مجاہدین اور بھارتی فوج کے درمیان خونی معرکے

مقبوضہ کشمیر کے مختلف علاقوں میں بھارتی فوج کے محاصرے ، تلاشیاں اورچھاپوں کے دوران پرتشدد کارروائیاں جاری 

جعلی جھڑپوںمیں 3کشمیری نوجوان شہید،متعدد جائیدادیں ضبط،درجن کے قریب نوجوان گرفتار

وادی کشمیرمیں نفسیاتی دبائوکی وجہ بھارتی فوج کی خودکشیوں کا بڑھتا ہوارجحان

3بھارتی فوجی اہلکار ہلاک،2007ء سے خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعدادبڑھ کر630تک پہنچ گئی

ہمایوں قیصر

16 جون2025 ۔۔۔ضلع کپواڑہ کے علاقے ماور بالاقلم آباد میں بھارتی قابض انتظامیہ نے ایک اور کشمیری حریت رہنماءعبدالحمید لون کی چار کنال پر مشتمل آبائی زرعی اراضی ضبط کر لی ہے۔عبدالحمید لون نے بھارتی مظالم سے تنگ آکرنوئے کی دہائی میں آزاد کشمیر کی طرف ہجرت کی تھی اور وہ کئی دہائیوں سے آزاد کشمیر میں مہاجرت کی زندگی گزارنے پر مجبورہیں۔
17 جون 2025 ۔۔۔ضلع سرینگر کے بادامی باغ علاقے میں ایک بھارتی فوجی نائیک پی کمار نےاپنے ہی کیمپ میں پھندہ لگا کر خودکشی کر لی ہے ۔اس واقعے سے جنوری 2007سے مقبوضہ جموں و کشمیر میں خودکشی کرنے والے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی تعداد بڑھ کر 630ہو گئی ہے۔
21 جون 2025 ۔۔۔ ضلع بانڈی پورہ علاقے کیتسن بنلی پورہ میں ایک ناکے پر بھارتی پولیس نےایک عام شہری بشیر احمدساکنہ آلوسہ بانڈی پورہ کو گرفتارکرلیا ہے ۔بھارتی پولیس نے انکی گرفتار ی کا جواز فراہم کرنے کیلئے انہیں ایک عسکری تنظیم کا کارندہ قراردیا ہے اور انکے قبضے سے گولہ بارود برآمد کرنے کا بھی دعویٰ کیا ہے۔
21 جون 2025۔۔۔۔بدنام زمانہ بھارتی تحقیقاتی ایجنسی’’این آئی اے‘‘نے پہلگام کےعلاقے میں دونوجوانوں پرویز احمد جوتھراور ہل پارک پہلگام کے بشیر احمد جوتھر کو پہلگام واقع میں ملوث تین افراد کو پناہ دینے کے الزام میں گرفتارکرلیاہے ۔ بھارتی فوج نے ضلع سانبہ کے گاوں بڑودی میں ایک خاتون سمیت چار افراد گرفتار کر لیے ہیں۔یاد رہے کہ بھارتی فوج نے پہلگام واقعے کے بعد مقبوضہ جموں وکشمیر میں اب تک 4ہزار کے لگ بھگ لوگ گرفتار کیے ہیں جن میں زیادہ تر نوجوان شامل ہیں۔
23 جون2025۔۔۔ بھارتی ایجنسی( این آئی اے) نے بھارتی فوج کے ہمرہ ایک چھاپے کے دوران ضلع اودھمپور کے علاقے بسنت گڑھ کے رہائشی محمد شفیق کی آبائی زرعی اراضی کالے قانون کے تحت ضبط کی ہے ۔واضح رہے کہ محمد شفیق کو گزشتہ سال ایک جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا گیا تھا اور وہ اب اودھمپور جیل میں قیدہے ۔
24 جون 2025۔۔۔ بھارتی پولیس نے سرینگر کےزڈی بل علاقے میںامام بارگاہ کے مرکزی دروازے کے باہر سڑک پر اسرائیلی پرچم کی گریفٹی بنانے پر تین نو عمر بچیوں سے تفتیش کی ہے۔بھارتی پولیس نے بنائی گئی اسرائیلی پرچم کی گریفیٹی مٹادی اور تین مقامی نوعمر بچیوں کو پولیس سٹیشن میں طلب کیا جہاں انہیں ہراساں کیا گیا اور مستقبل میں اسرائیل کے خلاف احتجاج نہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
25 جون 2025۔۔۔بھارتی پولیس نے کالے قانون کے تحت ضلع کپواڑہ کے ہندواڑہ بگٹ پورہ نیو کالونی میں جماعت اسلامی (جے آئی) کے ایک کارکن محمد امین شاہ کے گھر پر چھاپہ مارا ۔پویس نے گھر میں گھس کو تلاشی لی اورجائیداد کی دستاویزات ، دینی کتب، موبائل فون اور دیگر ڈیجیٹل آلات ضبط کر لیے۔ ضلع جموں میں بھارتی پولیس نے ایک شہری سے غیر انسانی سلوک کرتے ہوئے اسے جوتوں کے ہار پہنا کر پولیس گاڑی کے بونٹ پر بٹھاکر سڑکوں پر پریڈ کراکے انسانیت کی تذلیل کردی۔مذکورہ شخص وادی کشمیر کا رہائشی تھا اور پولیس نے جھوٹادعویٰ کیا کہ وہ ایک بدنام زمانہ مجرم ہے۔
26 جون 2025 ۔۔۔ ضلع ادھمپور کے بسنت گڑھ علاقے میں ایک جعلی مقابلے میں بھارتی فوجیوںنے دہشت گردی کی کارروائی کے دوران ایک کشمیری نوجوان کو شہید کر دیاہے۔ ضلع سانبہ میں بھارتی فوج کی حمایت یافتہ ملیشیا ویلج ڈیفنس گارڈز (وی ڈی جی) کے ایک رکن نے خودکشی کر لی ہے ۔ 47سالہ ولیج ڈیفنس گارڈ اومکار ناتھ نے ضلع کے علاقے گھگوال کے نیکلا گائوں میں اپنے گھر کے اندر اپنی رائفل سے خود کو گولی مار کر خودکشی کی۔
27 جون2025۔۔۔بھارتی حکام نے ضلع بارہمولہ کے علاقے سوپور میں تین کشمیری نوجوانوں عرفان محی الدین ڈار، محمد آصف خان اور گوہر مقبول راتھر نامی افراد پر ”پی ایس اے“ لاگو کردیا۔تینوں نوجوانوں کو جموںخطے کی کوٹ بھلوال جیل میںمنتقل کیا گیا ہے۔بھارتی حکام نے انکی گرفتار ی اور کالا قانون لاگو کرنے کا جواز فراہم کرنے کیلئے ان پر بھارت کی سلامتی کے خلاف سرگرمیوں میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا ہے۔
29 جون 2025۔۔۔مقبوضہ کشمیرمیں بھارتی افواج اور پولیس نے ضلع سرینگر میں 32مختلف مقامات پر چھاپے مارے۔ یہ چھاپے انسانی حقوق کے کارکنوںاور آزادی پسندوں کے گھروں پر مارے گئے۔ بھارتی پولیس نے دعویٰ کیا کہ یہ چھاپے کالے قانون”یو اے پی اے‘‘کے تحت درج کیسز کی تحقیقات کے سلسلے میں مارے گئے۔یاد رہے پولیس نے گزشتہ دو ماہ کے دوران 200سے زائد مقامات پر چھاپے مارے ہیں اور بڑی تعداد میں لوگوں پر جھوٹے مقدمات درج کئے ہیں۔

30 جون2025۔۔۔ضلع راجوری کے کیری علاقے میں بھارتی فوج نے ایک محاصرے کے دوران مجاہدین کے ایک گائیڈ کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے جبکہ ایک مجاہد کو اس دوران گرفتارکیا گیا۔ دو کشمیری نوجوانوں کو شہید اور ایک کو گرفتار کر لیا۔ضلع پلوامہ کے علاقے پامپور میں بھارتی پولیس نے محمد مقبول وانی نامی ایک نظربند کارکن کے گھر پر چھاپہ مارا۔ بھارتی پولیس نے اس دوران مکینوں کو ہراساں کیا اور موبائل فونز اور ڈیجیٹل آلات سمیت اہم دستاویزات کو اپنے قبضے میں لے لیاجبکہ پولیس اہلکاروں نے گھر یلو سامان کی توڑ پھوڑ کی ۔
1 جولائی2025 ۔۔۔سرینگر کے لال چوک علاقے میں عوام نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر کی جیلوں میں کشمیری نوجوانوں کی طویل نظربندی کے خلاف مظاہرہ کیا۔ بھارتی پولیس کی طرف سے مظاہرین پر منتشر ہونے کی ہدایت کے باوجود انہوں نے اپنا مارچ جاری رکھا۔ پولیس اہلکاروں نے مظاہرین کو روک کر متعدد کو شہریوںکوگرفتار کرلیا ۔بھارتی افواج نےضلع پلوامہ کے علاقے ترال میں تلاشی آپریشن کے دوران دو نوجوان گرفتار کر لیے ہیں۔ بھارتی فوج نے نوجوانوں کی گرفتاری کا جواز فراہم کرنے کیلئے انہیں عسکریت پسندوں کے کارندے قرار دیا ہے۔ ضلع کولگام کے علاقے میں بھارتی پولیس نے ایک معروف استاد اور سماجی کارکن ڈاکٹر باری کو تھانے میں طلب کر نے کے بعد وہاں حراست میں لے لیا اور بعد ازں ان پر کالاقانون لاگو کیا گیا۔یاد رہے ڈاکٹر نائیک گورنمنٹ ڈگری کالج ادھم پور میں جغرافیہ کے اسسٹنٹ پروفیسر کے طور پر خدمات انجام دے چکے ہیں۔
7 جولائی 2025 ۔۔۔ ضلع راجوری کےسولکی گائوں میں ایک بھارتی فوجی نے کمپنی ہیڈ کوارٹر کے اندر اپنی سروس رائفل سے خود کو گولی مار کراپنی زندگی کا خاتمہ کر دیا۔
9 جولائی 2025۔۔۔بھارتی پولیس نےضلع کپواڑ ہ کے لولاب علاقے میںایک کشمیری حریت رہنما غلام رسول شاہ کی5کنال 3مرلے پر مشتمل زرعی اراضی کو کالے قانون ’’یو اے پی اے‘‘ کے تحت ضبط کیا ہے ۔ضلع پونچھ کی ڈسٹرکٹ جیل میں بھارتی پولیس اہلکاروں کی طرف سے طاقت کے وحشیانہ استعمال سے جیل میں ایک کشمیری سیاسی قیدی زخمی ہو گیا ہے ۔ جیل میں بھارتی پولیس اہلکاروں نے کشمیری سیاسی قیدیوں کی طرف سے الگ بیرک کے مطالبے پر انہیں لاٹھی چارج سمیت طاقت کے وحشیانہ استعمال کا نشانہ بنایا ،جس سے ایک سیاسی نظربند عادل حامد ڈارساکن شوپیاں شدید زخمی ہو گیا ۔جیل حکام نے اضافی پولیس اہلکاروں کو بھی تعینات کردیاہے۔واضح رہے کہ پونچھ ڈسٹرکٹ جیل میں کشمیری نظربندوں کو جیل انچارج خالد امین کی طرف سے ظلم و تشدد اور مذہبی پابندیوں کا نشانہ بنایاجارہاہے ۔کشمیری نظربندوں کو زبردستی داڑھیاں منڈوانے کا حکم دیاگیا ہے اور جیل میں قرآن پاک کی تلاوت پربھی پابندی عائد ہے۔یاد رہے پولیس افسر خالد امین جیل میں حریت کارکن ضیا مصطفی کے دوران حراست قتل میں ملوث ہے۔
10 جولائی 2025 ۔۔۔ضلع پلوامہ سے ایک 54سالہ ڈرائیورسجاد احمد شاہ ساکن کپواڑہ پنزگام کی لاش پر اسرار حالت میں کدل بل پامپورسےبرآمد ہوئی ہے۔
11 جولائی 2025۔۔۔مقبوضہ جموں و کشمیر میں قابض انتظامیہ نے کل جماعتی حریت کانفرنس کے سینئررہنما میر واعظ عمر فاروق کو جامع مسجد سرینگرمیں نماز جمعہ اداکرنے کی اجازت نہیں دی اور انہیں گھر میں نظر بند رکھا ۔ قابض انتظامیہ نے میرواعظ عمرفاروق کی طرف سے جامع مسجد میں نماز جمعہ کے خطبے میں 13جولائی 1931کے شہداء کوخراج عقیدت پیش کرنے کے پیش نظر انہیں گھر میں نظربند کردیاتاکہ وہ اس تقریب میں شرکت کرنے سے بازرہیں۔
12 جولائی 2025۔۔۔بھارتی پولیس نےضلع بانڈی پورہ کے علاقے پتو شاہی میں کالے قانون ”یو اے پی اے“ کے تحت ایک اور کشمیری مسلمان حاشر رفیق پرے نامی شہری کی 1کنال اور 18سے زائد مرلہ اراضی اور 1رہائشی مکان ضبط کر لیا ہے ۔ جائیدار کی مالیت ساڑھے تین کروڑ 59لاکھ بتائی جارہی ہے۔
یاد رہے کہ مودی حکومت نے25 اگست 2019میں مقبوضہ جموںوکشمیر کی خصوصی حیثیت کے خاتمے کے بعد کشمیری مسلمانوں کی زمینوں ، مکانوں اور دیگر املاک پر قبضے کا سلسلہ تیز کر دیا ہے جسکا مقصد انہیں معاشی طور پر مفلوک الحال بنانا اور ضبط شدہ جائیدادیں غیر کشمیری بھارتی ہندوؤں کو دیگر علاقے میں آبادی کے تناسب کو تبدل کرنا ہے۔
14 جولائی 2025۔۔۔ضلع گاندربل کے زیڈ موڑ کے قریب ایک سڑک حادثے میں بھارتی فوج کی گاڑی الٹنے کے دوران تین فوجی اہلکار زخمی ہوگئے۔