شہید برہان وانی کی یاد میں ایک پروقار تقریب

رپورٹ (صائم فاروقی)

08جولائی 2025کوآزاد کشمیر کے دارالحکومت مظفر آباد میں شہید برہان مظفر وانی اور ان کے دو ساتھیوں سرتاج احمد شیخ اور پرویز احمدڈارکی نویں برسی کے موقع پر جموں و کشمیر شہداء فاؤنڈیشن کے اہتمام سے ایک عظیم الشان تقریب کا انعقاد کیا گیا۔تقریب کا آغاز اللہ تعالیٰ کے پاک کلام، قرآن مجید کی تلاوت سے کیا گیا۔ شہید برہان مظفر وانی کی یاد میں منعقد کی گئی اس عظیم الشان تقریب کے سٹیج سیکڑیری کے فرائض برادرقاری مصعب الحق نے احسن طریقے سے نبھائے،انہوں نے پروگرام کے دوران نظم وضبط کوبرقرارکھنے اور پروگرام کو کامیاب بنانے میں اپنا کردار بخوبی اداکیا۔برہان شہید کی اس پروقار تقریب کی صدارت جموں و کشمیر شہداء فاؤنڈیشن کے سربراہ محمد عارف نے کی، جس میں سیاسی، سماجی اور حریت رہنماؤں سمیت عوام کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔تقریب سے امیر جماعت اسلامی آزاد جموں وکشمیر گلگت بلتستان ڈاکٹر محمد مشتاق خان، آزاد جموں و کشمیر اسمبلی کے سپیکر چوہدری لطیف اکبر، تاجر برادری کے رہنما عبدالرزاق خان، حریت رہنما سیدگلشن احمد، شوکت جاوید میر، پاسبان حریت کے سربراہ اور کشمیری مہاجر رہنما عزیر احمد غزالی،سیکرٹری اطلاعات حریت کانفرنس آزاد کشمیر شاخ مشتاق احمد بٹ اور مشتاق الاسلام نے شہید برہان وانی اور تحریک آزادی کشمیر کے شہداء کو خراج عقیدت پیش کیا۔ مقررین نے کہا کہ برہان وانی نے اپنے خون سے تحریک آزادی کو نئی جلا بخشی اور ثابت کیا کہ مسئلہ کشمیر کا حل مذاکرات یا سفارت کاری نہیں، بلکہ ایک مضبوط، منظم اور پرعزم جدوجہد ہے۔انہوں نے واضح کیا کہ بھارت کی ہٹ دھرمی نے ظاہر کر دیا ہے کہ صرف طاقت ہی اس دیرینہ مسئلے کا حل ہے۔

مقررین نے کہا کہ برہان وانی نے سوشل میڈیا کے ذریعے تحریک کو نئی جہت دی اور نوجوانوں میں آزادی کا جذبہ بیدار کیا۔ انہوں نے پاکستان کے اداروں سے مطالبہ کیا کہ وہ عالم اسلام کے نمائندہ ہونے کی حیثیت سے کشمیری مجاہدین کی بھرپور حمایت کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ کشمیری قوم لاکھوں قربانیوں کے باوجود ثابت قدم ہے اور بھارتی جارحیت کا مقابلہ کر رہی ہے۔تقریب میں زور دیا گیا کہ جہاد کا راستہ ہی آزادی کا راستہ ہے۔ مقررین نے کہا کہ کشمیری عوام اپنے خون سے تحریک کی آبیاری کر رہے ہیں، اور یہ قربانیاں تقاضا کرتی ہیں کہ بھارتی غاصبانہ قبضے کے خاتمے کے لیے جدوجہد کو تیز کیا جائے۔ انہوں نے عالمی برادری کی خاموشی پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کو اس عظیم تحریک کی بھرپور حمایت کرنی چاہیے، کیونکہ کشمیریوں کی حمایت ایمان کا تقاضا ہے۔ مقررین نے کہا کہ پاکستان اور آزاد کشمیر کو مظلوم کشمیریوں کی پشت پر کھڑا ہونا چاہیے تاکہ بھارتی ظلم سے نجات دلائی جا سکے۔شہداء فاؤنڈیشن کے سربراہ محمد عارف نے اختتامی خطاب کا آغاز ایک شعر سے کیا۔

اُن شہیدوں کی دِیَت اہلِ کلیسا سے نہ مانگ
قدر و قیمت میں ہے خُوں جن کا حرم سے بڑھ کر

انہوں نے کہا شہیدبرہان مظفر وانی نے تحریک آزادی کشمیرکی تاریخ میں ایک نئے باب کا اضافہ ہی نہیں کیا بلکہ وہ تحریک آزادی کشمیرکے اس نئے باب کا عنوان بنے۔ انہوں نے زور دیا کہ ہمیں برہان کے نظریے کو زندہ رکھتے ہوئے آخری سانس تک جدوجہد جاری رکھنی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ اگر مسئلہ کشمیر بروقت حل نہ کیا گیا تو یہ خطہ ایٹمی جنگ کا شکار ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت کی جانب سے کشمیریوں کی زمینوں پر قبضہ، ملازمین کی برطرفی اورلاکھوں کی تعداد میں غیر قانونی ڈومیسائل کے اجرا جیسے مظالم جاری ہیں، لیکن کشمیری قوم پوری جرأت سےان جابرانہ اور ظالمانہ مظالم کا مقابلہ کرتی آئی ہے اور آج بھی کر رہی ہے۔صدر محفل نے تمام شرکاء کا تہہ دل سے تقریب میںاپنا قیمتی وقت دینے پرشکریہ اداکیا ۔تقریب کے اختتام پر اس عزم کودہرایا گیا کہ کشمیری قوم اپنے شہداء کے مشن کو پایہ تکمیل تک پہنچائے گی اور دعا کی گئی کہ اللہ تعالیٰ شہداء کے درجات بلند فرمانے کے ساتھ ساتھ تحریک آزادی کشمیر کو کامیابی سے ہمکنار کرے۔