اویس بلال
جماعت اسلامی صوبہ جموں کا رواں تحریک آزادی میں کیا رول رہا ہے، ان سطور میں اس کے متعلق کچھ گزارش کرنے کی کوشش کی جائے گی تاکہ آنے والی نئی نسلوں کو معلوم ہو سکے کہ مقبوضہ جموں و کشمیر خاص کر جماعت اسلامی صوبہ جموں کو کن سخت مراحل سے گزر نا پڑا ہے۔ قائدین جماعت ، معروف ولی کامل اولین امیر جماعت سعدالدین تاربلی ؒ، امیر جماعت حکیم غلام حسن ، فلاح عام ٹرسٹ کے سابق چیئرمین و امیر جماعت اسلامی جموں وکشمیر غلام محمد بٹ ، مولانا محمد امین شوپیانی، قیم جماعت غلام نبی نوشہری ، سابق ناظم اعلیٰ شعبہ طلبہ محمد یوسف شاہ المعروف سیّد صلاح الدین احمد ، غلام احمد احرارؒ ، قاری سیف الدینؒ ، حکیم غلام نبیؒ فاضل دیوبند ، قائد تحریک آزادی سید علی گیلانیؒ ، اسلامی جمیعت طلبہ جموں و کشمیر کے سابق ناظم اعلیٰ و تحریک حریت جموں و کشمیر کے چیئرمین محمد اشرف صحرائیؒ ، امیرجماعت اسلامی عبدالحمید فیاض ، سابق امیر شعبہ دعوت و تبلیغ شیخ محمدعبداللہ اور اسلامی جمعیت طلبہ کے سابق ناظم اعلٰی شیخ تجمل الاسلامؒ نے جس بالغ نظری، ثابت قدمی اور دْور اندیشی سے سید ابوالاعلیٰ مودودیؒ کے کاروان کی فکری آبیاری جس انداز سے کی ، وہ تاریخ میں سنہری حروف سے لکھی جائے گی۔آج مقبوضہ صوبہ جموں جن مصائب و آلام سے گزر رہا ہے یہ ایک دلخراش داستان ہے جس کا احاطہ کرنا آسان نہیں۔
صوبہ جموں سے تعلق رکھنے والی جن شخصیات کے حصے میں مقبوضہ جموں و کشمیر کی تحریک اسلامی کی قیادت آئی ان میں عبدالکریم بٹؒ ، سعداللہ تانترےؒ اور عبدالرشید متوؒ کشتواڑی نمایاں ہیں۔اِن قائدین کے علاوہ معروف بزرگ رْکن جماعت غلام حسین متوؒ کشتواڑی ، عبدالرشید شیخ کشتواڑی رْکن مرکزی مجلس شوریٰ جماعت اسلامی ، جموں شہر کے مشہور و معروف غلام نبی فرید آبادیؒ ، ڈوڈہ کے معمر بزرگ الحاج محمد شعبان ایتو ، گھٹ ڈوڈہ کے شیخ عبدالحفیظ رْکن مرکزی مجلس شورٰی جماعت اسلامی ، ڈوڈہ سٹی کے آفتاب احمد کھوکھر رْکن مرکزی مجلس شورٰی جماعت اسلامی ، شیواہ ڈوڈہ کے عبدالرشید اصلاحی شہیدؒ ، بھاگواہ ڈوڈہ کے امیر تحصیل رام بن عبد الجبّار راتھر ، ٹانٹنہ ڈوڈہ جمال الدین ملک شہیدؒ ، ٹھاٹھری ڈوڈہ کے ماسٹر منور الدین گنائیؒ ، ٹھاٹھری ڈوڈہ کے ہی ملک نور محمد فیاض ، گندوہ بھلیسہ کے غلام رسول بٹ ، کشتواڑ قصبہ کے مشہور و معروف تحریک آزادی اور جماعت اسلامی کے سابق امیر ضلع ماسٹر غلام نبی گندنہ ؒ، رْکن جماعت اور محلہ جامع مسجد کشتواڑ کے حزبْ المجاہدین کے ڈویژنل کمانڈر ڈوڈہ ماسٹر مشتاق احمد گلکارشہیدؒ ، بن ڈوڈہ کے غلام حسن شیخ، مرمت ڈوڈہ کے صحرائی صاحب ، حکیم محمد شفیعؒ ، ماسٹر اقبال صاحب اور غلام قادر شاد ، پلماڑ کشتواڑ کے معمر بزرگ قیم تحصیل غلام محمد شیخ ، نوگام بانہال کے احداللہ تانترے ، امیر ضلع رام بن مرحوم عبدالاحد مسروؒر اور ڈسٹرکٹ ایڈمنسٹریٹر حزبْ المجاہدین شہید مولوی محمد حسین نجارؒ، راجوری کے امیر ضلع امیر محمد شمسی کے علاوہ اَن گنت نام ایسے ہیں جن کو قلیل وقت میں ضبط تحریر لانا مشکل ہے۔
اِن بزرگوں نے تحریک اسلامی کو چار چاند لگانے میں کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ، دعوت حق عوام الناس تک پہنچاتے پہنچاتے بہت ساری تکالیف برداشت کیں ، غیروں کے ستم کیا کم تھے کہ اپنوں نے بھی اذیتیں دینے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی ، جماعت اسلامی کے بانی سیدابوالاعلیٰ مودودیؒ نے ریاست جموں و کشمیر کا دورہ کیا تو عالم و حافظ مردِ درویش سعدالدین تاربلیؒ اْن کے کارواں سے ہم رکاب ہوئے ، مقبوضہ جموں و کشمیر کے گوشے گوشے تک جماعت اسلامی کے اِن بزرگوں نے دعوت اسلام پہنچانے کی ہر ممکن کوششیں کیں ، آج بھارت کے لئے اگر کوئی بڑا مسئلہ اور دردسربنا ہوا ہے تو وہ جماعت اسلامی جموں و کشمیر ہے۔ اِس کو جڑ سے اْکھاڑ پھینکنے کی ایک بار پھر شیطانی کوششیں جاری ہیں ، جماعت اسلامی اور اْس کے قائدین ، کارکنان اور ہمدردوں کو اْن کے اثاثوں سے محروم کرنے کے ساتھ ساتھ تمام اداروں کو مفلوج کرنے ، اثاثہ جات بحق سرکار ضبط کرنے کی مذموم کارروائیاں جاری ہیں ، جس جائیداد پر بھی جماعت کے ساتھ تعلق کا شائبہ تک مودی سرکار محسوس کر رہی ہے اْسے اپنے قبضے میں لے کر جماعت کو بے دست و پا کرنے کی مذموم کوششیں کر رہی ہے ، یہ شیطانی حربے اگرچہ پہلے کی طرح ناکام ضرور ہوں گے ، تاہم جماعت اسلامی کے قائدین ، کارکنان اور ہمدردوں کو اِس بڑی آزمائش کا مقابلہ مومنانہ بصیرت کے ساتھ کرنا ہوگا۔ اِس رزم گاہ حق وباطل میں مولانا غلام نبی نوشہری کے ہم رکاب رہنے والے بزرگوں اور جاں نثاروں کا ذکر کرنا ضروری ہے تاکہ صوبہ جموں میں تحریکِ اسلامی کے روح رواں نیک طینت لوگوں کی کوششوں سے اِس صوبے میں ہونے والے فلاح انسانیت کے کام کو متعارف کیا جاسکے۔ بھدرواہ میں غلام نبی نوشہری صاحب کے معاونین محاذ رائے شماری کی معروف شخصیت عبدالحی خطیب صاحبؒ، غلام نبی فرید آبادیؒ ، سعد اللہ تانترےؒ ، محمد شفیعؒ ، کی وجہ سے فلاح عام ٹرسٹ کے اسکولوں کا آغاز کیاگیا۔
عبدالرشید اصلاحی ؒبھی اِن اداروں میں درس و تدریس کے فرائض انجام دیتے رہے ، عبد الرشید اصلاحیؒ اعلیٰ تعلیم یافتہ تھے ، فلاح عام ٹرسٹ میں درس و تدریس سے وابستہ رہتے ہوئے عوام الناس تک بھی دعوت حق کا فریضہ انجام دیتے رہے ، بھارت سامراج کے خلاف مسلح جدوجہد میں پیش پیش رہے اور بالآخر تاسیسی رْکن جماعت اسلامی صوبہ جموں اور حزبْ المجاہدین کے ڈویژنل کمانڈر برائے جموں 4 اپریل 1994 کوگنگاٹھہ شیواہ ڈوڈہ میں بھارتی قابض فوج کے ساتھ جھڑپ کے دوران شہید ہوئے۔
سعداللہ تانترےؒ مرد مجاہد تھے۔آپ کے لختِ جگر تنویر جلیل تانترے عرف سہیل فرقانی27 جون 1995ء کو گھٹ (فرقان آباد) ڈوڈہ میں قابض بھارتی فوج کے ساتھ مقابلے میں جام ِشہادت نوش کرگئے۔۔سعد اللہ تانترے ؒ گاندربل وادی کشمیر میں بھارت نواز شیخ عبدااللہ کے ساتھ الیکشن کمپین کے دوران اْن کے غنڈوں کے ساتھ ایک مقابلے کے دوران اپنی آنکھ شہید کر بیٹھے ، قائدانہ صلاحیتوں میں اِن کا نام جماعت کے بڑے بزرگوں میں شامل ہوتا تھا، اْن کی کوشش تھی کہ فلاح عام ٹرسٹ کے زیر اہتمام سکولوں کا تعلیمی معیار بہتر ہو ، جس سے صوبے میں جماعت اسلامی مضبوط سے مضبوط تر ہو، الحمدللہ اْن کی کاوشوں سے صوبے بھر میں جماعت کا نظم قائم ہوا۔ صوبہ جموں میں حریت کانفرنس کا کوئی بنیادی ڈھانچہ بوجوہ قائم نہیں ہوا تھا جس کی کمی شدت سے محسوس کی جارہی تھی۔ صوبے بھر کے آزادی پسند قائدین نے سعد اللہ تانترےؒ کو ایک فورم پر سب کو اکٹھا کرنے کا مشورہ دیا۔ قائدین جماعت اسلامی کی رضامندی سے جموں وکشمیر فریڈم مومنٹ کے نام سے ایک فورم تشکیل دیا ، قائد تحریک امام سیّد علی شاہ گیلانی ؒنے جب تحریکِ حریت جموں و کشمیر کی بنیاد ڈالی تو آپ بھی تاسیسی اراکین میں شامل تھے ، آپ کی وفات تک گیلانی صاحب علیہ رحمہ نے جموں و کشمیر فریڈم مومنٹ کو ہی جموں میں ایک اتحادی فورم کے طور پرکام کرنے کاموقع دیا،سعداللہ تانترےؒ کی وفات کے بعد گیلانی صاحب نے باقائدہ جموں میں تحریکِ حریت کی بنیاد ڈالی ، جس کے پہلے صوبائی صدر مرحوم غلام نبی گندنہ ؒکو بنایا گیا۔
جموں شہر کے اولین رْکن جماعت غلام نبی فرید آبادیؒ کے دو بیٹے اِس مسلح جدوجہد میں شہید ہوئے، پہلے بیٹے عبیداللہ عرف صلاح الدین نے 21 جنوری1991ء کو ستواری ایئرپورٹ جموں سے ایک بھارتی طیارہ ہائی جیک کیا ، اْن کی منزل پاکستان تھی ، مگر قابض فورسز نے اْنہیں دھوکے سے امرتسر پنجاب کے ہوائی اڈے پر اْتارکر شہید کردیا ، دوسرے لخت جگر کا نام حبیب اللہ فریدی عرف حبیب الرحمن تھاوہ جموں شہر میں سی آر پی ایف گاڑی پر گرینیڈ پھینکتے ہوئے 5 ستمبر 1993ء کو شہید ہوئے۔ جموں کی معروف شخصیت مولانا مودودی ؒ کے قریبی ساتھی محمد شفیعؒکی وجہ سے غلام نبی فرید آبادیؒ جماعت اسلامی کے رفیق بن گئے۔ غلام نبی نوشہری اور غلام نبی فرید آبادیؒ نے جموں میں فلاح عام ٹرسٹ کے زیر انتظام اسکول اور مساجد تعمیر کروائیں۔
امیر ضلع کشتواڑ محترم ماسٹر غلام نبی گندنہ ؒ کسی تعارف کے محتاج نہیں 1990ء سے تحریک آزادی میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیتے رہے ، آٹھ دس سال جیل کی سلاخوں کے پیچھے اذیتیں بھی برداشت کرتے رہے ، سرکاری ملازمت سے بھی ہاتھ دھونا پڑا ، دوران حراست بھی جیل کے اندر تحریک اسلامی کی دعوت قیدیوں کو دیتے رہے ، سعد اللہ تانترے ؒکی رحلت کے بعد قائد تحریک سید علی شاہ گیلانی ؒنے تحریک حریت کا صوبائی صدر نامزد کیا یہ زمہ داری پانچ سال سے زائد عرصہ نبھاتے رہے۔ بعد میں قائدین جماعت کے حکم پر واپس جماعت میں چلے گئے۔ قابض انتظامیہ نے 5 اگست 2019ء کے بعد اپنے گھر میں قید کردیا ، علاج معالجے سے بھی محروم رکھا گیا۔ اِسی دوران انہوںنے اپنی جان جان آفریں کے سپرد کردی۔ اْن کا ایک تعلیم یافتہ فرزند چار سال سے جیل کی سلاخوں کے پیچھے ہے اور دوسرا فرزند ارجمند خواجہ نعیم الحسن گندنہ سرگرم مجاہد ہیں۔

ضلع کشتواڑ محلہ جامع مسجد کے ماسٹر مشتاق احمد گلکار عرف حیدر علی ؒرکن جماعت اسلامی اورحزبْ المجاہدین ڈوڈہ ڈویڑن کے ڈویژنل کمانڈر اور مرکز میں فنانشل چیف رہے۔ تنظیمی کام کے سلسلے میں دہلی میں قیام پذیر تھے کہ قابض بھارتی فورسز نے اْنہیں گرفتار کیا۔ 12 ستمبر 2004ء کو تہاڑ جیل میں زہریلا انجیکشن دے کر شہید کردیئے گئے، ماسٹر مشتاق احمد گلکارؒ سرکاری ٹیچر تھے اور جماعت اسلامی میں دی جانے والی کسی بھی زمہ داری کو احسن طریقے سے نبھاتے رہے، صوبہ جموں کے اوّلین مجاہد کمانڈر تھے ، مسلح جہدوجہد میں سرگرم رہے ، بالآخر دہلی کے تہاڑ جیل میں شہید کر دیے گئے۔
ضلع کشتواڑ کے علاقے پلماڑ کے امیر ضلع جماعت اسلامی کشتواڑ غلام محمد شیخ ؒمعمر بزرگ کے فرزند ارجمند نذیر احمد شیخ عرف یاسر پردیسی 28 فروری 2000ء کو پکل مڑواہ میں قابض بھارتی فوج کے ساتھ ایک معرکے میں شہید ہوئے ، غلام محمد شیخ ؒ ان داعیان حق میں شامل ہیں جو سیمابی طبیعت کے مالک تھے ، کبھی ایک بستی اور کبھی دوسری بستی اور کبھی تیسری ، وہ اللہ کے دین کی سربلندی کے لئے رات دن دعوت و تبلیغ کا کام کرتے رہے۔ اپنی زندگی میں ہی اپنے لخت جگر کو قابض بھارتی فوج کے ہاتھوں شہید ہوتے دیکھا۔
ضلع کشتواڑ درابشالہ کے عبدالرشید متو ؒامیر صوبہ جموں اور بانی رْکن جماعت تھے ، اْنہوں نے بھی سیدابوالاعلی مودودیؒ کی دعوت کو آگے بڑھانے کی حتیْ المقدور کوششیں کیں، وہ ایک زبردست مقرر تھے۔
ضلع کشتواڑ کے محلہ بن آستان نزد درگاہ شاہ اسرارالدینؒ کے ماسٹر غلام محمد شیخ معمر رْکن جماعت و مرکزی مجلس شوریٰ رہے ہیں ، ضلع کشتواڑ خاص کر تحصیل مڑواہ ، دچھن ، چھاترو میں رات دن دعوت دین دیتے رہے ، اْنہوں نے بھی بہت تکالیف برداشت کیں ، جماعت اسلامی میں اْن کا بھی اہم کردار رہا ہے۔
جماعت اسلامی کے رْکن جمال الدین ملکؒ ٹانٹنہ گندنہ ڈوڈہ کے ، ہاں تحریک آزادی کے سپاہیوں اور جانبازوں کا مستقل ٹھکانہ ہوا کرتا تھا ، بھارتی قابض فوج نے اْنہیں شدید ٹارچر کرکے یکم فروری 2004ء کو شہید کردیا۔
رْکن جماعت سرگرم تحریکی کارکن بن ڈوڈہ کے غلام حسن شیخ کے فرزند ارجمند مظفر احمد شیخ عرف جاوید قریشیؒ حزبْ المجاہدین ڈوڈہ کے ڈویژنل کمانڈر 6 نومبر1997 ء کو علاقہ کوٹی میں بھارتی قابض فوجی درندوں کے ساتھ جھڑپ میں شہید ہوئے۔
عبدالجبار راتھر امیر تحصیل جماعت اسلامی رام بن کے فرزند ارجمند مشتاق احمد عرف وسیم سجاد گنیکا ڈوڈہ میں 23 مارچ 1995ء میں شہید ہوئے۔ آپ کی کوششوں اور کاوشوں سے اِس دْور دراز علاقے میں جماعت اسلامی کا پیغام گھر گھر تک پہنچا ، جماعت اسلامی اِس پورے علاقے میں ایک موثر جماعت بن کے اْبھری۔
ببور ڈوڈہ کے ماسٹر محمداقبال بٹ جماعت اسلامی کی طلباء ونگ تحریک طلبہ کے ضلعی ناظم کو قابض بھارتی فوج نے انٹیروگیشن کے دوران 9 فروری 1992ء کو بے دردی سے شہید کردیا ، آپ نے طالب علمی کے زمانے میں نوجوانوں کو تحریک طلبہ کی لڑی میں پرویا۔ تعلیم سے فراغت کے بعد امیر صوبہ سعد اللہ تانترےؒکے ساتھ دعوتی خدمات اور اجتماعات منعقد کروانے میں بنیادی کردار ادا کرتے رہے۔ اِن کے برادرِ اصغر ریاض احمدؒ بٹ عرف داؤد راہی ڈپٹی ڈویژنل کمانڈر حزبْ المجاہدین ڈوڈہ 16 مئی 2002ء کو ڈوڈہ کے علاقے ہانچھ میں شہادت کے مرتبے پر فائز ہوئے۔
امیر جماعت اسلامی صوبہ جموں غلام نبی بٹ نے اپنی تحریکی سرگرمیوں کا آغاز فلاح عام ٹرسٹ میں اْستاد کی حیثیت سے کیا، اِسی دوران ہمدرد ، رفیق اور پھر رْکن جماعت بنے۔ اللہ تعالیٰ نے آپ کو قائدانہ صلاحیتوں سے نوازا ، اِسی لئے منصبی زمہ داریاں بڑھتی چلی گئیں ، امیر حلقہ ، امیر تحصیل ، امیر ضلع ، امیر صوبہ کے بعد ڈپٹی قیم جماعت کے طور بھی فرائض سرانجام دیں۔ امیر جماعت اسلامی عبدالحمید فیاض نے راجوری و پونچھ میں جماعت اسلامی کی دعوت کو آگے بڑھانے کے لیے ذمہ داری تفویض کی تو بلا چوں و چرا ، وہاں جاکر دعوتی لٹریچر گھر گھر پہنچانے کے ساتھ ساتھ مدارس و مساجد تعمیر کروانے میں بھی بنیادی کردار ادا کیا۔اِن کے چھوٹے بھائی غلام محی الدین بٹ ؒعرف مبشر خالد 6 جون 1995ء کو نوپورہ دالی ڈوڈہ میں ایک جھڑپ کے دوران شہید ہوئے۔
الحاج محمد شعبانؒ ایتو دالی ادھیانپور سے تعلق رکھنے والے معمر رْکن جماعت تھے ، 94 سال کی عمر میں 7 نومبر 2021ء میں داعی اجل کو لبیک کہہ گئے ، آپ کی کاوشوں سے یہاں جماعت ایک تن آور درخت بن چکی ہے۔ آپ ہی کی کوششوں سے 1982ء میں فلاح عام ٹرسٹ کے زیرِ انتظام اسلامی ماڈل اسکول کی بنیاد ڈالی گئی۔ جس کے ہیڈ ماسٹر رْکن جماعت غلام قادر شاد صاحب مرمت والے مقرر ہوئے۔ نظم درس گاہ دالی ادھیان پور والے رْکن جماعت غلام محمد نائیک صاحب بنائے گئے۔ اوّلین اساتذہ میں امیر صوبہ غلام نبی بٹ صاحب اور رْکن جماعت نذیر احمد زرگر صاحب مقرر ہوئے۔ صوبہ جموں میں جماعت اسلامی کی دعوت کو عام کرنے میں اِن کا بنیادی کردار رہا ہے۔
تحصیل بانہال کے امیر جماعت اسلامی محمد حسینؒ نجار عرف مولوی صاحب صف اوّل کے حزب کمانڈر رہے ہیں ، جن کا صوبہ جموں میں تحریکِ آزادی میں اہم کردار رہا ہے۔ ضلع ایڈمنسٹریٹر حزبْ المجاہدین کے طور رام بن ، بانہال ، گول ، گلاب گڑھ ، مہور ، ریاسی ، اْدھم پور ، راجوری اور کٹھوعہ میں مسلح جدوجہد کو منظم کرنے میں بنیادی کردار ادا کیا، ضلع راجوری تحصیل بدھل کے علاقے لڑکوتی میں 24 دسمبر1997ء کو شہید ہوئے، اِن کے بھانجے عبیداللہ بھی مسلح جہاد میں بھارتی قابض فوج کے خلاف لڑتے ہوئے شہید ہوئے۔

بانہال کے احداللہ تانترے رْکن جماعت اسلامی کے بیٹے شارق احمد تانترےؒ عرف جعفر طیارہ چناب کے ڈویژنل کمانڈر 23 مارچ 2003ء کو سری نگر میں شہید کر دیئے گئے۔
تحصیل بانہال کے مشہور شاعر امیر ضلع رام بن عبدالاحد مسرورؒ نے رات دن تحریکی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا، رام بن ضلع میں جماعت اسلامی کو ایک متحرک و منظم جماعت بننے میں آپ کا کردار سنہری الفاظ میں لکھنے کے قابل ہے۔ چند ماہ پہلے داعی اجل کو لبیک کہہ کر اِس فانی دْنیا سے کوچ کرگئے۔
امیر ضلع راجوری امیر محمد شمسی صاحب جماعت اسلامی اور تحریک حریت جموں و کشمیر کے اہم کارکن رہے ہیں ، اْن کی بھی تحریک اسلامی کے لیے بیش بہا خدمات ہیں ، راجوری پونچھ میں آپ جماعت اسلامی کے اولین رفقاء میں شمار ہوتے ہیں۔ ہمدرد سے رفیق اور پھر امیر ضلع تک کا سفر انتہائی کٹھن حالات میں طے کیا۔ آپ ہی کوششوں سے یہاں جماعت پھلی پھولی ، دعوت دین کے لیے آپ نے راجوری میں مستقلاً ایک مسجد کی خطابت و امامت کے فرائض سرانجام دیتے رہے ہیں اور گزشتہ ایک سال سے بھارتی عقوبت خانوں میں پس زنداں ہیں۔ صوبہ جموں سے وابستہ تحریکِ اسلامی کے چند چیدہ افراد کا تزکرہ ہی یہاں کیا جاسکا ہے۔ مولانا غلام نبی نوشہری بھی صوبہ جموں کے پاک باز تحریکی لوگوں میں ایک نمایاں نام ہیں۔ مولانا نوشہری جوانی ، بڑھاپے حتیٰ کہ بیماری میں بھی دعوت دین کی تڑپ رکھتے ہیں اور اللہ تعالیٰ ان سمیت سب قائدین جماعت کی مساعی جمیلہ کو شرف باریابی بخشے۔آمین
٭٭٭