صائم فاروقی
ستتربرسوں سے جاری مقبوضہ کشمیر میں بھارتی افواج کا رچایا گیا خونی رقص تھم نہ سکا۔اس طویل عرصےکے دوران جتنی بھی سنگین خلاف ورزیوں کا بھارت مقبوضہ علاقے میں مرتکب ہوچکا ہے وہ ناقابل بیان ہیں ۔ ذرائع کے مطابق بھارتی افواج نے اس پون صدی کے دوران ظلم و بربریت کے سارے ریکارڑ توڑ کر مجموعی طور پانچ لاکھ سے زائد کشمیری مسلمان شہید ہوچکے ہیں۔صرف گذشتہ36برسوں میںلگ بھگ مقبوضہ علاقے میںقابض بھارتی افواج کے ہاتھوں97 ہزار کشمیری مسلمانوں کو شہید کیا گیا جن میں 2353خواتین ،922 بچے بھی شامل ہیں، ایک لاکھ تہتر ہزار کو گرفتارکیا گیا،11265خواتین کی آبروریزی کی گئی اورایک لاکھ10ہزار رسے زائد ہائشی مکانات خاکستر ہوگئے،جنگلات اور سیب کے باغات کاٹ کر عوام کو کھربوں روپے کا نقصان پہنچایاگیا ۔حزب میڈیا سنٹر کی سالانہ رپورٹ کے مطابق سال2024ء میں مجاہدین کشمیر کی قلیل تعداد نے اللہ کی ذات پر بھروسہ کرتے ہوئے کم وسائل کے باوجود بھارتی افواج جو ہر طرح کے جدید ہتھیاروںسے لیس ہےاور دنیا کی کئی بڑی افواج میں شمار ہوتی ہے کے خلاف اپنی کارروائیاں جاری رکھیں۔ بھارتی فوج کے ساتھ سو سےزیادہ خونی معرکوںمیں اپنے سرکٹا کر خون شہداء کی لاج رکھتے ہوئے 75مجاہدین اسلام نے اپنی قیمتی جانوں کا نذرانہ پیش کیا۔

رپورٹ کے مطابق ان شہداء میں حزب المجاہدین کے چیف آپریشنل کمانڈر فاروق احمد بٹ المعروف ابو عبیدہ ،حزب المجاہدین کے اعلیٰ کمانڈرعادل حسین وانی عرف عثمان بھائی،مجاہدنعمان ضیاء اللہ سمیت درجنوں ساتھی شامل ہیں جنہوں نے خون کے آخری قطرے تک لڑکر اپناگرم لہو تحریک آزادی کشمیر کے لئے پیش کرکے ایک سنہری تاریخ رقم کرلی۔ مجاہدین اور بھارتی افواج کے مابین جھڑپوں میں مجاہدین کی کاری ضربوں سے سات آفیسروںجن میں دو JCOدلاورسنگھ اور اننت سنگھ بھی شامل ہیںسمیت 155بھارتی فوجی ہلاک ہوگئے جبکہ پانچ آفیسروںبشمول ایکJCO سمیت 175فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔رپورٹ کے مطابق بھارتی افواج و پولیس نے گذشتہ برس عام معصوم شہریوں کو عسکری تحریک کیساتھ وابستہ قراردے کر60نوجوانوں کو گرفتار کرلیا۔ بھارتی افواج نے معرکوں کے دوران گن پائوڈرکے علاوہ ماٹر گولوں کی شیلنگ سے اور آگ لگا کردو مسجدوں سمیت 14عمارتوںکوخاکستر کیا۔بھارتی افواج نے تلاشی اور محاصروں کے دوران جان بوجھ کر عوام پر اندھا دھند فائرنگ اور شیلنگ کر کے 99کشمیریوں کو زخمی کردیا،بھارتی افواج اور بھارتی بدنام زمانہ انوسٹگیشن ایجنسیز این آئی اے اور ایس آئی اے کے ہاتھوں حریت پسند عوام اور تحریک آزادی کے حامیوں کی جائیدادیں ضبط کرنےاور مسلمان کشمیری ملازمین کو ان کی نوکریوں سے برطرف کرنے کا سلسلہ ہنوز جاری ہے ۔


گذشتہ برس کے دوران213کشمیریوں کی جائیدادیںغیر قانونی طورپر ضبط کی گئی ہیں جن میںحزب المجاہدین سے وابستہ سینکڑوں افراد کی جائیدادیں بھی شامل ہیں۔جبکہ مودی حکومت کی انتظامیہ نے ریاست جموں و کشمیر میں 95ملازمین کو ان کی نوکریوں سے برطرف کرکے بے روز گار کر دیا۔روز بہ روز مقبوضہ کشمیر میں تعینات بھارتی افواج پر ذہنی دبائو بڑھ رہا ہے، بھارتی افواج اور ان پر تعینات آفیسراں میں تلخیاں عروج پر ہیں ،بھارتی فوجی اپنے آفیسروں کا حکم ماننے سے انکار کرتے ہیں اور خود کشی کرنے پر مجبور ہوجاتے ہیںجس وجہ سے بھارتی افواج میں خود کشیوں کا رجحان بڑھ رہا ہے ۔گذشتہ برس 22بھارتی فوجیوں جن میں ایک میجر اور ایک حوالدار بھی شامل تھے، نے اپنی ہی سروس رائفلوں سے خود پر فائرنگ کرکے خود کشیاں کیں اوراپنی زندگیوں کا خاتمہ کردیا۔یہ خودکشیاں اس بات کی غمازہے کہ بھارتی افواج نفساتی طور پر کتنی مفلوج ہوچکی ہے ۔صرف سترہ برسوں سے زائد عرصے کےدوران خودکشیاں کرنے والے بھارتی فوجیوں کی تعداد 615تک پہنچ چکی ہے۔ حادثات کے دوران چار آفیسروں سمیت جن میں دو جے سی او بھی شامل ہیں سمیت72 بھارتی فوجی ہلاک جبکہ121 فوجی اہلکار زخمی ہوئے۔قابض بھارتی ا فواج نےمقبوضہ کشمیر میںگذشتہ برس اپنی ظالمانہ کارروائیوں کو جاری رکھتے ہوئے ایک خاتون سمیت 16 عام نہتے شہریوں کو شہید کیا۔ بھارتی خفیہ ایجنسی این آئی اے اور بھارتی افواج نے مشترکہ طورمحاصروں اور تلاشی کی کارروائیوں کے دوران متعدد صحافیوں سمیت اس سال 3298عام شہریوں کو گرفتار کیا،ان گرفتار شدگان میں بزرگ ، جوان و بچے بھی شامل ہیں۔ بڑی تعداد میں حریت کارکنوں کو پبلک سیفٹی ایکٹ اور دیگر کالے قوانین کے تحت گرفتار کیا گیا ِ، بے بنیاد الزامات لگا کرانہیں مقبوضہ کشمیر ریاست سے باہر بھارت کی جیلوں میں سلاخوں کے پیچھے سڑنے کے لئے ڈال دیا گیاجہاں نہ ان کی کوئی شنوائی ہورہی ہے نہ کوئی میڈیکل ایڈ فراہم کیا جاتاہے ۔نامعلوم افراد کی فائرنگ سےگذشتہ برس وادی کے مختلف علاقوں سے 61لاشیں برآمد کرلی گئیںجن میں متعدد لاشیں گولیوں سے چھلنی ہوچکی تھیں۔ گذشتہ برس 13نوجوان لاپتہ ہوگئے ہیں جن کے گھر والوںکوان کے بارے میں کوئی واقفیت نہیںہے کہ وہ کہاں اور کس حال میں ہیںکیا انہیں زمین نگل گئی یا آسمان کھاگیا؟
