقبوضہ علاقے میں انسانی حقوق کے عالمی اعلامیے کی دھجیاں بکھیر کر رکھ دیں۔اتنے طویل عرصے میں بھارت کی درندہ صفت فوج نے چنگیزاور ہلاکو خان کو پیچھے چھوڑ کر کشمیری قوم کو خاک وخون میںنہلاتے ہوئے پانچ لاکھ سے زائد کشمیریوں کو شہید کیا۔صرف گذشتہ تینتیس برسوں میںیعنی جنوری 1989 سے اب تک97 ہزارکے قریب کشمیریوں کو شہید کیا ۔ ان شہادتوں کے نتیجے میں 22ہزارخواتین بیوہ اور 1لاکھ7ہزا بچے یتیم ہوئے۔ 11ہزار عفت مآب خواتین کی آبروریزی کی گئی اور 1لاکھ10ہزار رہائشی مکانات کو راکھ کا ڈھیر بنادیا،جنگلات اور سیب کے باغات کاٹ کر عوام کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایاگیا۔عوام پر اندھا دھند فائرنگ اور پیلٹ کی برسات کے نتیجے میں پیلٹ چھروں سے ہزاروں نوجوان لڑکے اور لڑکیاں زخمی ہوئیںجن میں سے دو سوافراد آنکھوں کے بینائی سے محروم ہوگئے ، اس کے علاوہ 19 ماہ کی حبہ جان، دس سالہ آصف احمد شیخ، سولہ سالہ عاقب ظہور ، سترہ سالہ الفت حمید ، سترہ سالہ بلال احمد بٹ ، انشاء مشتاق، انیس سالہ طارق احمد گوجری اور انیس سالہ فیضان اشرف تانترے سمیت درجنوں لڑکے لڑکیاں بینائی سے مکمل محروم ہوئیں ۔ نولاکھ قابض و جابر بھارتی فوج کے سامنے کشمیری قوم اسلام و آزادی اور اپنے جائز حق، حق خودارادیت کے لیے پچھتر سال سے جس ہمت ،جرأت اور استقامت کے ساتھ چٹان کی طرح کھڑی رہی آج بھی ہمالیائی عزم کے ساتھ کھڑی ہے ۔کشمیری قوم کی مائوں نے ہزاروں ایسے جگر گوشوں کو جنم دیا جو سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح دشمن کے ساتھ لڑتے رہے اور لڑتے ہوئے اللہ کی راہ میں قربان ہوئے ۔ اس سال بھی جموں و کشمیر کی مقامی تنظیم حزب المجاہدین کے قافلہ سخت جان مجاہدین نے دشمن پر کاری ضربیں لگائیں ،حزب المجاہدین کے شاہین صفت مجاہدین کی ہیبت دشمن پر آج بھی طاری ہے ،اس تنظیم کی طاقت کا اعتراف دشمن بھی کرچکا ہے ۔آج بھی اس قافلہ سخت جان سے وابستہ مجاہدین نو لاکھ بھارتی فوج کے خلاف کم وسائل اور سامان حرب و ضرب نہ ہونے کے باوجود برسرپیکارہیں۔سال 2022 ء کے دوران مٹھی بھر مجاہدین نے صرف اللہ کی ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے تحریک آزادی کی آبیاری کے لیے کی ایک بڑی طاقت کی دشمن فوج کے ساتھ لڑتے ہوئے اللہ کی راہ میں اپنی جانوں کا نذرانہ پیش کیا ۔اس سال مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان سو سے زائد خونین معرکے ہوئے ۔ ان معرکوں میں193 مجاہدین نے ہتھیار ڈالنے کے بجائے دشمن کے سامنے سرینڈر کی پیش کش کو ٹھکرایا اور اپنی گردنیں کٹوانے میں فخرسمجھا،اپنا گرم گرم لہو تحریک آزادی کشمیر کی آبیاری کے لیے نچھاور کیا۔ان شہداء نے اپنا عہد نبھا کر اپنے خون کو پانچ لاکھ شہداء کے لہو کے ساتھ اپنا لہو شامل کردیا۔ان شہداء میں حزب المجاہدین سے وابستہ مجاہد کمانڈر منصورالاسلام ،ڈاکٹر نوید احمد راتھر اور نثار احمدکھانڈے سمیت درجنوں مجاہدین شامل ہیں جنہوں نے اپنے خون کے آخری قطرے تک دشمن کا مقابلہ کیااور داد شجاعت دیتے ہوئے ایک سنہری تاریخ رقم کرگئے۔سال 2022 ء کے دوران مجاہدین اور بھارتی فوج کے مابین جھڑپوں کے دوران مجاہدین کی کاری ضربوں سے چھ آفیسروں سمیت 57 بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ135 فوجی اہلکار زخمی ہوگئے جن میںایک میجرسمیت کئی آفیسر شامل ہیں۔روز بہ روز بھارتی فوج پر ذہنی دبائو بڑھ رہا ہے، بھارتی فوج اور ان پر براجمان آفیسراں میں تلخیاں عروج پر ہیں ،بھارتی فوجی اپنے آفیسروں کا حکم ماننے سے انکار کرتے ہیں اور خود کشی کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیںجس وجہ سے بھارتی فوج میں خود کشیوں کا رجحان بڑھ رہا ہے ۔اس سال 34 بھارتی فوجیوں نے اپنی ہی سروس رائفلوں سے خود پر فائرنگ کرکے خود کشیاں کیں اوراپنی زندگیوں کا خاتمہ کردیاجبکہ بہت سارے بھارتی فوجی خود کشی کی کوشش کرنے کے دوران گولی لگنے سے شدید زخمی ہوگئے۔یہ خودکشیاں اس بات کی غمازہے کہ بھارتی فوج نفساتی طور پر کتنی مفلوج ہوچکی ہے ۔صرف 2007 سے لے کر اب تک 557 بھارتی فوج کے اہلکارہیں جنہوں نے کشمیر میں خودکشی کی ہے۔اس سال کے دوران مجاہدین نے بھارتی فوج کے خلاف اسلحہ چھینے کی کئی کو ششیں کیں جن میںکئی ہتھیارمجاہدین کو بطور مال غنیمت میں حاصل ہوئے ۔،بھارتی فوج نے جعلی مقابلوں اور حراست کے دوران رواں سال کے دوران کل جماعتی حریت کانفرنس کے رہنما الطاف احمد شاہ سمیت اٹھارہ کشمیریوں کو شہید کیا ہے۔ بھارتی خفیہ ایجنسی این آئی اے اور بھارتی فوج نے مشترکہ طورمحاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران اس سال 357 عام شہریوں کو گرفتار کرکے ان پر مظاہروں کو منظم کرنے، بھارتی پولیس و فوج پر پتھرائو کرنے اور شہداء کے جنازوں میں شرکت کرنے اور اس موقعہ پر اسلام او آزادی کے حق میں اور بھارت مخالف نعرے لگانے کے الزامات عائد کرکے انہیں کشمیر اور کشمیر سے باہر کی جیلوں کی زینت بنادیا۔ ان گرفتار شدگان میں بزرگ اور جوان و بچے بھی شامل ہیں۔ بڑی تعداد میں حریت کارکنوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ کے تحت گرفتار کرکے کشمیر اور بھارت کی جیلوں میں سلاخوں کے پیچھے ڈال دیا گیابھارتی فوج و پولیس نے محاصروں کے دوران اور چھاپے مار کر نوجوانوں پر مجاہدین کے ساتھ کام کرنے کے بے بنیاد الزامات لگاکر284نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ بھارتی فوج نے معرکوں کے دوران گن پائوڈر چھڑک کر ،ماٹر گولوں کی شیلنگ سے اور آگ لگا کرایک مسجد سمیت 28مکانوںکوخاکستر کیا۔بھارتی فوج نے سرچ آپریشنز کے دوران جان بوجھ کر عوام پر اندھا دھند فائرنگ اور شیلنگ کر کے 122شہری زخمی کئے۔اس سال وادی کے مختلف علاقوں سے 49لاشیں برآمد کرلی گئیںجن میں متعدد لاشیں گولیوں سے چھلنی ہوچکی تھیں۔ اس سال آٹھ نوجوان لاپتہ ہوگئے ہیں جن کے بارے میں کوئی واقفیت نہیںہے کہ کہاں ہیں اور کس حال میں ہیں۔ان سنگین حالات کے باوجود مظلوم و مجبور کشمیری قوم دشمن کے سامنے اللہ کے بھروسے پر آزادی کی جد وجہد کو جاری رکھی ہوئی ہے اس کے لئے فقیدالمثال قربانیاں دی چکی ہے اور دے رہی ہے۔پچھتر سال سے بالعموم اور گذشتہ چاربرسوں سے بالخصوص بھارت نے کشمیر میں خوفناک حالات پیدا کر رکھے ہیں وہ یہاں نئے قانون لاکر ہندو ریاست بنانے پر تلا ہوا ہے مگروہ اپنے مذموم مقاصد میں ہرگز کامیاب نہیں ہوگا اورشہدائے کشمیر کی یہ قربانیاں ایک دن ضرورآزادی کی عظیم نعمت کے لیے بار آورثابت ہوں گی ۔ ان شااللہ

سالانہ رپورٹ 2022ء
مجاہدین شہید دوران جھڑپ193
بھارتی فوجی ہلاک دوران جھڑپ57
بھارتی فوجی زخمی دوران جھڑپ135
بھارتی فوجی ہلاک دوران خود کشی34
بھارتی پولیس گاڑیاں تباہ دوران تصادم02
بھارتی فوج کے ہاتھوں جھڑپوں کے دوران مکانات تباہ28
بھارتی فوج کے فائرنگ سے عام شہری شہید18
بھارتی فوج کی فائرنگ و شیلنگ سے عام شہری زخمی122
لاپتہ افراد کی تعداد08
بھارتی فوج و پولیس کے ہاتھوں عام شہری گرفتار357
لاشیں برآمد49
مجاہدین کے ساتھ کام کرنے کے الزام میں نوجوان گرفتار284

٭٭٭